angryoldman

Minister (2k+ posts)
آو رمضان کی تیاری کریں

loadpictures.net
[/URL][/IMG]
loadpictures.net
[/URL][/IMG]
 

virus

Senator (1k+ posts)
Re: آو رمضان کی تیاری کریں

jazak allah
ALLAH ramadan main sub ko roza rakhne ki tufeeq atta fermayeh
 

w-a-n-t-e-d-

Minister (2k+ posts)
رمضــــــــــــــان المبارک کے فوائد وأ&

رمضــــــــــــــان المبارک کے فوائد وأسرار



1 = رمضــــــــــــــان روزه تقوی کے حصول کا سبب ہے لقوله تعالى (لعلكم تتقون ) لہذا جس نے تمام شرائط کے ساتهہ شرعی روزه رکها ، روحانی وجسمانی طور پر کامل روزه رکها ، اور اپنے اعضاء و جوارح کی بهی محفوظ رکها ، لہذا اس کو تقوی کی دولت حاصل ہوگی اور یہ سب کچهہ اتباع أوامر واجتناب نواهي سے حاصل ہوگا

2 = رمضــــــــــــــان میں کئ وجوہات سے الله سبحانه وتعالی کی وسیع رحمت کا اظہار ہوتا ہے ، مثلا الله سبحانه وتعالی نے چند ایام کے روزے فرض کیئے
الله سبحانه وتعالی نے صرف دن کا روزه فرض کیا رات کا نہیں
روزه میں اگر کوئی شخص بهول کر کها پی لے تواس کا روزه پهر بهی صحیح ہے
جنت کے دروازے کهول دیئے جاتے ہیں
جہنم کے دروازے بند کردیئے جاتے ہیں
سرکش شیاطین وجنات قید کر دیئے جاتے ہیں
روزه دار کا اجر الله سبحانه و تعالى نے اپنے ساتهہ خاص کیا . إلا الصيام فإنه لي وأنا أجزي به
جو شخص إيمان واحتساب یعنی اجر وثواب کی نیت سے ليلة القدر میں قیام کرے تو اس کےاگلے سب گناه معاف ہوجاتے ہیں
ایک رمضان دوسرے رمضان تک کفاره ہے ان گناہوں کے لیئے جو ان کے درمیان کیئے گئے بشرطیکہ کبائر گناہوں سے اجتناب کرے
جس شخص نے إيمان واحتساب یعنی اجر و ثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکهے تو اس کےاگلے سب گناه معاف ہوجاتے ہیں
روزه دار کے اجر میں کوئی کمی نہیں ہوتی اگرچہ مہینہ ایک دن کم ہوجائے
جو شخص رمضان میں امام کے ساتهہ قیام کرے تو اس کے لیئے رات کی قیام کا ثواب لکها جاتا ہے
نفل نماز کا درجہ فرض کے برابر اور ایک فرض نماز کا درجہ ستر فرض نمازوں کے برابر ہوجاتا ہے ، اور یہ سب کچهہ صرف رمضان کے ساتهہ خاص ہے . مذکوره بالا تمام باتیں احادیث صحیحہ سے ثابت ہیں

3 = رمضــــــــــــــان ایک امتحانی مدرسہ ہے ، کیونکہ روزه دار کهانے پینے اور شہوت کی تکمیل سے رکتا ہے ، اور یہ بنده کا ایک امتحان ہے ، کہ بنده صبر کرتا ہے اور الله تعالی کی طاعت وعبادت میں ان سب چیزوں کو چهوڑ دیتا ہے جن سے الله تعالی نے منع کیا ہے ، تو رمضان بنده کی ایمان وصبر ونیت واخلاص کا امتحان ہے ، اور درحقیقت صرف رمضان ہی نہیں بلکہ مؤمن کی توساری زندگی امتحان ہی ہے


4 = رمضــــــــــــــان مؤمن کے دل میں الله تعالی کی محبت پیدا کرتا ہے ، کیونکہ رمضان میں مؤمن الله تعالی کا عظیم کرم وعطاء دیکهتا ہے ، کیونکہ الله تعالی روزه دار کی اور رمضان میں قیام کرنے والے کی اور افطاری کرنے والے کی مغفرت کرتے ہیں
اور رمضان میں نیکی کا ثواب دوگنا ہوجاتا ہے ، اور روزه دار کے لیئے خاص اجر ہے ، اور یہ سب الله سبحانه وتعالى کا محض فضل ہے


