خبریں

پشاور سے امریکی بچی کو ہراساں کرنے والا شہری گرفتار کرلیا گیا ہے،ملزم کی شکایت فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کو امریکی خفیہ ایجنسی نے کی تھی۔ فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی سیل نے ملزم کو حیات آباد سے گرفتارکیا۔ امریکی خفیہ ایجنسی کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے ہراساں کرنے والے شخص کو پشاور سے گرفتار کیا گیا،ملزم پر امریکی ریاست ورجینیا میں سوشل میڈیا کے ذریعے بچی کوہراساں کرنےکا الزام ہے۔ امریکی خفیہ ایجنسی ایف بی آئی کی شکایت پر ایف آئی اے نے پشاور میں کارروائی کی اور امریکا میں بچی کو ہراساں کرنے والے ملزم کو دھرلیا،فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے مطابق چائلڈ پورنو گرافی سیل نے ملزم کو حیات آباد سے گرفتارکیا گیا ہے۔ متاثرہ بچی کے والدین نے امریکی پولیس کو شکایت درج کرائی تھی،جس کی تحقیقات ہونے کے بعد پولیس نے ایف آئی اے کو کیس بھیجا تھا،ملزم نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔ کیس کی مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی اعلامیہ جاری کیا گیا کہ آیا ملزم کو ایف بی آئی کے حوالے کیا جائے گا یا نہیں۔
نواز شریف کے نام پر کورونا ویکسین کے غلط اندراج کے معاملے پر کوٹ خواجہ سعید اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احمد ندیم اور غفلت کے باعث سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منیر کو معطل کر دیا گیا۔ محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹی فکیشن کے مطابق معطل افسران کو محکمہ صحت میں فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ، جبکہ جعلی انٹری میں ملوث اسپتال کےتین ملازمین کے خلاف مقدمات درج کرکے دو کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ معطل کیے گئے دونوں افسران پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی موجودگی میں غلط ڈیٹا انٹری کی گئی، غلط ڈیٹا انٹری میں ملوث ملازمین کو ایف آئی اے کی ٹیموں کے آنے سے پہلے ہی فرار کروا دیا تھا۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کی جانب سے بنائی گئی چار رکنی تحقیقاتی ٹیم نے وزیراعلی پنجاب کو رپورٹ پیش کر دی جس میں تہلکہ خیز انکشافات کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کوررونا ویکسیشن ڈیٹا چوکیدار اور وارڈ بوائے رجسٹرڈ کرتے رہے۔ کوٹ خواجہ سعید اسپتال میں چار ملازمین نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے نواز شریف کا ڈیٹا رجسٹرڈ کیا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ اسپتال میں سپروائزری کا فقدان تھا، جس کی وجہ سے یہ واقعہ رونما ہوا، اسپتال انتظامیہ کی جانب سے سنٹر میں کوئی سینئر سٹاف تعینات نہیں کیا گیا تھا، ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کا ٹاسک اسپتال انتظامیہ نے وارڈ سرونٹ اور چوکیدار کو دیا تھا، کئی ماہ سے چوکیدار اور وارڈ بوائے کوررونا ویکسینیشن کا ریکارڈ نادرا کے پورٹل پر اپلوڈ کرتے رہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایم ایس کا پی اے رانا مظفر کا دوست نوید متعدد بار ملاقات کے لئے آتا رہا اور تعلقات بہتر ہونے پر متعدد شناختی کارڈ رجسٹرڈ کروائے گئے، نوید نے چوکیدار ابوالحسن سے بھی تعلقات بنائے اور ابوالحسن چوکیدار کو ایک وٹس ایپ کیا کہ اس کے والد کا ریکارڈ رجسٹرڈ کرنا ہے، ابوالحسن نے وارڈ بوائے عادل رفیق کو وٹس ایپ کا ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کو کہا۔ تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا کہ ابوالحسن چوکیدار نے وارڈ بوائے عادل رفیق دونوں افراد نے ڈیٹا رجسٹرڈ کرنے کو تسلیم کرلیا، ایم ایس کوٹ خواجہ سعید اسپتال ڈاکٹر احمد ندیم سمیت 9 افسران اور ملازمین کو فوری معطل کرنے کی سفارش کی تھی۔
