پاکستان میں توہم پرستی کو بڑھاوا دینے میں مذہب کا کردار

M_Shameer

MPA (400+ posts)
پاکستان میں آپ کو جا بجا عامل، پیر، بابے، کالے جادو کی کاٹ پلٹ کے ماہر، تعویز گنڈا کرنے والے مولوی ملیں گے جن کے ہاں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے، خاص کر عورتیں ان کی بڑی گاہک ہوتی ہیں۔ان کے پاس لوگ جاتے ہیں کہ ہمارا کاروبار نہیں چل رہا، لگتا ہے کسی نے جادو کردیا ہے، کسی کی اپنے خاوند سے ان بن ہے، اسے تعویز چاہئے، کسی کے گھر کی عورت کو چن چمٹ گیا ہے، اس کیلئے عامل کامل یا پیر درکار ہے تاکہ اس کا جن نکالا جاسکے، عملیات اور جادوگری کے" ماہر" یہ لوگ اپنے گاہکوں کے شک کو یقین میں بدلتے ہیں کہ ہاں تم پر جادو ہی کیا گیا ہے یا تمہارے مریض کو واقعی جن چمٹ گیا ہے ۔ یہ نہ صرف لوگوں کا مال بٹورتے ہیں بلکہ ان کو مسلسل گمراہی میں رکھتے ہیں تاکہ ان کی دوکان چلتی رہے۔ لوگ بھی بڑبڑی آسانی سے ان کی بات مان لیتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ ان کے مذہب میں جنوں اور جادو کو بطور حقیقت بیان کیا گیا ہے۔ آپ کسی مسلمان سے کہیں کہ جن اور جادو تو وجود ہی نہیں رکھتے، وہ کہے گا کہ جنوں کا ذکر تو قرآن میں ہے اور جادو تو ہمارے نبی پر بھی کیا گیا تھا، تم کیسے ان کا انکار کرسکتے ہو۔ یعنی جن، بھوت اور جادو کا انکار پاکستان میں اسلام کے انکار کے مترادف سمجھا جاتا ہے ۔

پرانے زمانوں میں جب سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی تو جن چیزوں کی انسان کو سمجھ نہیں آتی تھی، ان کو جنوں بھوتوں پر ڈال دیا جاتا تھا۔ اگر کسی کو" جن بھوت چڑیلیں" نظر آتی تھیں تو اس کو شیطانِ کے زیرِ اثر قرار دے دیا جاتا تھا اور اگر کسی کو فرشتہ نظر آتا تھا تو اس کو پیغمبر مان لیا جاتا تھا۔ آج اگر کوئی شخص کہے کہ اس کو جن یا فرشتہ نظر آتا ہے تو ہمیں علمِ نفسیات کی بدولت پتا ہوتا ہے کہ وہ سکزوفرینیا کا مریض ہے، آج ہمیں ہیلوسینیشن اور دیگر نفسیاتی امراض کے بارے میں علم ہے۔ سیکولر معاشروں نے پرانے زمانوں کی توہمات کو رد کرکے انسانی نفسیات کو عقل کی کسوٹی پر پرکھا اور سمجھا، فرائیڈ نے تحلیل نفسی کا طریقہ رائج کرکے انسانی نفسیات کی کئی گتھیاں سلجھائیں، انسانوں کو علم ہوا کہ دماغ ان کے ساتھ کیسی کیسی کارستانیاں کھیلتا ہے۔فلم لگے رہو منا بھائی میں سکزو فرینیا کی اچھی وضاحت کی گئی ہے جب سنجے دت کو گاندھی کے بارے میں مسلسل کئی راتوں تک پڑھنے کے بعد گاندھی نظر آنا شروع ہوجاتا ہے اور وہ اسے سچ سمجھ بیٹھتا ہے، بعد میں ڈاکٹر ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کے دماغ کی کارستانی ہے۔۔