5 = رمضــــــــــــــان کا روزه ہم سے پہلی امتوں پر بهی فرض کیا گیا ، یعنی ہم سے پہلے صرف أهل الكتاب پر نہیں بلکہ ( كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِن قَبْلِكُمْ ) یہ ارشاد مبارک تمام امتوں کو شامل ہے ، لہذا صرف یہ بات جان لینے کے بعد بهی الله تعالی کی رحمت وکرم کا اظہار ہوتا ہے ، کہ یہ حکم صرف ہمارے لیئے ہی نہیں ہے بلکہ ہم سے قبل امتیں بهی یہ حکم پورا کرچکے ہیں

6 = رمضــــــــــــــان تجدید نیت اور احتساب کی تربیت کرتا ہے ، " من صام رمضان إيماناً واحتساباً " اور عبادات میں اصل چیز نیت تصحیح اور اخلاص ہے


7 = رمضــــــــــــــان کتاب الله سے کامل ربط وتعلق پیدا کرتا ہے ، مثلا
قرآن رمضان میں نازل ہوا ، جبريل عليه السلام رمضان میں حضور صلى الله عليه وسلم کے ساتهہ قرآن کا دور فرماتے تهے ، اور حدیث میں ہے کہ جس سال آپ کی رحلت ہوئی اس سال آپ نے دو مرتبہ دور فرمایا ، تراویح میں قرآن کا خصوصی ختم کرنا جیسا کہ سلف رحمهم الله ختم کرتے تهے . الخ لہذا رمضان قرآن کی درس وتدریس وتلاوت ودور وتدبر کی تربیت کرتا ہے


8 = رمضــــــــــــــان اخلاص وتصحیح نیت کی عظمت کوظاہر کرتا ہے ، من قام رمضان إيماناً واحتساباً، وصام رمضان إيماناً واحتساباً غُفر له ما تقدم من ذنبه ، لہذا قیام رمضان وصیام رمضان پر بخشش کا وعده اخلاص کا ہی ثمره ہے ، اور اخلاص کی برکت سے بنده تهوڑے سے عمل پر بلند درجات حاصل کرلیتا ہے


9 = رمضــــــــــــــان طاعات وخيرات میں مسابقت ومقابلہ کی ترغیب دیتا ہے ، لہذا رمضان میں طاعات وخيرات کے تمام مجالات ومیدان اور خیر کے تمام دروازے کهلے ہیں ، لہذا اہل ایمان کو چائیے کہ یہاں مسابقت ومقابلہ کریں اورالله تعالی کے اس فرمان پرعمل کریں لقوله تعالى: وَسَارِعُواْ إِلَى مَغْفِرَةٍ مِّن رَّبِّكُمْ . آل عمران . اور درحقیقت اعمال صالحہ میں ایک دوسرے مقابلہ پوری زندگی میں کرنا چائیے ، لیکن رمضان اس مقابلے کا خاص میدان ومجال ہے


10 = رمضــــــــــــــان نفس میں اور زندگی میں تغیر وتبدیلی کی تعلیم دیتا ہے ، لہذا رمضان آتے ہی تغیر وتبدیلی آجاتی ہے ، حتی کہ یہ تبدیلی عالم غيب میں بهی آجاتی ہےمثلا ، جنت میں تبدیلی آجاتی ہے ، کیونکہ جنت کے دروازے کهول دیئے جاتے ہیں ، جہنم میں تبدیلی آجاتی ہے ، کیونکہ جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں ، شیاطین کی حالت میں تبدیلی آجاتی ہے ، کیونکہ ان کو قید کردیا جاتا ہے ، لہذا یہ عالم غیب کی کچهہ حالت ہے ، رہا مسلمان انسان تو اس کو بهی لازم ہے کہ اپنے إيمان وسلوک وعمل وعبادت وقلب وکردار میں تبدیلی پیدا کرے



11 = رمضــــــــــــــان امت کو وحدت واجتماع کی تعلیم دیتا ہے ، کیونکہ پوری امت چاند دیکهنے کے بعد روزه رکهتے ہیں ، اورسب اجتماعی طور پر طلوع صبح صادق کے وقت روزه بند کرتے ہیں ، اورغروب آفتاب کے وقت افطار کرتے ہیں


