Re: Nice Article by Orya Maqbool Jan
اوں ہوں.......اوریا صاحب مسلہ شاید سن دو ہزار ایک سے پہلے شروع ہوتا ہے. میں اسی کی دہائی کی افغان جنگ کی بات نہیں کرتا. لیکن نوے کی دہائی میں جرنیلوں نے صرف اور صرف اپنے اثر و رسوخ کی خاطر تمام مجاہدین کو آپس میں لڑوایا. اسکے بعد طالبان کے ہاتھوں افغان شیعہ، ہزارہ، تاجک، ازبک شہریوں کا فرقہ ورانہ اور نسلی قتل عام کیا گیا. پاکستان ایئر فورس کے طیارے مزار شریف پر بمباری کرتے رہے. ایسے ہی افغان مسلمان ایک دوسرے کا مساجد، امام بارگاہوں، بازاروں وغیرہ میں خون بہاتے پھر رہے تھے اور ہم کسی ایک فریق کے پشت بان بنے ہوے تھے. جو مفادات کا پراکسی کھیل ہم اسوقت افغانستان میں کھیل رہے تھے، آج وہی تمام ممالک پاکستان میں کھیل رہے ہیں
اسی طرح اسلام کا سی آئ اے-ماڈل بھی خود ہم نے امریکیوں کی جنگ لڑنے کیلیے ساٹھ بلین ڈالر سے پاکستان میں درآمد کیا تھا کہ جس نے بھائی کو بھائی کا دشمن بنا دیا اور سارے پاکستانی ایک دوسرے کی نظر میں جواب در جواب کافر قرار پاۓ. اب کسی کی ہمدردیاں سعودیہ سے ہیں اور کسی کی ایران سے، پاکستانی شاید کوئی نہیں. لاکھوں کی تعداد میں افغانی، کشمیری اور پاکستانی مسلمان ایک بے سود جنگ میں زبحہ کروا کر ہم یہ کیسے سمجھتے رہے کہ ہم قدرت کے انتقام سے محفوظ رہیں گے!!!!!!!؟