افغان طالبان کو جنگ کے میدان سے لے کر مذاکرات کی ٹیبل تک لانے میں پاکستان کا اہم کردار رہاہے، پاکستان نے افغانستان میں قیام امن کیلئے بے پناہ کوششیں کی اور قربانیاں بھی دیں، جس کا اعتراف دنیا کررہی ہے۔ افغانستان سے دوسرے ممالک کے لوگوں کے محفوظ انخلا میں پاکستان کی مدد پر دنیا بھر نے پاکستان بھرپور پذیرائی کی ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق اب پاکستانی حکومت نے طالبان کی سیکیورٹی فورسز کی تربیت کیلئے بھی مدد کا اشارہ دے دیا ہے، پاکستان حکومت افغان سیکیورٹی فورسز کی تربیت میں مدد کرے گا۔ روسی میڈیا کے مطابق افغانستان میں پاکستان کے سفیر منصور احمد خان نے نے حکومت پاکستان کی جانب سے کہا کہ ہم یقینی طور پر افغان حکومت کے ساتھ سیکورٹی فورسز کی تربیت کے لیے اور فورسز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں۔ دونوں ممالک کی مشترکہ 16000 میل کی سرحد پر مسلح گروہوں کی نقل و حرکت سیکیورٹی چیلنجز کا باعث بنتی ہے۔جس کے لیے اقوام کے درمیان تعاون درکار ہوتا ہے، دوسری جانب افغانستان کی جانب سےایک بار پھر طور خم سرحد بند کردی ئی ہے، طالبان نے گیٹ پر کنٹینر کھڑے کردیے، ہر قسم کی آمدو رفت معطل ہوگئی ہے۔
سپریم کورٹ کا خواتین کی وراثت کے حوالے سے بڑا فیصلہ سامنے آگیا، عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کو وراثت میں حق اپنی زندگی میں ہی لینا ہوگا،خواتین زندگی میں اپنا حق نہ لیں تو ان کی اولاد دعویٰ نہیں کر سکتی۔ جسٹس عمرعطابندیال نے ریمارکس دیئے کہ قانون وراثت میں خواتین کے حق کو تحفظ فراہم کرتا ہے،دیکھنا ہوگا خواتین خود اپنے حق سے دستبردار ہوں یا دعوی نہ کریں تو کیا ہوگا۔ سپریم کورٹ نے پشاورکی رہائشی خواتین کےبچوں کاناناکی جائیدادمیں حق دعویٰ مسترد کردیا۔ عیسی خان نے 1935 میں اپنی جائیداد بیٹے عبدالرحمان کو منتقل کر دی تھی اور اپنی دونوں بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ نہیں دیا تھا، جس پر دونوں بہنوں نے اپنی زندگی میں وراثت نامے کو چیلنج نہیں کردیا تھا،لیکن اب دونوں خواتین کا انتقال ہوچکا ہے۔ جس کے بعد ان کے بچوں نے 2004 میں نانا کی وراثت میں حق دعوی دائر کردیا،جسے پشاور ہائیکورٹ نے مسترد کردیا۔ سپریم کورٹ نے بھی ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا، جبکہ سول کورٹ نے بچوں کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔
وفاقی بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے چیئرمین نے کہا ہے کہ گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں برس محصولات میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت اجلاس ہوا جس میں چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ دی۔ چیئرمین ایف بی آر نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ ایک طرف محصولات میں اضافہ ہورہا ہے تو دوسری جانب ٹیکس کلیکشن کے نظام میں بھی بہتری آرہی ہے، محصولات میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے صارفین کو 323 ارب روپے کا انکم ٹیکس ریفنڈ باقی ہے جبکہ صنعتوں کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے181 ارب روپے کے سیلز ٹیکس ریفنڈ جاری کرچکے ہیں۔ کمیٹی کی رکن ن لیگی رہنما عائشہ غوث پاشا نے چیئرمین ایف بی آر کے بیان پر کہا کہ اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ اچھا نہیں ہورہا، ملکی درآمدات بڑھنے سےکسٹم ڈیوٹی میں 47 فیصد اضافہ ہوا، درآمدات سے ٹیکس میں اضافہ خوش آئند نہیں بلکہ تشویشناک ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے ن لیگی رہنما کے اعتراض پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا کام پالیسی مرتب کرنا نہیں ہے ہم پالیسی پر عمل درآمد کرواتے ہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے نیوزی لینڈ ٹیم کو پاکستان میں دھکمکیوں کے معاملے پر مقدمہ درج کرلیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے دورہ پاکستان پر آئی نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے پہلے میچ کے ٹاس سے کچھ لمحے پہلے دورہ منسوخی کے اعلان اور اس کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ پاکستان کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی سے رجوع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے نیوزی لینڈ ٹیم کو پاکستان میں موجودگی کے دوران ملنے والی دھمکیوں کے معاملے پر مقدمہ درج کرلیا ہے، مقدمہ سائبر ٹیررازم سیکشن 109 اور پی پی سی سیکشن 506 کے تحت درج کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سائبر کرائم ونگ نے انٹرپول کی جانب سے ملنے والی معلومات کی روشنی میں کی جانے والی انکوائری کی روشنی میں مقدمہ سب انسپکٹر محمد وسیم کی مدعیت میں درج کیا ۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر مراد اشرف جنجوعہ نے نیوزی لینڈ حکومت کے اعلی حکام سے ملاقات کی اور نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ کی منسوخی پر پاکستان کا احتجاجی مراسلہ سپرد کیا۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے ملاقات کےدوران نیوزی لینڈ حکام سے دورہ کی منسوخی کی وجوہات اور سیکیورٹی خدشات کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
وفاقی حکومت نے کوکنگ آئل اور بناسپتی گھی کی قیمتوں میں کمی کیلئے سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈی کے ذریعے خوردنی تیل اور گھی کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے تک کمی لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اشیاء خوردونوش پر براہ راست سبسڈی دے رہی ہے ، گھی اور تیل کی قیمتوں کا بوجھ حکومت خود اٹھائے گی، تیل و گھی کے علاوہ حکومت چینی پر بھی سبسڈی دے گی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سبسڈی کے بعد عوام کو چینی 90 روپے کلو میں دستیاب ہوگی،درآمدی چینی کا اضافی بوجھ بھی حکومت خود برداشت کرے گی، سبسڈی کا فائدہ براہ راست عوام تک پہنچانے کیلئے پرائس کنٹرول کیلئے نچلی سطح پر نظام لارہے ہیں، مڈل مین کا کردار ختم کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت نے ملک کے 40 سے 42 فیصد عوام کو فوڈ سبسڈی دے رہی ہے، گندم کی قیمت 1950 روپے فی من مقرر کی گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے تنقید کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تیس سے چالیس فیصد کم ہیں، اس معاملے میں اپوزیشن کی تنقید کا کوئی جواز نہیں ہے، ہم نے پیٹرول کی قیمت میں صرف 13 سے 14 فیصد اضافہ کیا ہے، ہم نے اس سیکٹر میں بھی عوام کو ہر ممکن ریلیف دینے کی کوشش کی ہے۔
یورپی یونین کی بین الاقوامی تجارتی کمیٹی (آئی این ٹی اے) نے پاکستان کا جنرلائزڈ سکیم آف پریفرنسز (جی ایس پی) پلس اسٹیٹس برقرار رکھنے کا اعلان کر دیا ہے، یورپین یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق یورپی کمیشن نے کہا ہے کہ پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار ہے، برسلز میں یورپین یونین اور پاکستان جوائنٹ کمیشن میں مشاورت جاری ہے، موجودہ جائزے میں انفرادی طور پر پاکستان پر بات نہیں ہوئی ہے۔ یورپی کمیشن نے جی ایس پی پلس کی نئی شرائط پر بات کی ہے جن میں 6 نئے کنونشن شامل کیے گئے ہیں۔ یورپی کمیشن کا کہنا ہے کہ نئی شرائط میں معذور افراد کے حقوق، چائلڈ لیبر کا خاتمہ اور ماحولیات کا تحفظ کے کنوینشن شامل ہے۔ واضح رہے کہ ڈیوٹی فری رسائی پاکستانی مصنوعات کے لیے انتہائی اہم ہے تاکہ یورپی منڈیوں میں چین، ویتنام، بھارت اور ترکی سے آنے والی یکساں مصنوعات کے ساتھ اس کی برتری بھی برقرار رہے۔ یہ اسٹیٹس یورپی یونین کو برآمد کی جانے والی مصنوعات کی 66 فیصد اقسام میں ٹیرف کے مکمل خاتمے کی سہولت دیتا ہے۔