امریکہ میں جیمز ریڈی جو کہ ایک سٹیج جادوگر تھا، نے 1964 میں ایک پرائز کا اعلان کیا کہ جو شخص اسے کوئی بھی جادو، جن ، بھوت یا ایسی چیز دکھائے جس کی وہ (جیمز رینڈی) عقلی وضاحت نہ کرسکے تو اس کو وہ ایک ہزار ڈالر انعام دے گا، بطور سٹیج جادوگر جیمز رینڈی کو علم تھا کہ جادو ہاتھ کی صفائی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ اس کے پاس بہت سے لوگ آئے، اپنے اپنے "جادو " دکھائے مگر جیمز رینڈی نے سب کے جادو کا توڑ کیا، یعنی ان کی ٹِرک ایکسپوز کی۔ رفتہ رفتہ جیمز رینڈی نے انعام کی قیمت بڑھا کر ایک ملین ڈالر کردی۔ یہ انعام 2015 تک یعنی پچاس سال تک قائم رہا، لوگ وقتاً وفوقتاً اس کے پاس آتے رہے، مگر کوئی بھی شخص اس کو اصلی جادو یا جن بھوت نہیں دکھاسکا۔ وکی پیڈیا پر اس کی تفصیل دیکھی جاسکتی ہے، گوگل پر جیمز رینڈی پرائز یا پھر ون ملین ڈالر پیرانارمل چیلنج لکھیں، آپ کو تفصیل مل جائے گی۔ یوٹیوب پر بھی جیمز رینڈی کی بہت سی ویڈیوز دستیاب ہیں۔ جیمز رینڈی صرف سٹیج پرفارمر ہی نہیں تھا، وہ ایک مصنف اور سائنسی علم کی ترویج کرنے والا بھی تھا۔ اس نے ثابت کیا کہ جنوں اور جادو وغیرہ کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔

ہمارے معاشرے میں جنوں، بھوتوں اور جادو سے متعلق پھیلی توہم پرستی کے پیچھے مذہب کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ میرے خیال میں آج کی سائنسی ترقی کے دور میں لوگوں کو اس قدر جہالت میں رکھنا پورے معاشرے کیلئے تباہ کن ہے۔ جس طرح عیسائیت میں ریفارمز کی گئیں اور عیسائیت کو زمانے کے حساب سے قابلِ قبول بنایا گیا، ویسے ہی اسلام میں بھی ریفارمز کی ضرورت ہے تاکہ توہم پرستی کو سہارادینے والی مذہبی چیزوں سے لوگوں کو چھٹکارا دیا جاسکے۔ کوئی بھی معاشرہ تب تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک وہ پرانے زمانے کی غیر عقلی باتوں سے خود کو دور نہیں کرلیتا۔ ہمارے ہاں تو یہ حال ہے کہ یونیورسٹیز کے اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ، پی ایچ ڈیز رکھنے والے بھی جنوں کو سچ مان رہے ہوتے ہیں کیونکہ قرآن میں ان کا ذکر ہے۔ کئی ڈاکٹر نما لوگوں کو میں جنوں پر مفصل گفتگو کرتے دیکھا ہے، ضیاء الحق کے دور میں تو ایک پاکستانی ایٹمی سائنسدان نے جنوں کی انرجی استعمال کرکے بجلی پیدا کرنے کی تجویز بھی دی تھی۔ یہ معیار ہے ہمارے ہاں تعلیم و تدریس کا۔

ghost-1.jpg
 
Last edited:

Conservative liberal

Senator (1k+ posts)
kiya scientific knowledge mukammal ho chuke hai, k har chez ko science se cross verify kiya jae?

wese munna bhai ki misal achi lage.. akhir movies m bhi science hoti hi ;)
 

Meme

Minister (2k+ posts)
ظل الٰہی کا اقبال بلند ہو۔

حضور پہلے سئینسدانوں کو کہہ کر
consciousness
کی گھتی تو سلجھوا لیجئیے
Meta physical world
کی باری بعد میں آ جائے گی۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


پاکستان میں توہم پرستی کو بڑھاوا دینے میں مذہب کے کردار کی بات تو بہت بعد میں آئے گی اصل مسلہ تو یہ دیکھنا اور معلوم کرنا ہو گا کہ اس توہم پستی کا آغاز کب اور کیسے پاکستانی مسلمانوں میں ہوا؟؟؟
اس راز کو پانے کے لیے تحقیق کار کا راکٹ سائنٹسٹ ہونا ضروری نہیں . سامنے کی بات ہے کہ برصغیر میں مسلمان اور ھندو صدیوں سے ایک ساتھ رہتے چلے آ رہے ہیں اور انسانی تاریخ میں ہندوستانی هندو دنیا کی سب سے زیادہ توہم پرست نسل ہے اور مسلمانوں نے یہ توہم پرستی ان بھارتی ہندوؤں سے حاصل کی جن کے ساتھ یہ صدیوں رہے . خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑتا ہے . یہ توہم پرستی یورپ اور امریکہ میں کیوں نہیں؟؟؟ وجہ صاف ظاہر ہے کہ ان علاقوں میں ھندو نسل کے لوگ آباد نہیں تھے

