اگر یہ سب ڈیل ہو رہی ہے تو اس کے پیچھے خان صاحب کی کارکردگی کا عمل دخل ہے - خان صاحب کو اسٹیبلشمنٹ پانچ نہیں دس سال کے لئے لائی تھی اسی لئے خان صاحب کے آتے ہی نون لیگ کو ختم کرنے کے لئے ان پر دھڑا دھڑ کیس بنائے گئے - چھ مہینے بھد ہی جب اسد عمر ناکام ہوا تو اسٹبلشمنٹ کو احساس ہو گیا کہ ان تلوں میں تیل نہیں ہے - اس کے بھد خان صاحب تو نیب پر دباؤ ڈالتے ہیں مگر اسٹیبلشمنٹ کو کوئی دلچسبی نہیں ہے - اب بھی اسٹیبلشمنٹ خان صاحب کو سپورٹ کر رہی ہے مگر موجودہ حکومت کے پانچ سال مکمل کرنے تک - آگے کی منصوبہ بندی وہ بہت پہلے کر لیتے ہیں - مجھے لگتا ہے اسٹیبلشمنٹ کے مستقبل کے دو پٹھو دونوں اس وقت جیل میں ہیں اور وہ ہیں شہباز شریف اور خواجہ آصف - زیادہ چانس تو شہباز شریف کے ہیں کیونکے وہ نون لیگ کے اندر اسٹیبلشمنٹ کا سب سے بڑا پٹھو ہے اور پنجاب سے نون لیگ کا ووٹ پہلے سے بڑھا ہے کم نہیں ہوا - زرداری اسٹیبلشمنٹ کے زیادہ قریب ہے شہباز شریف سے بھی زیادہ مگر مسلہ یہ ہے کہ پنجاب سے پیپلز پارٹی کا ووٹ ختم ہو چکا ہے اور بلو رانی کا کوئی چانس نہیں ہے - اسٹیبلشمنٹ اسی گھوڑے پر پیسہ لگاتی ہے جس کا پنجاب میں ووٹ بینک اتنا ضرور ہو کہ مدد کر کے بڑھایا جا سکے اور آج کل پنجاب میں پیپلز پارٹی کے ہزار پندرہ سو سے زیادہ ووٹ نہیں نکلتے اور انہیں لاکھوں میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا