میری گزشتہ پوسٹ پر جس طرح کا ردعمل سامنے آیا وہ نہ صرف انتہائی حوصلہ افزا رہا بلکہ یہ اس بات کی علامت بھی ہے کہ گئے گزرے حالات میں بھی یہ قوم نہایت سمجھداری اور شعور کا مظاہرہ کر سکتی ہے - آج اسی سلسلے میں ایک اور بات کا اضافہ کروں گی کہ ہم آپس میں اختلاف رکھ کر بھی محبت کا رشتہ آسانی سے قائم رکھ سکتے ہیں - ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف بولیں نہیں اور اگر بولنا پر ہی جائے تو کم از کم سرعام بولنے سے گریز کیا جائے- ایک دوسرے سے مسکرا کر بات کرنے کا کلچر عام ہو جائے تو یقین مانیں پورے معاشرے میں سکون کی فضا قائم ہو جائے گی - تو پھر چلیں آج سے ہم ہفتہ مسکراہٹ شروع کریں کہ آج جمعہ کے دن سے اگلے جمعہ کے دن تک ہم سب سے محبت سے ملیں گے اور مسکرا کر بات کریں گے - انشاللہ اگر ہم نیت کریں گے تو یہ ایک ہفتے کی پریکٹس ہمیں زندگی بھر مسکرا کربات کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار کر دے گی
(فرح صفدر )
٢٠ فروری
٢٠١٥
(فرح صفدر )
٢٠ فروری
٢٠١٥