خبریں

خبریں

Threads
8.6K
Messages
65.8K
Threads
8.6K
Messages
65.8K

معاشرتی مسائل

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None

طنز و مزاح

Threads
0
Messages
0
Threads
0
Messages
0
None
افغانستان اسلامی امارات کے نائب وزیر اعظم ملا عبدالغنی برادر نے بھارتی میڈیا کی جانب سے کیے جانے والے پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں کہا کہ میری صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں من گھڑت اور جھوٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ میں زخمی ہوا ہوں اور نہ ہی اسلامی امارات سے کوئی اختلاف ہے۔ تفصیلات کے مطابق افغان نائب وزیراعظم نے مودی کی چالوں کو عملی جامہ پہنانے والے بھارتی میڈیا کی جھوٹی خبروں کا قلع قمع کر دیا ہے انہوں نے بتایا کہ میرے طالبان کی حکومت سے کسی قسم کے اختلاف کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ جو لوگ یہ خبریں چلا رہے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔ ملا عبدالغنی برادر نے اپنے ویڈیو پیغام میں اپنی صحت اور زندگی سے متعلق تمام افواہیں مسترد کر دیں انہوں نے کہا کہ میرا اسلامی امارات کی موجودہ حکومت (طالبان قیادت) سے کوئی اختلاف نہیں۔ افغان طالبان کی صفوں اور قیادت میں گہرا اتفاق اور محبت کا رشتہ قائم ہے۔ نائب وزیراعظم افغانستان اسلامی امارات نے مزید کہا کہ ہم اقتدار اور منصب کے لالچی لوگ نہیں۔ انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ قطر کے وزیر خارجہ کے دورے کے دوران میں سفر میں تھا، سفر میں ہونے کے سبب ملاقات میں شرکت نہ کرسکا۔ قطری وزیر خارجہ کا دورہ اچانک تھا، اگر میرے علم میں ہوتا تو ملاقات میں ضرور شرکت کرتا۔
اپوزیشن کی چیف الیکشن کمشنر کو تعاون کی یقین دہانی۔۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سے اسلام آباد میں پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد میڈیا گفتگو میں نیئر بخاری نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے وفد الیکشن کمیشن کا ساتھ دینے آئے ہیں،حکومت اور وزراء کو آئینی ادارے کے سربراہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے،حکومت جمہوری اداروں کے ساتھ تصادم کر رہی ہے۔ نیئر بخاری نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ الیکشن کمیشن کو ہر فورم پر سپورٹ کریں گے،نئی قانون سازی پر الیکشن کمیشن کا مؤقف آئین و قانون کے مطابق ہے،ای وی ایم یا دیگر ترامیم آئین سے متصادم ہیں،سیاسی جماعتوں کا الیکشن میں بہت اسٹیک ہے، انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے، یہ حکومت یا کسی اور ادارے کا کام نہیں۔ شیری رحمان نے یوم جمہوریت کے حوالے سے کہا کہ حکومت جمہوری اداروں، سیاسی جماعتوں اور میڈیا کے ساتھ تصادم میں ہیں،پیپلز پارٹی کے وفد میں نیئر بخاری، فرحت اللّٰہ بابر، شیری رحمان، سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر، اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللّٰہ اور ایمل ولی خان شامل تھے۔ دوسری جانب سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی تعیناتی کے خلاف درخواست مسترد کردی،عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراضات کو برقرار رکھا۔ قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آئین کے مطابق کسی آئینی ترمیم کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔
افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو مزاحمتی شمالی اتحاد مکمل طور پر مسترد کرچکی ہے، اور اب سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے بھائی کی ہلاکت کی خبریں گردش کررہی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح کے بڑے بھائی روح اللہ عزیزی کو مار دیا ہے،امراللہ پنجشیر میں طالبان مخالف مزاحمتی اتحاد کے رہنماؤں میں سے ایک ہیں۔ روح اللہ عزیزی کے بھانجے نے نے ہلاکت کی تصدیق کردی ہے،انہوں نے بتایا کہ گذشتہ روز طالبان نے انہیں قتل کیا،جبکہ طالبان کی جانب سے تدفین کی اجازت بھی نہیں دی جارہی ہے۔ بھانجے نے الزام عائد کیا کہ طالبان کہہ رہے ہیں روح اللہ عزیزی کی لاش دفنانے کے بجائے گلنے سڑنے دیا جائے۔ طالبان کے الامارہ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ امراللہ صالح کا بڑا بھائی روح اللہ پنجشیر میں لڑائی کے دوران مارا گیا،طالبان کے خلاف وادی پینجشیر میں مزاحمت کرنے والے امراللہ صالح اس وقت کہاں ہیں کوئی اطلاعات نہیں ہیں اور امراللہ صالح تنقید کی زد میں ہیں کہ اس نے اپنے بھائی کو مرنے کیلئے چھوڑدیا۔ ایک ویڈیو پیغام میں انہوں نے پنج شیر سے بھاگنے کی تردید کردی تھی،طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا تھا کہ امراللہ صالح تاجکستان جاچکے ہیں۔ دوسری جانب پنجشیرکےقومی مزاحمتی محاذ کےرہنما علی میصم نظاری نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان پنجشیرکےعوام پرظلم کر رہے اورانھیں بھاگنے پرمجبورکر رہے ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پرٹویٹ میں علاقہ مکینوں کی نقل مکانی کی ویڈیو شئیر کی اورلکھا کہ پنجشیرسے ہزاروں افراد کوان کے گھروں سےنکال دیا گیا ہے، گاڑیوں کے ان قافلوں میں وہ لوگ ہیں جو طالبان کے کہنے پرزبردستی صوبہ چھوڑ رہے ہیں،طالبان نسلی قتلِ عام کر رہے ہیں اور دنیا بے حسی سے دیکھ رہی ہے،انہوں نے عالمی برادری سے ان جنگی جرائم کو روکنے کا مطالبہ بھی کردیا۔ اقوام متحدہ نے افغانستان میں پرامن احتجاج کرنےوالوں پرطالبان کی جانب سے سخت کارروائی کرنےکی مذمت کردی،اقوام متحدہ نےاپنی رپورٹ میں کہا کہ طالبان نے اپنے بنیادی حقوق کےلیےاحتجاج کرنے والے مظاہرین کو گرفتارکیا اور انھیں مارا پیٹا گیا،ایسے واقعات کسی کے مفاد میں نہیں، نہ ہی استحکام کا باعث ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مظاہرین اوراحتجاجی مظاہروں کی کوریج کرنے والے صحافیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور دیگر نامناسب اقدامات روکے جائیں۔

Back
Top