خبریں

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق اور محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر انتقال کرگئے ہیں جن کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان نے اظہار افسوس کیا۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کچھ ہفتے پہلے کورونا کا شکار ہوئے تھے اور ملٹری ہسپتال میں زیرعلاج تھے۔ گزشتہ شب انکی طبعیت بگڑی تو انہیں کے آرایل ہسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے۔محسن پاکستان کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کیا کہ داکٹر عبدالقدیر کے انتقال پر بہت افسوس ہوا، انہوں نے ملک کو ایٹمی طاقت بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا، ایٹمی پڑوسی ملک کی جارحیت کیخلاف ملکی دفاع کو قابل تسخیر بنایا، قوم کا پیار ہمیشہ ان کے ساتھ رہے گا، وہ پاکستانی عوام کیلئے قومی ہیرو ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی تدفین ان کی وصیت کے مطابق فیصل مسجد میں ہی کی جائے گی، عمران خان نے اہلخانہ سے اظہار تعزیت بھی کیا،اہلخانہ کے مطابق ڈاکٹرعبدالقدیرکی میت3بجےگھرسےمسجدلیجائی جائے گی،نمازجنازہ فیصل مسجد میں ساڑھے3بجے اداکی جائے گی۔ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پرپوری قوم، ملکی سیاسی اور سماجی شخصیات کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیرداخلہ شیخ رشید کی جانب سے ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال ہر گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا، شیخ رشید نے ٹویٹ کیا کہ اللہ تعالی محسن پاکستان کو جنت الفردوس میں اعلی ترین مقام عطا فرمائے،ان کے سوگواران اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے،وزیراطلاعات شیخ رشید، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی ،امیرجماعت اسلامی سراج الحق سمیت دیگر شخصیات بھی خراج عقیدت پیش کررہی ہیں۔
کراچی میں رکشہ ڈرائیور کی حاضر دماغی نے 5 بچوں کے اغواء کی کوشش ناکام بنادی۔۔ تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سعید آباد نیول کالونی سے اغوا ہونے والے ایک ہی خاندان کے پانچ بچوں کو بازیاب کرا لیا گیا، پولیس نے رکشہ ڈرائیور کی نشان دہی پر ملزم کو گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق فہیم نامی شخص نے ایک ہی خاندان کے پانچ بچوں کو اس وقت اغوا کرلیا جب وہ مدرسے سے پڑھ کر گھر واپس جا رہے تھے۔ اغوا کار نے بچوں کےاغواء کیلئے 2 رکشوں کا ستعمال کیا۔ اس دوران ایک رکشہ ڈرائیور کو شک ہوا تو اس نے بچوں سے پوچھ گچھ کی جس پر بچوں نے اپنے والد کا نمبر دیا، جس پر انکشاف ہوا کہ وہ شخص ان بچوں کو اغوا کرکے لے جارہا ہے۔ رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اغواء کاروں نے بچوں کو کہا کہ وہ اسکے والد کا دوست ہے اور انہیں انکے ماموں کے گھر پہنچادے گا۔اس پر رکشہ ڈرائیور نے بچوں سے والد کا نمبر لیا اور پوچھا کہ کیا واقعی فہیم نامی شخص آپکا دوست ہےا ور آپ نے ہی اسے ماموں کے گھر بھیجنے کا کہا؟ جس پر والد نے تردید کی تو رکشہ ڈرائیور نے پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس نے بچوں کو اتحاد ٹائون سے بازیاب کرا کر اغواکار فہیم کو گرفتار کرلیا، پولیس کے مطابق ملزم کا کہنا ہے اس نے اپنی بیوی کو 3 ماہ قبل طلاق دی ہے۔ ملزم کے مطابق بچوں کو غلط نیت سے اغوا کیا تھا، بازیاب بچوں میں 10سالہ عارفہ، نورین 10 سالہ، بلال 3 سالہ، محمد حسن 6 سالہ اور احسن عمرساڑھے تین سال شامل ہیں۔
