ایک بندے کی شادی ہویئی تو وہ بیچارہ اس کنجر اعظم شہباز شریف کی طرح یا عطا قاسمی کی طرح مردانہ کمزوری کا شکار تھا پرانا دور تھا آج کل کا دور نہیں کہ عطا قاسمی کی طرح ٹی وی کے مال سے ویاگرا خرید کر کھا لیتا اس لیے ایک پرانے سے حکیم کے پاس گیا اس نے دوا دی اور بولا گھر جاکر دودھ کے ساتھ کھا لیتا اور ایک دانہ چاول کے برابر کھا لینا اسنے رات کو دودھ کے ساتھ دوا کھانی چاہی مقدار بھول گیا اور ایک کھانے کا چمچ کھا لی وہ دوا اتنی زیادتی سے کھانے سے اس میں بھی زیادتی والی طاقت آگئی اس ایک ہفتے دن رات کئی کئی گھنٹے بیوی کو پریشان کردیا بیوی تنگ آگئی یہ تمیں ہوا کیا پہلے تو ایسے نا تھے بلکہ ویسے بھی نا تھے اس نے خوشی سے بتایا فلاں محلے میں فلاں حکیم سے دوا لے کر کھائی بیوی بہت تنگ تھی اسکی ڈیمانڈ سے وی اگلے دن صبح صبح حکیم کی دکان پر گئی
اور پوچھا میرے شوہر کو دوا تم نے ہی دی تھی حکیم بڑا خوش ہوا اور سوچا اسکی طاقت کی وجہ سے میرا شکریہ ادا کرنے آئی ہے جلدی سے بو لا ہاں میں نے ہی دی تھی
وہ غصے سے بولی کی اب پچھواڑہ بھی تو ہی دے
تو باجوے نے سازش سے حکومت لائی ہے اب ڈالرز بھی باجوہ ہی دے