گزشتہ دنوں 21 اپریل کو ہونیوالے ضمنی الیکشن میں پی پی 34 گجرات سے پرویزالٰہی کو انکے بھانجے موسیٰ الٰہی نے 34 ہزار ووٹوں سے ہرادیا۔ ووٹنگ کا عمل شروع ہوتے ہی مختلف پولنگ اسٹیشنز سے ٹھپے لگانے کی اطلاعات سامنے آنے لگیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
ان ویڈیوز میں بیلٹ باکسز بھرتے دیکھا جاسکتا ہے، یہاں تک کہ ٹریکٹر کے نشان کی مہر لگی پوری کی پوری کاپیاں بیلٹ باکسز میں ڈالی گئیں۔
اگرچہ موسیٰ الٰہی جیت گیا مگر یہ جیت کئی سوالات چھوڑگئی، کوئی صحافی یہاں تک کہ ن لیگ کے حامی بھی یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں کہ پرویزالٰہی کو ایسے ہرایا جاسکتا ہے۔موسیٰ الٰہی جیت کر بھی صحافیوں کے طنزیہ جملوں کی زد میں ہے۔
رائے ثاقب کھرل نے ٹی وی شو میں تبصرہ کیا کہ گجرات کے مقامی صحافیوں اور لوکل ایڈمنسٹریشن کے مطابق پرویز الہی کو ملنے والا 38 ہزار ووٹ ہی اصل ووٹ ہے موسی الہی کو 4 ہزار سے زیادہ ووٹ نہیں ملا صبح دس بجے ہی جعلی ووٹ ڈال کر کاروائی ڈال دی گئی تھی ۔
منصور علی خان نے گجرات الیکشن نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی متضاد الیکشن پرویز الہی کو کسی صورت آگے نہیں آنے دینا تھا گجرات سے دھاندلی کی بہت کمپلین آئیں۔ پولنگ کا وقت جب ختم ہوا تو اور جگہوں سے بھی اطلاعات آئیں کہ بلکل 8 فروری کی طرز پر پولنگ ایجنٹس کو گنتی کے عمل سے دور رکھا گیا۔
ارشاد بھٹی نے کہا کہ اگر موسی الہی کے 63 ہزار اور پرویز الہی کے 18ہزار ووٹ ہیں تو یہ قیامت کی نشانیاں ہیں! یہ تو کامن سینس کی بات ہی نہیں۔ آپ کی ایسی حرکتوں اور کرتوتوں کی وجہ سے لوگوں کا اس سسٹم سے اعتبار اٹھتا جا رہا ہے۔ لوگ ووٹ کیوں ڈالیں جب ووٹ اِدہر ڈالیں تو وہ اُدھر نکل جاتا ہے؟
اطہرکاظمی کا کہنا تھا کہ پرویز الٰہی صاحب ہمیشہ سے الیکشن جیتتے آرہے ہیں اور گجرات میں کل کیا ہوا ہے اس کو پوری قوم نے دیکھا ہے ووٹ کو عزت دینے کی بجائے ووٹ کو روندا گیا اور ٹھپے لگاکر جتوایا گیا پرویز الٰہی کو خان صاحب کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا رہنے کی سزا دی جارہی ہے
ن لیگ کے حامی سمجھے جانیوالے فرخ وڑائچ نے کہا کہ پرویز الہی ہمیشہ سے الیکشن جیتے ہیں میں پریشان ہوں میرے لیے یہ حیران کن لمحہ ہے پرویز الہی کیسے ہار گئے؟ اور موسیٰ الہی کی شہرت کیسے اتنی پھیل گئی کہ وہ جیت گئے
اینکر عمران ریاض نے کہا کہ آپ اندازہ کریں کہ یہ کس قسم کا جھرلو ہوگا کہ موسی الہی نامی بچہ چوہدری پرویز الہی سے جیت گیا وہ بھی گجرات میں اور وہ بھی ایسے حالات میں جب پرویزالٰہی جیل میں ہے، قربانیاں دے رہا ہے اور گجرات اسکے ساتھ کھڑا ہے۔
ثمینہ پاشا نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ گجرات کی صورتحال سے اندازہ ہو رہا ہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ اور مونس الہٰی پر بڑے صاحب کو بہت غصہ ہے۔ خان کے کہنے پر اسمبلی کیوں توڑی؟ یہ درد نہیں جا رہا! پرویز الہٰی پر ہر طرح فسطائیت کے باوجود وہ ڈٹے رہے! آج کا الیکشن تو شاید انھیں ہروا دیا جائے لیکن گجرات کے دل وہ جیت چکے۔
مطیع اللہ جان نے کہا کہ پرویز الہی کو ہرا کر ایک میسج دیا گیا ہے کہ ابھی تحریک انصاف کے اندر کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے، پرویز الہی کی اتنے بڑے مارجن کیساتھ ہار کے اندر ایک میسج ہے