ایوب خان نے دو ڈیم بناے تھے جو آج تک ملک کی ستر فیصد بجلی پوری کررہے ہیں، ایوب خان کے دور میں مہنگای نہیں تھی ملک ترقی کر رہا تھا
اب تو افراتفری اور بے یقینی ہے پتا نہیں کیا ہوجاے ملک دیوالیہ ہونے کی طرف تیزی سے جارہا ہے یہ آخری سول حکومت تھی جو ناکامی سے دوچار ہوی ہے اس کے بعد معلوم نہیں کیا ہوتا ہے جو بھی ملک کی باگ دوڑ سنبھالے گا وہ کوی دلیر انسان ہی ہوگا یا پھر سارے پیچھے ہٹ جائیں اور ملک کے ہر کونے میں گروپ بن جائیں کوی لسانی کوی مذہبی اور کوی قبایلی جیسے آجکل لیبیا میں ہوچکا ہے ملک تباہ ہوگیا ہے کبھی لیبیا ترقی کی معراج پر تھا