گزشتہ روز پاکستانی صحافی اور اسٹریٹیجک تجزیہ کار حذیفہ فرید نے کہا کہ پاکستان کا ملائیشیا کے ساتھ بھی جے ایف 17 تھنڈر طیاروں کی فروخت کیلئے معاہدہ جاری ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملائیشیا جے ایف 17 تھنڈر کی تھرڈ جنریشن کے طیاروں کے حصول کیلے معاہدہ کر رہا ہے۔ اگر یہ خبر سچ ہے تو اس میں کوئی اچھنبے کی بات نہیں کیونکہ جے ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارہ دنیا بھر میں بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔ یہ پاکستان اور چین کے مشترکہ منصوبے کے نتیجے میں بنایا جا رہا ہے۔ یہ لڑاکا طیارہ جنوبی کوریا کے ایف اے-50 کے ساتھ دنیا میں ٹاپ چوائس کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ملائیشیا بحیرہ چین میں درپیش چیلنجز سےنمٹنے کیلئے اپنے لیے فائٹر لیڈ ان ٹرینر- لائیٹ کمبیٹ ایئر کرافٹ کی تلاش میں تھا جو کہ جے ایف 17 تھنڈر تھرڈ جنریشن کی صورت میں پوری ہوئی۔ اس حوالے سے معروف دفاعی ٹیکنالوجی جریدہ ڈیفنس نیوز نے بھی جون کے آخر میں لکھا تھا۔ ملائیشیا نے دسمبر 2018 میں اپنے لائیٹ کمبیٹ ایئر کرافٹ فلیٹ کیلئے درخواستیں طلب کی تھیں جس پر اس کے پاس 8 ممالک کی جانب سے جوابات آئے تھے۔ ان میں بوئنگ T-7 ریڈ ہاک ، جنوبی کوریا کا KAI FA-50 ، اطالوی لیونارڈو M-346 ماسٹر ، بھارت کا HAL تیجاس ، چین-پاکستانی PAC JF-17 تھنڈر ، چین کا ہونگڈو L-15 ، اور روس کا Yakolev، یاک 130 اور چیک ایرو ووڈو کوڈی L-39NG بھی اس میں شامل تھے لیکن ملائیشیا کو جے ایف 17 تھنڈر ہی پسند آیا۔ اگرچہ بہت سے لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ JF-17 بلاک III ایک بہترین مدمقابل ہے ، ایک سستا اور زیادہ موثر طیارہ ہے لیکن اس کے باوجود کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ ملائیشیا چین کے خلاف چینی طیارے استعمال کرنے کے حق میں نہیں ہے ، سوائے RMAF (رائل ملائیشین ایئر فورس) کی تربیت کے تاکہ دیکھا جائے کہ دشمن کے طیارے کس اہلیت کے حامل ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل رواں سال مئی میں با ضابطہ طور پر 3 جے ایف-17 تھنڈر طیارے نائیجیرین ایئر فورس کے حوالے بھی کیے تھے۔ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس نے کرونا وبا سے درپیش چیلنجز کے باوجود رواں سال مارچ میں طے شدہ شیڈول کے مطابق طیارے نائیجیرین ایئر فورس کے حوالے کیے۔ پاکستان اور چین کے اشتراک سے تیار کیے جانے والے جنگی طیارے جے ایف 17 تھنڈر نے اچھی خاصی مقبولیت حاصل کر لی ہے۔ اب تک کئی ممالک جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری میں دلچسپی کا اظہار کر چکے۔ جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی مانگ میں اس وقت سے زیادہ اضافہ ہوا ہے جب پاکستان نے بھارت کے جنگی طیاروں کو مار گرایا تھا۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں جے ایف 17 تھنڈر جنگی طیاروں کی فروخت سے پاکستان کو کثیر زرمبادلہ حاصل ہوگا۔ جبکہ پاکستان کی دفاعی صنعت کو بین الاقوامی سطح پر فروغ بھی ملے گا۔
آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں سے متعلق الیکشن کمیشن پاکستان کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن کمیشن کے ممبران، سیکریٹری الیکشن کمیشن اور اسپیشل سیکرٹری سمیت تمام ونگز کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران الیکشن کمیشن نے متعلقہ حکام کو آئندہ انتخابات کے لیے غلطیوں سے پاک الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) تیار کرنے کی ہدایت کردی۔ اجلاس کے شرکا کو بتایا گیا کہ حکومت کی جانب سے تاحال ای وی ایم سے متعلق مانگی گئی چیزیں فراہم نہیں کی گئیں۔ الیکشن کمیشن نے ووٹرز فہرستوں کی ڈور ٹو ڈور تصدیقی مہم شروع کرنے اور ہر منگل کو عام انتخابات کی تیاریوں کا جائزہ اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن نے ٹیکنیکل کمیٹی کو آئندہ عام انتخابات کے لیے نادرا سے مل کر 2018 کے عام انتخابات میں آر ٹی ایس اور آر ایم ایس میں آنے والی خامیوں کو دور کرنے کی ہدایت بھی کی۔ الیکشن کمیشن نے غلطیوں سے پاک الیکٹرانک ووٹنگ مشین تیار کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ غلطی اور خامی سے پاک ٹیکنالوجی کے استعمال کے حق میں ہیں، ٹیکنیکل کمیٹی ای وی ایم پر جائزہ جلد مکمل کرے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن کی جانب سے ای وی ایم پر 37 اعتراضات عائد کیے گئے تھے ای سی پی کا پارلیمانی کمیٹی میں مؤقف تھا کہ مشین سے چھیڑ چھاڑ کی جاسکتی ہے اور اس کا سافٹ وئیر آسانی سے تبدیل کیا جا سکتا ہے، ای وی ایم کی بڑے پیمانے پر خریداری اور تعیناتی اور آپریٹرز کی بڑی تعداد کو ٹریننگ دینے کے لئے وقت بہت کم ہے، ایک ہی وقت میں ملک بھر میں ای وی ایم متعارف کرانا مناسب نہیں۔ الیکشن کمیشن نے کمیٹی میں جمع کرائی گئی اپنی رپورٹ میں مزید کہا کہ بیلٹ کی رازداری، ہر سطح پر صلاحیت کا فقدان اور سیکورٹی کو یقینی بنانے اور مشینوں کو بریک اور ٹرانسپورٹیشن کے دوران سنبھالنے کا معاملہ بھی شامل ہے۔ یہ بھی بتایا گیا کہ انتخابی تنازع کی صورت میں کوئی ثبوت دستیاب نہیں ہوگا، بیلٹ پیپر میں تبدیلی کے حوالے سے آخری لمحات میں عدالتی احکامات کی وجہ سے ڈیٹا انٹیگریشن اور کنفیگریشن کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ای سی پی نے کہا کہ ای وی ایم ووٹرز کی کم تعداد، خواتین کا کم ٹرن آؤٹ، ریاستی اختیارات کا غلط استعمال، انتخابی دھوکا دہی، الیکٹرانک بیلٹنگ، ووٹ خریدنے، پولنگ کا عملہ، بڑے پیمانے پر سیاسی اور انتخابی تشدد کو نہیں روک سکتا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ الیکشن کمیشن کے اعتراضات مکمل زمینی حقائق پر مشتمل ہیں اس لئے حکومت کو بھی چاہئے کہ ای وی ایم کے استعمال پراصرار کرنے کی بجائے تمام اسٹیک ہولڈرز کی رائے کو ملحوظ رکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان انتخابی اصلاحات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حکومتی و اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات کی ہے جس میں انتخابی اصلاحات کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں حکومت کی جانب سے شفقت محمود اور پرویز خٹک نے شرکت کی جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ن لیگ کے مرتضیٰ جاوید عباسی، رانا تنویر، پیپلزپارٹی کے نوید قمر، جے یو آئی کی شاہد اختر شریک تھے۔ ملاقات کے دوران حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان انتخابی اصلاحات کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا متفقہ فیصلہ کیا گیا ہے جس میں دونوں ایوانوں کے اراکین کو شامل کیا جائے گا، کمیٹی انتخابی اصلاحات کا جائزہ لے کر اپنی سفارشات مرتب کرکے متعلقہ اتھارٹی کو پیش کرے گی۔ اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کے قیام کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پارلیمانی لیڈرز کی مشاورت سے کمیٹی تشکیل دیں گے جبکہ سینیٹ و قومی اسمبلی میں کمیٹی کے قیام کیلئے الگ الگ تحاریک پیش کی جائیں گی۔
امریکی عدالت نے لاکھوں موبائل فونز کو غیر قانونی طور پر ان لاک کرنے والے پاکستانی نوجوان کو 12 سال قید کی سزاسنادی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کراچی سے تعلق رکھنے والے 35 سالہ فہد نے 7 سالہ سکیم میں 19 لاکھ سے زائد موبائل فونز کو ان لاک کرکے امریکی کمپنی"اے ٹی اینڈ ٹی " کو 200 ملین ڈالرسے زائد کو نقصان پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ امریکی ریاست سیئیٹل کے اٹارنی آفس کے مطابق فہد نے اس فراڈ میں کلیدی کردا ادا کیا اور کمپنی کو بھاری نقصان پہنچایا۔ عدالت میں کمپنی کی جانب سے جمع کروائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانزک تجزیہ کے دوران یہ انکشاف ہوا ہے کہ فہد اور اس کے ساتھی نے مل کر مجموعی طور پر اے ٹی اینڈ ٹی کے19 لاکھ 33 موبائل فونز ان لاک کیے جس سے کمپنی کو 7 سالوں میں 20 کروڑ14 لاکھ97 ہزار430 ڈالر اور 94 سینٹ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ امریکہ کے ڈسٹرکٹ جج رابرٹ ایس لاسنک نے فہد کو 12 سال قید کی سزاسناتے ہوئے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ فہد ایک طویل عرصے تک بھیانک سائبر کرائم میں ملوث رہا ہے، یہاں تک کہ اسے علم ہوچکا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اس کی نگرانی کررہے ہیں"۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو شراکت داری پر مبنی افغان حکومت کے قیام کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق حال ہی میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیا جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال اور طالبان حکومت پر بات کی۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق وزیراعظم کا بیان خوش آئند ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پراتفاق رائے کے بعد ہی افغان حکومت کو تسلیم کرنا چاہئے، افغان حکومت کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پاکستان کے اندر بھی اتفاق رائے ہونا چاہئے، بدقسمتی سے اب تک اس اہم معاملے پر پارلیمان میں بحث نہیں ہو سکی، میری تجویز ہے کہ اس معاملے پر پارلیمان میں بھی بحث کرانی چاہیے۔ بلاول بھٹو نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے افغانستان پر اثر انداز ہونے کے معاملے کو اکثر بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے، پاکستان کو شراکت داری پر مبنی افغان حکومت کے قیام کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے عالمی برادری افغانستان کی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں خواتین اور بچوں کے تحفظ کیلئے پاکستان اور عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ خطے کا امن افغانستان سے جڑا ہوا ہے، ہم سب بہترین کی توقع کر رہے ہیں، بہترین کی توقع کرتے ہوئے ہمیں بدترین صورتحال کیلئے بھی تیار رہنا چاہیے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے زبردستی کورونا ویکسین لگانے کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ ویکسین نا لگا کر وبا پھیلانے میں تعاون کر رہی ہیں، جو کورونا ویکسین نہیں لگوارہا وہ ٹرمپ کا پیروکار ہوا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے زبردستی کورونا ویکسین لگوانے کے خلاف درخواست پر سماعت کی، درخواست کے قابل سماعت ہونے کے حوالے سے چیف جسٹس نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ درخواست گزار وکیل شاہینہ شہاب الدین عدالت میں پیش ہوئیں تو عدالت نے خاتون وکیل سے ویکسین لگوانے کے متعلق استفسار کیا، خاتون وکیل کے انکار کرنے پر عدالت نے کہا کہ پھر آپ یہاں کورٹ کیسے آسکتی ہیں؟ بار اور بینچ کا فیصلہ ہے بغیر ویکسینیشن یہاں کوئی نہیں آئے گا۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نےکہا کہ انہوں نے ویکسین نہیں لگوائی تو کورٹ نہیں آ سکتیں؟ تاہم ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہوسکتی ہیں۔ خاتون وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ وہ صرف زبردستی ویکسین لگوانے کے خلاف ہیں، ویکسینیشن کے نہیں۔ خاتون وکیل شاہینہ شہاب الدین کو ویکسین لگوانے کی ہدایت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی ویکسینیشن کے خلاف تھے اب جو ویکسینیشن نہیں کرا رہا وہ تو پھر ڈونلڈ ٹرمپ کا پیروکار ہوا، ملک کی 22 کروڑ آبادی ہے آپ کی وجہ سے دیگر کو تو متاثر نہیں کر سکتے، آپ ویکسین نا لگا کر وبا پھیلانے میں تعاون کر رہی ہیں۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا کہ جہاں وبا ہو وہاں نہ جائیں۔ بعد ازاں عدالت نے خاتون وکیل کو ویکسینیشن کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