پاکستان ریلویز میں ہزاروں گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی کرنےو الے مشیر ریلوے جمشید انعام شیخ اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریلوے میں گھوسٹ اور اضافی ملازمین کی نشاندہی کیلئے2020 میں تعینات کیے جانے والے جمشید انعام شیخ نے اپنا استعفیٰ وزیراعظم عمران خان کو بھجوایا تھا جسے وزیراعظم نے منظور کرلیا ہے۔ انہوں نے اپنے استعفیٰ کے حوالے سے خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کمپیوٹرائزڈ حاضری شروع کرنے سے میری مخالفت بڑھی جو بڑھتے بڑھتے میرے استعفے کا سبب بنی۔ انہوں نے کہا میں نے اپنے دور میں تین ہزار ملازمین کی نشاندہی کی جوافسروں کے گھروں میں کام کرتے تھے مگر تنخواہ ریلوے سے لیتے تھے۔ واضح رہے کہ دسمبر 2020 میں تعینات کیے جانے والے مشیر ریلوے کو 10 ماہ بعد ہی اپنے عہدے سے مستعفیٰ ہونا پڑا، انہیں ریلوے میں کیپسٹی بلڈنگ اور رائٹ سائزنگ کا کام سونپا گیا تھا اور ان کی ایم پی ون اسکیل میں 6 لاکھ روپے کی تنخواہ مقرر کی گئی تھی ۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ لیجنڈ کامیڈین عمر شریف کے مشن کو جاری رکھتے ہوئے لوگوں کی خدمت کے وژن کو آگے بڑھائیں گے۔ عمرشریف کے اہلخانہ سے تعزیت کے بعد ان کے گھر کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ عمر شریف کی بہت سی پیاری یادیں وابستہ ہیں، ان کی خدمات ہمیشہ یادرکھی جائیں گی، ایسے لوگ روز پیدا نہیں ہوتے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ اللہ پاک ان کے اہل خانہ اور مداحوں کو صبر دے ، عمر شریف کے شروع کیے ہوئے پروگرام اور لوگوں کی خدمت کے وژن کو ہم آگے بڑھائیں گے۔ واضح رہے کہ لیجنڈری کامیڈین عمر شریف 2 اکتوبر کو جرمنی کے ایک اسپتال میں انتقال کرگئے تھے جس کے بعد 6 اکتوبر کی صبح 5 بج کر 33 منٹ پر عمر شریف کی میت کراچی کے قائداعظم انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچائی گئی تھی ، عمر شریف کی بیوہ زرین غزل میت وصول کرنے کیلئے اسپتال پہنچیں۔ اسی شام کلفٹن کے عمر شریف پارک میں ان کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد انہیں کو کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں سپرد خاک کردیا تھا۔
این اے 75 ڈسکہ میں ضمنی انتخابات کے دوران لاپتہ ہونے والے پریزائڈنگ افسران کے خلاف جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پریزائڈنگ افسران کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر سامنے آنے والے انکوائری رپورٹ پر جوڈیشل کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق جوائنٹ الیکشن کمشنر پنجاب معاملے پر کھلی عدالت میں انکوائری رپورٹ پر سماعت کریں گے جس کیلئے ذمہ داران کو الیکشن کمیشن کی جانب سے باضابطہ طور پر نوٹسز جاری کردیئے گئے ہیں۔ واضح ہو کہ پریزائڈنگ افسرا ن کے لاپتہ ہونے کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ڈسکہ ضمنی انتخاب کےدوران 20 پریزائڈنگ افسران پولنگ اسٹیشنز سے نکلنے کے بعد لاپتہ ہوئے اور پھر ایک مشکوک جگہ پر اکھٹے ہوئے جہاں وہ اگلی صبح تک رہے اور صبح ایک ساتھ منظر عام پر آئے۔ الیکشن کمیشن کے رواں ہفتے ہونے والے اجلاس کے دوران اس رپورٹ کا جائزہ لیا گیا تھا ، الیکشن کمیشن نے این اے 75 میں ضمنی انتخاب کے نتائج روک کر دوبارہ پولنگ کا حکم دیدیا تھا۔
پاکستان کے احساس پروگرام کو عالمی سطح پر پذیرائی مل گئی،اقوام متحدہ نے احساس پروگرام کو عالمی سطح پر بہترین پروگرام قرار دے دیا،اقوام متحدہ کے پرنسپل فار ڈیجیٹل پیمنٹ 2021 کے جاری کردہ ایڈیشن میں پاکستان کے احساس پروگرام کو بین الاقوامی سطح کے بہترین پروگرام کے طور پر پیش کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق احساس پروگرام نے ڈیٹا فیلڈز جمع کرکے اور بنیادی تصدیق کے بعد اکاونٹس جاری کئے اور صارفین کے لیے طریقہ کار کو مزید آسان بنایا، 500،000 برانچ لیس بینکنگ ایجنٹس کو پروگرام کے ساتھ کام کرنے کا طریقہ کار بتاتی ہیں، تاکہ مستحقین سے وصول ہونے والے کمیشن پر ٹیکس کو کم کیا جاسکے،اس پروگرام کے تحت بزرگوں ، معذور افراد اور خواتین کیلئے گھر بیٹھے بینکاری آسان ہوئیں۔ احساس پروگرام کی سربراہ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ عالمی سطح پر اس پروگرام کی پذیرائی خوش آئند ہے،احساس پروگرام گزشتہ سال عالمی وبا کے دوران سماجی تحفظ کے پروگرام کی شکل اختیار کرگیا، جس سے ملک کی آدھی آبادی مستفید ہوئی،غریب خاندان مشکل وقت میں بارہ ہزار روپے پاکر خوش ہوئے، 179 ارب روپے احساس ایمرجنسی کیش کے تحت مستحق خاندان کے درمیان تقسیم کئے گئے،رواں سال دس لاکھ مستحق خاندانوں کو امدادی رقم دی جائے گی۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ ترسیلات زر رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ریکارڈ ترسیلات زر موصول ہوئی ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے جولائی تا ستمبر کے دوران بھجوائی جانے والی رقوم ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی،اسٹیٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے 8 ارب 4 لاکھ ڈالر پاکستان بھجوائے گئے۔ عارف حبیب لمیٹڈ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کسی بھی سہ ماہی کے دوران بھیجی جانے والی یہ رقم پاکستان کی تاریخ کا بلند ترین ریکارڈ ہے،دوسری جانب پاک کویت انویسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ کے ہیڈ آف ریسرچ سمیع اللہ طارق نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے سفری اور دیگر پابندیوں کی وجہ سے بھی بیرون ملک پاکستانیوں کو قانونی ذرائع سے ہی رقومات بھجوانی پڑیں جس سے ترسیلات زر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق سب سے زیادہ رقوم سعودی عرب سے دو ارب 20 لاکھ ڈالر بھجوائی گئی،متحدہ عرب امارات سے پاکستانیوں نے ایک ارب 54 لاکھ ڈالر بھیجے،ستمبر 2021میں2.7ارب ڈالر کی آمد کے ساتھ کارکنوں کی ترسیلات زر کا جون2020ء سے 2 ارب ڈالر سے زائد رہنے کا مضبوط رجحان جاری رہا، یہ مسلسل ساتواں مہینے آنیوالی رقوم اوسطاً2.7ارب ڈالر کے قریب ہے۔ شرح نمو کے لحاظ سے ترسیلات زر ستمبر میں 16.9فیصد بڑھی جبکہ ماہ بہ ماہ بنیاد پر 0.5 فیصد اضافہ ہوا،مجموعی طور پر اس سال کی پہلی سہ ماہی میں 8.0 ارب ڈالر ترسیلات زر آئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 12.5 فیصد اضافہ ہے۔
ڈہرکی کی مقامی عدالت نے ڈکیتی کیس میں مفرور سندھ کے وزیر زراعت و معدنیات سہیل انور سیال اور ان کے بھائی کی ضمانت منظور کرلی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈہرکی سیشن عدالت میں 10 سال پرانے ڈکیتی کے کی سماعت ہوئی جس میں صوبائی وزیر پیش ہوئے، سہیل انور سیال پر دس سال قبل9ہزار 200 روپے کی ڈکیتی کا مقدمہ قائم درج تھا جس میں وہ اور ان کے بھائی دس سال سے روپوش قرار دیئے گئے تھے۔ سہیل انور سیال نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اپنایا کہ سب انسپکٹر پولیس حق نواز لولائی نے سیاسی انتقام میں 10 سال پہلے یہ مقدمہ درج کروایا، مقدمہ درج کروانے والا پولیس افسر میرا سیکیورٹی افسر تھا۔ عدالت میں مدعی رسول بخش چاچڑ نے مقدمے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس مقدمے کاکوئی علم نہیں ہے۔ عدالت نے صوبائی وزیر سہیل انور سیال اور ان کے بھائی طارق سیال کی ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
