گندم درآمد کرنے سے فیصلے سے عوام کو فائدہ پہنچا،انوارالحق کاکڑ

klah1i1h1.jpg

انوارالحق کاکڑ نے گندم کی درآمد کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیدیا۔۔ انکا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام کو فائدہ پہنچا، ہمیں موردالزام نہ ٹھہرایا جائے

سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد پرمجھے مجرم ثابت کیا جارہا ہے۔فیصلے سے عوام کو فائدہ ملا ۔ ہمیں موردِ الزام ٹھہرانے والے سیاست کررہے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے اپنے دورحکومت میں بلیک میں کھاد خریدنے کا اعتراف بھی کیا۔

نجی چینل کے پروگرام مدمقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وفاق نے صوبوں کی ڈیمانڈ پر ایک ملین ٹن گندم خریداری کی اجازت دی ۔گندم حکومت نے نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر نے امپورٹ کی۔ گزشتہ برس اگست اور ستمبر میں پرائیویٹ سیکٹر1.2ملین ٹن گندم امپورٹ کر چکا تھا۔تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو کریں کس نے روکا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1785894360988434469
انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا تھا۔ یہ کوئی ٹماٹر نہیں جو خراب ہو جائیں گے، گندم کو تین سال تک محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ فری ٹریڈ کیلئے اسٹیٹ بینک نےاجازت دی ہوئی ہے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ جو آٹا لوگوں کو 100روپے ملتا تھا اب 60روپے کلو مل رہا ہے۔ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا۔ تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو کریں کس نے روکا ہے؟ سابق (پی ڈی ایم) حکومت نے کسانوں کو سپورٹ پرائس مقرر کر کے کمٹمنٹ دی تھی وہ اب پوری کرے۔گندم خریدے۔بحران ختم ہو جائے گا۔

گندم معاملے سے نگراں دور کا کوئی تعلق نہیں ۔انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم سستی ہوئی تو پرائیویٹ سیکٹر نے گندم خرید کر فائدہ اٹھایا۔ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا تھا۔ ماضی میں 75 ارب روپے کی گندم خریدی گئی جو خراب ہوگئی تھی۔ خراب ہونے والی گندم پر اب بھی انکوائری چل رہی ہے۔جب ریفارمز کی جاتی ہیں تو تھوڑی سی تکلیف ہوتی ہے۔

یادرہے کہ انوارالحق کاکڑ خود سیبوں کے کاشتکار ہیں، جب ان سے سوال کیا تھا کہ آپکی سیب کی فصل پک کر تیار ہوگئی ہے اسی دوران باہر سے دھڑا دھڑ سیب منگوالئے جائیں تو آپ کو کیسا لگے گا جس پر کاکڑ نے یہ کہہ کر بات ختم کردی کہ یہ کمپیٹیشن کا زمانہ ہے۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
بے شرمی کی انتہا ہے۔سستی گندم خرید کر عوام کی جیب پر ڈاکہ ڈال مہنگی بیچ کر عوام کو نقصان پہنچا یہ بھی عوام کا فایدہ ہے
اور اب اپنے ملک کے کسان کو ختم کر رہے ہیں تو وہ اگلے سال گندم کاشت کرنے کے قابل نہیں رہے گا تو وہ بھی عوام کا فایدہ ہوگا؟ فایدہ تو یو کرین کا ہوا جنہوں نے اسلحے کے بدلے گندم منہ میں ٹھونس دی۔جبکہ گندم کی ضرورت ہی نہ تھی
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
PDM1,caretakers(extension of PDM1) and PDM2 have fucked up Pakistan.The corrupt generals are responsible for installing these three regimes.Nothing is functioning in Pakistan.
 

ranaji

President (40k+ posts)
عوام کو پہنچا یا نہیں یہ تو عوام جانے اور جرنیل جانیں مگر اس حرامی اصیل ککڑ کو اربوں روپے کا زاتی فائدہ ضرور پہنچا
 

Fawad Javed

Minister (2k+ posts)
klah1i1h1.jpg

انوارالحق کاکڑ نے گندم کی درآمد کے اپنے فیصلے کو درست قرار دیدیا۔۔ انکا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے عوام کو فائدہ پہنچا، ہمیں موردالزام نہ ٹھہرایا جائے

سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد پرمجھے مجرم ثابت کیا جارہا ہے۔فیصلے سے عوام کو فائدہ ملا ۔ ہمیں موردِ الزام ٹھہرانے والے سیاست کررہے ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے اپنے دورحکومت میں بلیک میں کھاد خریدنے کا اعتراف بھی کیا۔

نجی چینل کے پروگرام مدمقابل میں گفتگو کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ وفاق نے صوبوں کی ڈیمانڈ پر ایک ملین ٹن گندم خریداری کی اجازت دی ۔گندم حکومت نے نہیں بلکہ پرائیویٹ سیکٹر نے امپورٹ کی۔ گزشتہ برس اگست اور ستمبر میں پرائیویٹ سیکٹر1.2ملین ٹن گندم امپورٹ کر چکا تھا۔تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو کریں کس نے روکا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1785894360988434469
انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا تھا۔ یہ کوئی ٹماٹر نہیں جو خراب ہو جائیں گے، گندم کو تین سال تک محفوظ بنایا جاسکتا ہے۔ فری ٹریڈ کیلئے اسٹیٹ بینک نےاجازت دی ہوئی ہے۔

انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ جو آٹا لوگوں کو 100روپے ملتا تھا اب 60روپے کلو مل رہا ہے۔ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا۔ تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو کریں کس نے روکا ہے؟ سابق (پی ڈی ایم) حکومت نے کسانوں کو سپورٹ پرائس مقرر کر کے کمٹمنٹ دی تھی وہ اب پوری کرے۔گندم خریدے۔بحران ختم ہو جائے گا۔

گندم معاملے سے نگراں دور کا کوئی تعلق نہیں ۔انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم سستی ہوئی تو پرائیویٹ سیکٹر نے گندم خرید کر فائدہ اٹھایا۔ہم نے کوئی بھی غلط فیصلہ نہیں کیا تھا۔ ماضی میں 75 ارب روپے کی گندم خریدی گئی جو خراب ہوگئی تھی۔ خراب ہونے والی گندم پر اب بھی انکوائری چل رہی ہے۔جب ریفارمز کی جاتی ہیں تو تھوڑی سی تکلیف ہوتی ہے۔

یادرہے کہ انوارالحق کاکڑ خود سیبوں کے کاشتکار ہیں، جب ان سے سوال کیا تھا کہ آپکی سیب کی فصل پک کر تیار ہوگئی ہے اسی دوران باہر سے دھڑا دھڑ سیب منگوالئے جائیں تو آپ کو کیسا لگے گا جس پر کاکڑ نے یہ کہہ کر بات ختم کردی کہ یہ کمپیٹیشن کا زمانہ ہے۔

bhai, until and unless we get rid of corrupt establishment and implement rule of law this country has no future.
 

cokee

Minister (2k+ posts)
Gandi quality ki Sasti gandum khareed kar elite class ko khush kiya aur kisan ko minimum rate nai dey rahey . Logon ko faida hoo raha hai??