میرے نقطہ نظر سے اپنے پاک دین کو کسی بھی دنیاوی علت اور خرابی کی جڑ قرار دینا یا اس سے جوڑنا اپنے دین پر بہتان ہے اور یہ کوئی اچھی مسلمانی ادا نہیں . ایسی سوچ رکھنے والوں پر توبہ واجب ہے
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)
ظل الٰہی کا اقبال بلند ہو۔

حضور پہلے سئینسدانوں کو کہہ کر
consciousness
کی گھتی تو سلجھوا لیجئیے
Meta physical world
کی باری بعد میں آ جائے گی۔

مولوی صاحب۔۔
سائنس جن چیزوں کی گتھیاں سلجھا چکی ہے، پہلے ان کو تو پڑھ لیجئے، انسانی شعور کے بارے میں بھی آج تک ہم جتنا جان پائے ہیں اور مزید جتنا جانیں گے وہ بھی سائنس کی بدولت ہی ہونا ہے، مدرسے میں بیٹھے کسی مولوی نے انسانی علم میں کوئی اضافہ نہیں کرنا۔۔۔
 

M_Shameer

MPA (400+ posts)


پاکستان میں توہم پرستی کو بڑھاوا دینے میں مذہب کے کردار کی بات تو بہت بعد میں آئے گی اصل مسلہ تو یہ دیکھنا اور معلوم کرنا ہو گا کہ اس توہم پستی کا آغاز کب اور کیسے پاکستانی مسلمانوں میں ہوا؟؟؟
اس راز کو پانے کے لیے تحقیق کار کا راکٹ سائنٹسٹ ہونا ضروری نہیں . سامنے کی بات ہے کہ برصغیر میں مسلمان اور ھندو صدیوں سے ایک ساتھ رہتے چلے آ رہے ہیں اور انسانی تاریخ میں ہندوستانی هندو دنیا کی سب سے زیادہ توہم پرست نسل ہے اور مسلمانوں نے یہ توہم پرستی ان بھارتی ہندوؤں سے حاصل کی جن کے ساتھ یہ صدیوں رہے . خربوزہ خربوزے کو دیکھ کر رنگ پکڑتا ہے . یہ توہم پرستی یورپ اور امریکہ میں کیوں نہیں؟؟؟ وجہ صاف ظاہر ہے کہ ان علاقوں میں ھندو نسل کے لوگ آباد نہیں تھے

میرے نقطہ نظر سے اپنے پاک دین کو کسی بھی دنیاوی علت اور خرابی کی جڑ قرار دینا یا اس سے جوڑنا اپنے دین پر بہتان ہے اور یہ کوئی اچھی مسلمانی ادا نہیں . ایسی سوچ رکھنے والوں پر توبہ واجب ہے

تو آپ کے خیال میں ہماری مذہبی کتابوں میں جنوں اور جادو کا ذکر بھی ہندوؤں نے ہی ڈالا ہے؟ جس کو بنیاد بنا کر پیروں فقیروں، عاملوں، کاملوں، نوسربازوں کی دوکانیں چمک رہی ہیں۔۔۔
 

Meme

Minister (2k+ posts)
مولوی صاحب۔۔
سائنس جن چیزوں کی گتھیاں سلجھا چکی ہے، پہلے ان کو تو پڑھ لیجئے، انسانی شعور کے بارے میں بھی آج تک ہم جتنا جان پائے ہیں اور مزید جتنا جانیں گے وہ بھی سائنس کی بدولت ہی ہونا ہے، مدرسے میں بیٹھے کسی مولوی نے انسانی علم میں کوئی اضافہ نہیں کرنا۔۔۔
اتنا غصہ۔۔

بادشاہ سلامت خیال کیجیے گا۔ کہیں پھر ایڈمن کے ہاتھوں لمبے عرصے کے لئے رگڑے نا جائیں۔

