جب دور افق پر لالی ہو
جب شام اداسی والی ہو
جب ضبط کا بندھن ٹوٹا ہو
جب آس کا دامن چھوٹا ہو
جب درشن پیاس بجھاتے ہوں
جب موسم گیت سناتے ہوں
جب کان ترسیں باتوں کو
جب نیند نہ آئے راتوں کو
جب آنکھوں کو جگ راتے ہوں
جب اپنے درد ستاتے ہوں
تب یاد بہت تم آتے ہو
تب یاد بہت تم آتے ہو