نیوزی لینڈ اور برطانیہ کرکٹ بورڈ کی جانب سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کے معاملے پروزیراعظم عمران خان نے بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور حقیقت دنیا کے سامنے لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کے الزامات عائد کرکے دورہ منسوخ کرنے کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے سینئر وزراء اور پی سی بی عہدیداران سے مشاورت کے بعد بیرونی سازشوں کو بے نقاب کرنے اور حقائق دنیا کے سامنے لانے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے اس حوالے سے اپنی سیاسی ٹیم سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے ، اس کے علاوہ وزیراعظم کی کل قومی ٹی 20 اسکواڈ سے ملاقات بھی طے کی گئی ہے جس میں نئے چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ، سی ای او وسیم خان اور دیگر اعلی عہدیداران کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دونوں دوروں کی منسوخی کے حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیراطلاعات فواد چوہدری کو حقائق عوام کے سامنے رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیراعظم کی ہدایت پر حکومتی ٹیم جعلی اکاؤنٹس کی ای میلز، فیک نیوز اور دیگر منفی پراپیگنڈے کے حوالے سے حقائق اکھٹا کرکے عوام کے سامنے رکھیں گے، اس حوالے سے وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے جلد اہم پریس کانفرنس بھی متوقع ہے۔
جہاں پاکستان اپنے پڑوسی ملک افغانستان میں امن اور استحکام کی بحالی کے لئے عالمی برادری سے رابطے کر رہا ہے اور افغانستان کی عوام کے لئے امداد بھیجوا رہا ہے، وہیں طورخم بارڈر پر افغان طالبان کے فوجی اہلکاروں کی جانب سے پاکستانی پرچم کے بے حرمتی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاکستان کی جانب سے امداد سے بھرے ٹرک جب طورخم بارڈر پر پہنچے تو افغان طالبان کے فوجی اہلکاروں کی جانب سے ٹرک پر لگے ہوئے پاکستانی پرچموں کے بے حرمتی کی گئی، طالبان نے پرچموں کو کھینچ کر اتارا اور پھر بری طرح مروڑ کر اپنے غصے کا اظہار کیا۔ دوسری جانب اس واقعہ کے بعد افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللّٰہ مجاہد نے بیان جاری کیا ہے کہ پاکستانی پرچم کی بےحرمتی کرنےوالوں کی گرفتاری اور غیر مسلح کرنےکا حکم جاری کردیا گیا ہے۔ ذبیح اللہ مجاہد نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئےکہا کہ ہمیں بڑا دکھ ہوا ہے، یہ واقعہ اور بھی افسوسناک ہے کیونکہ یہ امدادی سامان کی گاڑی تھی جو افغان عوام کےلیے بھیجا جا رہا تھا۔ ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ تمام رہنماؤں نے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے، آئندہ اس طرح کے واقعات کو روک تھام کو یقینی بنایا جائےگا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے افغانستان میں فوڈ سپلائی کے لئے پاکستان سے مدد مانگی تھی، پاکستان نے بھرپور مدد کی یقین دہانی کروائی تھی۔
یوٹیلٹی اسٹورز پر ایک بار پھر گھریلو استعمال کی متعدد چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ حکومت نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کیلئے حال ہی میں کوکنگ آئل و گھی شعبے کے نان رجسٹرڈ افراد پر عائد اضافی جنرل سیلز ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز پر 200 گرام کھانے کی کریم کی قیمت میں 10 روپے جبکہ ٹشو پیپر، صابن و ٹائلٹ کلینر کی قیمتوں میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 550 ملی لیٹر ٹائلٹ کلینر کی قیمت میں 7 روپے، 500 ملی لیٹر گلاس کلینر کی قیمت میں 12 روپے جبکہ نہانے والے صابن کی قیمت میں 10 روپے تک اضافہ کردیا گیا ہے۔ یوٹیلٹری اسٹورز پر ٹشو پیپر کی قیمت13 روپے، ٹوائلٹ رول کی قیمت 3 روپے جبکہ ٹشو رول کی قیمت 4 روپے تک بڑھا دی گئی ہے۔ دوسری جانب ایف بی آر نے کوکنگ آئل اور گھی پر نان رجسٹرڈ افراد پر عائد کردہ اضافی 3 فیصد جنرل سیلز ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان بناسپتی مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے حکومت کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے خوردنی تیل اور گھی کی فی کلو قیمت میں 8 روپے اور 5 کلو قیمت میں 40 روپے تک کمی واقع ہوسکے گی۔