اِس عَرْصے میں یا بعدہُ سئینسدان
consciousness
کی گھتی سلجھا لیں تو
meta physical world
بابت بھی سوال اٹھا لیجیۓ گا۔
 

aqibarain

Minister (2k+ posts)
پاکستان میں آپ کو جا بجا عامل، پیر، بابے، کالے جادو کی کاٹ پلٹ کے ماہر، تعویز گنڈا کرنے والے مولوی ملیں گے جن کے ہاں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے، خاص کر عورتیں ان کی بڑی گاہک ہوتی ہیں۔ان کے پاس لوگ جاتے ہیں کہ ہمارا کاروبار نہیں چل رہا، لگتا ہے کسی نے جادو کردیا ہے، کسی کی اپنے خاوند سے ان بن ہے، اسے تعویز چاہئے، کسی کے گھر کی عورت کو چن چمٹ گیا ہے، اس کیلئے عامل کامل یا پیر درکار ہے تاکہ اس کا جن نکالا جاسکے، عملیات اور جادوگری کے" ماہر" یہ لوگ اپنے گاہکوں کے شک کو یقین میں بدلتے ہیں کہ ہاں تم پر جادو ہی کیا گیا ہے یا تمہارے مریض کو واقعی جن چمٹ گیا ہے ۔ یہ نہ صرف لوگوں کا مال بٹورتے ہیں بلکہ ان کو مسلسل گمراہی میں رکھتے ہیں تاکہ ان کی دوکان چلتی رہے۔ لوگ بھی بڑبڑی آسانی سے ان کی بات مان لیتے ہیں۔ کیوں؟ کیونکہ ان کے مذہب میں جنوں اور جادو کو بطور حقیقت بیان کیا گیا ہے۔ آپ کسی مسلمان سے کہیں کہ جن اور جادو تو وجود ہی نہیں رکھتے، وہ کہے گا کہ جنوں کا ذکر تو قرآن میں ہے اور جادو تو ہمارے نبی پر بھی کیا گیا تھا، تم کیسے ان کا انکار کرسکتے ہو۔ یعنی جن، بھوت اور جادو کا انکار پاکستان میں اسلام کے انکار کے مترادف سمجھا جاتا ہے ۔

پرانے زمانوں میں جب سائنس نے اتنی ترقی نہیں کی تھی تو جن چیزوں کی انسان کو سمجھ نہیں آتی تھی، ان کو جنوں بھوتوں پر ڈال دیا جاتا تھا۔ اگر کسی کو" جن بھوت چڑیلیں" نظر آتی تھیں تو اس کو شیطانِ کے زیرِ اثر قرار دے دیا جاتا تھا اور اگر کسی کو فرشتہ نظر آتا تھا تو اس کو پیغمبر مان لیا جاتا تھا۔ آج اگر کوئی شخص کہے کہ اس کو جن یا فرشتہ نظر آتا ہے تو ہمیں علمِ نفسیات کی بدولت پتا ہوتا ہے کہ وہ سکزوفرینیا کا مریض ہے، آج ہمیں ہیلوسینیشن اور دیگر نفسیاتی امراض کے بارے میں علم ہے۔ سیکولر معاشروں نے پرانے زمانوں کی توہمات کو رد کرکے انسانی نفسیات کو عقل کی کسوٹی پر پرکھا اور سمجھا، فرائیڈ نے تحلیل نفسی کا طریقہ رائج کرکے انسانی نفسیات کی کئی گتھیاں سلجھائیں، انسانوں کو علم ہوا کہ دماغ ان کے ساتھ کیسی کیسی کارستانیاں کھیلتا ہے۔فلم لگے رہو منا بھائی میں سکزو فرینیا کی اچھی وضاحت کی گئی ہے جب سنجے دت کو گاندھی کے بارے میں مسلسل کئی راتوں تک پڑھنے کے بعد گاندھی نظر آنا شروع ہوجاتا ہے اور وہ اسے سچ سمجھ بیٹھتا ہے، بعد میں ڈاکٹر ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کے دماغ کی کارستانی ہے۔۔