12 = رمضــــــــــــــان اتباع شریعت کی تربیت کرتا ہے ، مثلا روزه دار روزه افطار نہیں کرتا مگر شریعت کے حکم کے مطابق یعنی غروب آفتاب کے وقت ، اور روزه دار حالت روزه میں امر شریعت کی اتباع میں تمام مباحات وجائز امور ترک کردیتا ہے


13 = رمضــــــــــــــان شریعت کے حدود میں کمی زیادتی نہ کرنے کی تعلیم دیتا ہے ، لہذا شریعت نے رمضان کا ایک مہینہ متعین کیا ہے ، لہذا اس میں کمی زیادتی جائز نہیں ہے ، اسی لیئے عید کے دن روزه رکهنا حرام ہے


14 = رمضــــــــــــــان وقت کی حفاظت کی تعلیم دیتا ہے ، اور وقت کی حفاظت شریعت کے اہم مقاصد میں سے ہے


15 = رمضــــــــــــــان حسن اخلاق کی تعلیم دیتا ہے ، قال صلى الله عليه وسلم فإن امرؤ شاتمه أو قاتله فليقل اني صائم . یعنی روزه دار کو اگر کوئی برا کہے یا گالی دے یا لڑائی جهگڑا کرے تو روزه دار اس کے جواب میں صرف یہ کہے میں روزه دار ہوں ، اور یہ کہنا رياء نہیں ہے ، بلکہ اس بات کی خبردینا ہے کہ جس عظیم عبادت کو میں بجالا رہا ہوں وه مجهے تمام فضول ولغو امور میں مشغول ہونے سے منع کرتا ہے ، لہذا میں تیری برائی کا جواب برائی سے نہیں دے سکتا


16 = رمضــــــــــــــان برے اور فحش کلام سے زبان کی حفاظت کرتا ہے ، قال النبي صلى الله عليه وسلم: إذا أصبح أحدكم صائماً فلا يرفث و لا يصخب . رفث اورصخب ، فحش کلام کو کہتے ہیں ، جو ایک مؤمن روزه دار کے ہرگز مناسب نہیں ہے


17 = رمضــــــــــــــان الله تعالی کے خوف وخشیت میں رونے کی تربیت کرتا ہے ، اس لیئے شریعت نے قرآن پڑہتے وسنتے وقت رونے کو محبوب قرار دیا ہے ، لہذا اس میں تربیت ہے کہ مؤمن کے دل میں الله تعالی کے لیئے خشوع پیدا ہو ، جو دل کے أعظم اعمال میں سے ہے


18 = رمضــــــــــــــان اوراس کے أحكام شريعة اسلاميه کی آسانی اورالله تعالی کی بے پناه شفقت ومہربانی کو واضح کرتا ہے ، مثلا
کوئی بهول کرغلطی سے کها پی لے تو اس پر کچهہ حرج نہیں
امساک یعنی روزه کا وقت قلیل ومحدود ہے
پورے سال میں صرف رمضان کے روزے فرض ہیں
مسافر ومریض کے لیئے روزه نہ رکهنے کی اجازت ہے
لہذا ان سب امور سے واضح ہوا کہ شریعت نے روزه نفس کو عذاب دینے کے لیئے فرض نہیں کیا ، بلکہ عظیم مقاصد وفضائل کے حصول کے لیئے فرض کیا ہے


19 = رمضــــــــــــــان مؤمن کو صبر کی تعلیم وتلقین کرتا ہے ، یعنی طاعت پر صبر کی تعلیم دیتا ہے ، لہذا مؤمن رمضان میں روزه اور نماز اور تراویح وتلاوت وغیره عبادات کو اداء کرتا ہے ، اور اس کے بالمقابل مُحرمات ومكروهات اور تمام معاصی سے صبرکرتا ہے ، اور اپنے نفسانی خواہشات کی تکمیل سے صبر کرتا ہے


20 = رمضــــــــــــــان نفسانی خواہشات سے مقابلہ کی تربیت کرتا ہے ، کہ ایک مؤمن الله تعالی کے حکم کے مقابلہ اپنے نفس وخواہش کو دباتا ہے ، اور نفس و خواہشات کی پیروی ہی تمام گناہوں کی بنیاد ہے ، لہذا رمضان مؤمن کی تربیت کرتا ہے تاکہ وه نفس و خواہشات کے سامنے مغلوب نہ ہو



21 = رمضــــــــــــــان دعاء کی عبادت پر امت کی تربیت کرتا ہے ، کیونکہ روزه دار کی دعاء قبول ہوتی ہے ، خصوصا افطار کے وقت


