اینکر پرسن عدنان حیدر نے انکشاف کیا ہے کہ شیر افضل مروت نے تین دفعہ سعودی سفیر سے ملاقات کی درخواست کی سعودی سفیر نے مصروفیات کے باعث معذرت کر لی کیونکہ سعودی وفد کے باعث وہ انگیج تھے
عدنان حیدر کے مطابق شیر افضل مروت سعودی سفیر سے ملاقات کرکے اپنی پوزیشن کلئیر کرنا چاہتے تھے۔
اس پر نصرت جاوید کی رگ ظرافت پھڑکی اور اینکر عدنان حیدر سے کہا کہ شیرافضل مروت صاحب ان سے محتاط رہئیے، یہ آپکےد شمن عمرایوب خان اور شبلی فراز سے مل گئے ہیں۔
بعدزاں نصرت جاوید نے بھی انکشاف کیا کہ ڈپلومیٹک سرکلز بھی دعویٰ کررہے ہیں کہ شیرافضل مروت سعودی سفیر سے ملکر اپنی پوزیشن کلئیر کرنا چاہتے تھے
اس پر شیر افضل مروت نے ردعمل دیا اور کہا کہ ساری سیاست اور آج کی صحافت جھوٹ پر چلتی ہے۔ میں نے ساتھیوں اور صحافیوں سے اپنے بارے میں اتنے جھوٹ سن رکھے ہیں کہ اگر مجھے کہا جائے کہ میں نواز شریف، بھارتی سفیر اور امریکی سفیر سے ملا ہوں تو کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے من گھڑت جھوٹ سے متعلقہ لوگ اختلاف کا بیج بو رہے ہیں ایک بے شرم صحافی اپنے شو میں بتا رہا تھا کہ میں نے سعودی سفیر سے ملنے کی کوشش کی۔ خان کو اس طرح کے جھوٹ سے آگاہ کیا گیا ہے جس کا مقصد بداعتمادی پیدا کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ذلت آمیز زندگی پر باوقار موت کو ترجیح دوں گا اور جو دوست میرے لیے انصاف کی اپیل کر رہے ہیں ان سے گزارش ہے کہ اسے بند کر دیں۔ میں نے کوئی غلط کام نہیں کیا جس کی مجھے وضاحت کرنی پڑے۔ میں ایسے سیاست دانوں اور صحافیوں کی مذمت کر سکتا ہوں جو اپنے مذموم مقاصد کے لیے کہانیاں گھڑنے میں اتنے گرے ہوئے ہیں۔
انکا کہنا تھا کہ مسٹر نصرت جاوید اور نامعلوم صحافی: اگر آپ نے پارٹی میں میرے حریفوں کی طرف سے میرے خلاف پروپیگنڈہ کے طور پر پھیلایا ہے تو خدا آپ کے پورے خاندان کو برباد کرے اور اگر میں نے کبھی سعودی سفارت خانے میں کسی سے ملنے کی کوشش کی تو خدا مجھے تباہ کرے۔ .
واضح رہے کہ شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ رجیم چینج آپریشن میں سعودی عرب بھی ملوث تھا، سعودی عرب اور امریکا کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا، پاکستان میں جتنی بھی سرمایہ کاری آرہی ہے وہ اسی منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
تاہم پی ٹی آئی کی جانب سے اظہار لاتعلقی کے بعد شیر افضل مروت نے بھی اپنے بیان کی وضاحت جاری کی اور کہا کہ عمران خان نے سعودی عرب سے متعلق بیان پر میری سرزنش کی