امریکہ میں جیمز ریڈی جو کہ ایک سٹیج جادوگر تھا، نے 1964 میں ایک پرائز کا اعلان کیا کہ جو شخص اسے کوئی بھی جادو، جن ، بھوت یا ایسی چیز دکھائے جس کی وہ (جیمز رینڈی) عقلی وضاحت نہ کرسکے تو اس کو وہ ایک ہزار ڈالر انعام دے گا، بطور سٹیج جادوگر جیمز رینڈی کو علم تھا کہ جادو ہاتھ کی صفائی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا۔ اس کے پاس بہت سے لوگ آئے، اپنے اپنے "جادو " دکھائے مگر جیمز رینڈی نے سب کے جادو کا توڑ کیا، یعنی ان کی ٹِرک ایکسپوز کی۔ رفتہ رفتہ جیمز رینڈی نے انعام کی قیمت بڑھا کر ایک ملین ڈالر کردی۔ یہ انعام 2015 تک یعنی پچاس سال تک قائم رہا، لوگ وقتاً وفوقتاً اس کے پاس آتے رہے، مگر کوئی بھی شخص اس کو اصلی جادو یا جن بھوت نہیں دکھاسکا۔ وکی پیڈیا پر اس کی تفصیل دیکھی جاسکتی ہے، گوگل پر جیمز رینڈی پرائز یا پھر ون ملین ڈالر پیرانارمل چیلنج لکھیں، آپ کو تفصیل مل جائے گی۔ یوٹیوب پر بھی جیمز رینڈی کی بہت سی ویڈیوز دستیاب ہیں۔ جیمز رینڈی صرف سٹیج پرفارمر ہی نہیں تھا، وہ ایک مصنف اور سائنسی علم کی ترویج کرنے والا بھی تھا۔ اس نے ثابت کیا کہ جنوں اور جادو وغیرہ کا کوئی وجود نہیں ہوتا۔

ہمارے معاشرے میں جنوں، بھوتوں اور جادو سے متعلق پھیلی توہم پرستی کے پیچھے مذہب کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ میرے خیال میں آج کی سائنسی ترقی کے دور میں لوگوں کو اس قدر جہالت میں رکھنا پورے معاشرے کیلئے تباہ کن ہے۔ جس طرح عیسائیت میں ریفارمز کی گئیں اور عیسائیت کو زمانے کے حساب سے قابلِ قبول بنایا گیا، ویسے ہی اسلام میں بھی ریفارمز کی ضرورت ہے تاکہ توہم پرستی کو سہارادینے والی مذہبی چیزوں سے لوگوں کو چھٹکارا دیا جاسکے۔ کوئی بھی معاشرہ تب تک آگے نہیں بڑھ سکتا جب تک وہ پرانے زمانے کی غیر عقلی باتوں سے خود کو دور نہیں کرلیتا۔ ہمارے ہاں تو یہ حال ہے کہ یونیورسٹیز کے اچھے خاصے پڑھے لکھے لوگ، پی ایچ ڈیز رکھنے والے بھی جنوں کو سچ مان رہے ہوتے ہیں کیونکہ قرآن میں ان کا ذکر ہے۔ کئی ڈاکٹر نما لوگوں کو میں جنوں پر مفصل گفتگو کرتے دیکھا ہے، ضیاء الحق کے دور میں تو ایک پاکستانی ایٹمی سائنسدان نے جنوں کی انرجی استعمال کرکے بجلی پیدا کرنے کی تجویز بھی دی تھی۔ یہ معیار ہے ہمارے ہاں تعلیم و تدریس کا۔

ghost-1.jpg


aap aaaik bohat hi ghataaak gaaaandu gorilla ho....
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
The problem with blind followers and orientalists is that they will pick & choose a topic without knowing the background or its context.

ماہر، تعویز گنڈا کرنے والے مولوی ملیں گے جن کے ہاں لوگوں کی بھیڑ ہوتی ہے، خاص کر عورتیں ان کی بڑی گاہک ہوتی ہیں۔ان کے پاس لوگ جاتے ہیں کہ ہمارا کاروبار نہیں چل رہا، لگتا ہے کسی نے جادو کردیا ہے، کسی کی اپنے خاوند سے ان بن ہے، اسے تعویز چاہئے، کسی کے گھر کی عورت کو چن چمٹ گیا ہے، اس کیلئے عامل کامل یا پیر درکار ہے تاکہ اس کا جن نکالا جاسکے، عملیات اور جادوگری کے" ماہر" یہ لوگ اپنے گاہکوں کے شک کو یقین میں بدلتے ہیں کہ ہاں تم پر جادو ہی کیا گیا ہے یا تمہارے مریض کو واقعی جن چمٹ گیا ہے ۔ یہ نہ صرف لوگوں کا مال بٹورتے ہیں بلکہ ان کو مسلسل گمراہی میں رکھتے ہیں تاکہ ان کی دوکان چلتی رہے

There is no such thing as magic (Jadu Tona, Taweez Ganda, etc.) in Islam. When it comes to the subject of Jinns, I have a different understanding than our traditionalist mullahs.