22 = رمضــــــــــــــان خلوة مع الله وتعلق مع الله کی تربیت کرتا ہے ، اور اعتکاف کی عظیم عبادت سے یہی دولت حاصل کی جاتی ہے ، لہذا اعتکاف میں مؤمن تمام دنیا سے یکسو ہوکر عبادات وطاعات کے ذریعہ اپنے رب کا قرب حاصل کرتا ہے


23 = رمضــــــــــــــان روزه کی عظیم عبادت کی عادت ڈالتا ہے ، تاکہ مؤمن رمضان کے روزے رکهنے کے بعد اس عظیم عبادت کا عادی ہوجائے ، اور اس طرح رمضان کے بعد شوال کے چهہ کے روزے رکهے ، اور سوموار و جمعرات اور ایام بیض اور عرفه اور عاشوراء وغیره مسنون روزے رکهے ، اوراس عبادت پرقائم رہے یہاں تک کہ بَابُ الرَيَّان سے جنت میں داخل ہوجائے


24 = رمضــــــــــــــان پوشیده اعمال میں مؤمن کی تربیت کرتا ہے ، کیونکہ روزه خود ایک پوشیده ومخفی عبادت ہے ، تاکہ مؤمن کو پوشیده اعمال کی عادت پڑجائے جن کو الله تعالی کے سوا کوئی نہیں جانتا


25 = رمضــــــــــــــان مؤمن کی تربیت کرتا ہے ذات باری تعالی کے مراقبہ کی ، اور یہی مراقبہ مؤمن کو احسان کی دولت سے مالا مال کردیتا ہے


26 = رمضــــــــــــــان میں الله تعالی کے اسماء وصفات کے آثار ظاہر ہوتے ہیں ، مثلا
الغفور . اس نام کے آثار گناہوں کی بخشش کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں
التواب . اس نام کے آثار توبہ کی قبولیت کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں
العفو . اس نام کے آثار گناہگاروں کو معاف کرنے کی صورت میں ظاہر ہوتے ہیں
الحكيم . اسی کی حکمت ہے کہ رمضان کو باقی سب مہینوں پر فضیلت دی ہے
العليم . الله تعالی ہی انسان کے روزه کی صحیح حقیقت جانتا ہے
اور اس طرح باقی اسماء الحسنى ہیں ، لہذا مؤمن ان میں غور وفکر کرے


27 = رمضــــــــــــــان عبادات میں مجاہده وریاضت کی تعلیم دیتا ہے ، لہذا ليلة القدرکو اسی غرض سے مخفی رکها گیا ، تاکہ بنده زیاده سے زیاده عبادت کرے ، اسی طرح نبی صلى الله عليه وسلم کی سیرت مبارکہ سے واضح ہوتا ہے کہ آپ رمضان میں انتہائی جہد ومجاہده فرماتے تهے


28 = رمضــــــــــــــان الله تعالی کی نعمتوں کی قدر وتعظیم سکهاتا ہے ، کیونکہ کسی چیز کی اہمیت وقیمت اس وقت معلوم ہوتی ہے جب وه چیز نہ ہو


29 = رمضــــــــــــــان اعضاء و جوارح کو منكرات وفواحش سے دور رکهنے کی تربیت کرتا ہے ، قد قال صلى الله عليه وسلم : من لم يدع قول الزور والعمل به فليس لله حاجة في أن يدع طعامه وشرابه


30 = رمضــــــــــــــان کا روزه ڈهال ہے ، یعنی حمايت وصيانت وسترہے ، مؤمن کو جہنم کی آگ سے بچاتا ہے ، اس کو امراض سے بچاتا ہے ، شیطان کے تسلط سے اس کی حفاظت کرتا ہے ، اس کو شہوات و رذائل سے محفوظ رکهتا ہے
ولذلك والله أعلم أطلقت كلمة " جُنة " ولم تقيد حتى تشمل جميع الصور


یاد رہے کہ الله تعالی کے ہرحکم میں بے شمار فوائد وحکمتیں ہوتی ہیں ، جس کو بنده شمار نہیں کرسکتا اور نہ بنده اس کا مکلف ہے ، مذکوره بالا سطور میں رمضان وصیام کی چند فوائد ذکر کیئے گئے ہیں ، تاکہ ہم اس ماه مبارک کی زیاده سے زیاده قدرکرسکیں


والله تعـــالى أعـــلم