سی ٹی ڈی (کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ) لاہور کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے انہوں نے کالعدم تنظیم القائدہ سے تعلق رکھنے والے 4 خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق زیر حراست تمام ملزمان کا تعلق کالعدم جماعت القائدہ سے ہے۔ گرفتار دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے بارودی مواد، سیفٹی فیوز اور دستی بم بھی برآمد ہوئے ہیں۔ سی ٹی ڈی نے دہشت گردوں کو مزید تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد مشتاق، سمیع اللہ، عادل جمال اور عثمان خالد کے ناموں سے کی گئی ہے۔ گرفتار دہشت گردوں کے خلاف تھانہ سی ٹی ڈی لاہور میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کراچی میں انسانیت سوز واقعہ، سگے بھائی کے ہاتھوں ڈھائی سال سے قید خاتون کو بازیاب کروا لیا گیا، بھائی کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق عید گاہ پولیس نے اولڈ سٹی ایریا مارواڑی لین کی جنت بی بی نامی بلڈنگ میں کارروائی کرتے ہوئے ڈھائی سال سے قید خاتون کو بازیاب کرا لیا۔ ایس ایس پی سٹی سرفراز نواز کے مطابق متاثرہ خاتون شاہین کو اس کے سگے بھائی اقبال احمد نےگزشتہ ڈھائی سال سے قید کر رکھا تھا جسے بازیاب کرا لیا گیا۔ ایس ایس پی کا مزید کہنا تھا کہ دوران قید ملزم نے خاتون کو تشددکا نشانہ بھی بنایا گیا، پولیس نے ملزم اقبال احمد کو گرفتارکرلیا ہے، پولیس نے ملزم کے خلاف اس کے ماموں محمد حسین کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں ایسا ہی ایک واقعے میں حجرہ شاہ مقیم کے نواحی قصبے میں زنجیروں میں جکڑ کر کمرے میں بند کی گئی خاتون کو بازیاب کرایا گیا جس کو اس کے شوہر نے زنجیروں میں جکڑ کر قید کر رکھا تھا۔ متاثرہ خاتون سمیرا بی بی نے بتایا کہ اس کی شادی7سال پہلے ذوالقرنین سے ہوئی،ایک بیٹا ہے،شوہر ذوالقرنین اکثر تشدد کا نشانہ بناتا تھا۔
سابق صدور پرویز مشرف اور آصف زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے زیرالتوا 10 مقدمات کی سماعت کرنے والا لاہور ہائیکورٹ کا فل بینچ بغیر کارروائی تحلیل ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بنچ میں جسٹس شہزاد ملک اور جسٹس شجاعت علی خان شامل تھے، بینچ کے رکن جسٹس شہزاد ملک نے ذاتی وجوہات کی بناء پر سماعت سے معذرت کرلی، جس کے باعث فل بینچ تحلیل ہوگیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے کہا جسٹس ملک شہزاد احمد خان اس 3 رکنی بنچ کا حصہ نہیں بننا چاہتے، اگرچہ تمام درخواستیں غیر مؤثر ہو چکی ہیں مگر مؤثر حکم جاری نہیں کر سکتے، نیا فل بنچ تشکیل دیں گے کیونکہ آصف زرداری، پرویز مشرف، یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف نے بھی اپیلیں دائر کر رکھی ہیں۔ دوسری جانب تینوں شخصیات کے خلاف مقدمات درج کروانے والے درخواست گزار وکلا شاہد نسیم، رانا علم الدین ، اللہ بخش گوندل بھی اب دنیا میں نہیں رہے۔ عدالتِ عالیہ میں درخواست گزار رانا علم الدین نے پرویز مشرف کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے اور آصف زرداری کے 2 عہدے رکھنے سے متعلق درخواست دائر کررکھی تھی۔ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کےلیے وکیل شاہد گوندل اور اللہ بخش نے درخواستیں دائر کی تھیں۔