سابق وزیراعظم کشمیر سردار تنویر پر سینٹورس مال پر قبضے کی کوشش کا مقدمہ درج

sanro111h2h1.jpg


سابق وزیر اعظم آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان قانونی گرفت میں آگئے,ان کے خلاف سینٹورس مال کے مرکزی دفاتر اور اہم دستاویزات پر قبضہ کرنے کی کوشش پر مقدمہ درج کرلیا گیا,ایف آئی آر ڈپٹی سکیورٹی انچارج دی سینٹورس مال کرنل (ر) ٹیپو سلطان کی جانب سے درج کروائی گئی ہے جس میں سردار تنویر الیاس، محمد علی، انیل سلطان، رضوان اور دیگر نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق سردار تنویر الیاس 20 سے 25 افراد پر مشتمل مسلح جتھے کے ہمراہ سینٹورس مال کے دفتر 1708 میں تالا توڑ کر داخل ہوئے، دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنادیا، سردار تنویر الیاس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سردار یاسر الیاس خان اور سردار ڈاکٹر راشد الیاس خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔

متن میں کہا گیا ان افراد نے دفتر کی سیکیورٹی پر مامور سیکیورٹی اہلکار پر تشدد کیا، مذکورہ حملے کی اطلاع پاکر جب ہم اس جگہ پہنچے تو سردار تنویر الیاس نے کرنل (ر) ٹیپو سلطان پر فائر کردیا جو مس ہوگیا,ایف آئی آر کے مطابق ملزمان پہلے بھی ایسی کارروائی کرچکے ہیں۔ ڈپٹی سیکیورٹی انچارج کرنل (ر) ٹیپو سلطان نے پولیس حکام سے سردار تنویر الیاس اور مقدمے میں درج دیگر ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اکتوبر دوہزار بائیس میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع نجی شاپنگ مال سینٹورس میں آگ لگ گئی تھی، اس وقت کے وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کے ترجمان نے کہا تھا کہ سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں لگائی گئی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت برداشت نہیں ہو رہی ہے، انتظامیہ کے سینٹورس کے خلاف اقدامات کے حوالے سے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔

ترجمان نے مزید کہا تھا آئی جی، چیف کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد آگ لگانے میں براہ راست ملوث ہیں، وفاقی حکومت کی جانب سے ان کو مکمل آشیرباد حاصل ہے، اسلام آباد کی انتظامیہ اس سارے معاملے کی ذمہ دار ہے، سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ترجمان سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں یہ انتقامی کارروائی ہے، وفاقی حکومت ماڈل ٹاؤن سے بڑا سانحہ بنانا چاہتی ہے، وزیر اعظم شہباز شریف اور رانا ثنااللہ اس واقعے میں ملوث ہیں، یہاں پر بڑا واقعہ ہونے سے بچ گیا ہے، وفاقی حکومت انتقامی کارروائیاں نہ کرے۔

اسی دوران اس کے علاوہ اس وقت کے وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبد الماجد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مال کو سیاست کا رنگ دیا جارہا ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ آزاد کشمیر کے لوگ اسلام آباد میں کاروبار کریں، یہ مال وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے یہ کارروائی کی جارہی ہے۔

اس وقت کے وزیر خوراک آزاد کشمیر نے کہا تھا کہ اس مال میں لوگوں کے اربوں روپے لگے ہوئے ہیں، اگر انتظامیہ نے یہ مال نہ کھولا تو دھرنا بھی دیں گے اور احتجاج بھی کریں گے، مال کے مالک اور ان کے اہل خانہ پر ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، سردار تنویر الیاس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آئے ہیں، وفاقی حکومت آگ کو لے کر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔
 

Munawarkhan

Chief Minister (5k+ posts)
I remember this when police sealed centaurus mall.

Guys he was the PM of Azad Kashmir. what message is Pakistan trying to give to people of Kashmir