سانحہ گریٹر اقبال پارک کے کیس میں ایک نیا موڑ آگیا ہے، متاثر ہونے والی ٹک ٹاکر خاتون نے اپنے ہی ساتھی ریمبو کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیدیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عائشہ اکرام نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کو جمع کروائے گئے اپنے تحریری بیان میں کہا ہے کہ 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک جانے اور فینز سے ملاقات کے حوالے سے سارا پلان خود ریمبو نے تیار کیا تھا اور مجھے مجبور کرکے ساتھ لے جا گیا تھا، ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر میری نازیبا ویڈیوز بنا رکھی تھیں جن کی بنیاد پر وہ مجھے بلیک میل کرتا تھا۔ عائشہ اکرام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریمبو نے بلیک میل کرکے مجھ سے 10 لاکھ روپے بھی بٹورے، میں ہر مہینے اپنی آدھی تنخواہ ریمبو کو دیتی تھی۔ ٹک ٹاکر کے تحریری بیان کے حوالے سے پولیس کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال سے خبررساں ادارے کی جانب سے رابطہ کرنے کی کوشش بھی کی گئی مگر انہوں نے اس پیش رفت کے حوالےسے بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔
لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کا عمل نہ رک سکا، نوجوان نے راہ چلتی لڑکی کو نہ صرف ہراساں کیا بلکہ اس سے فون نمبر بھی مانگا، پولیس نے ہراساں کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا۔ واقعہ لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں پیش آیا، جہاں ایک نوجوان راہ چلتی لڑکی کو چند روز سے ہراساں کررہا تھا اور فون نمبر بھی مانگ رہا تھا، جس پر وہاں موجود افراد نے اس نوجوان کی موٹرسائیکل کی چند تصاویر بنائیں۔ متاثرہ لڑکی نے یہ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کردیں جس کے بعد لاہور پولیس نے نوجوان کی موٹرسائیکل کے نمبر سے اسے تلاش کرلیا اور نوجوان قانون کی گرفت میں آگیا،پولیس کے مطابق نوجوان کی شناخت نوید آصف کے نام سے ہوئی، نوجوان کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔ لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، یوم آزای پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سمیت دیگر خواتین کے ساتھ بدتمیزی اور دست درازی کے کئی کیسز سامنے آچکے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو جواب جمع کروا دیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق شہباز شریف نے اپنا جواب ایف آئی اے کے دفتر میں جمع کروایا جس کا تحقیقاتی ٹیم جائزہ لے گی۔ ایف آئی اے نے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں 20 سوالات پر مشتمل سوال نامہ بھیجا تھا۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کسی بھی سوال کا مناسب جواب نہیں دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے سے سوال کرنا محض مقدمے میں پھنسانے کی سازش ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ رمضان شوگر ملز سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ میرے بیوی بچے کاروبار کو سنبھالتے ہیں، وہی شیئرہولڈرز اور ڈائریکٹرز ہیں۔ اب وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم ان کے جوابات کا جائزہ لے گی۔ یاد رہے کہ شہبازشریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز سمیت فیملی کے دیگر افراد پر 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کا کیس ہے۔ اس سے قبل اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے جاری کردہ اپنے بیان میں کہا تھا کہ 225 ارب کے مزید ٹیکس ملک میں معاشی تباہی، بے روزگاری اور مہنگائی کا قیامت خیز زلزلہ ثابت ہوں گے۔ ان کہنا تھا کہ کپاس ساڑھے پندرہ ہزار فی من کی بلند ترین سطح پر ہے، برآمد کنندگان اور ملرز پہلے ہی پریشان بیٹھے ہیں ، پالیسی ریٹ بڑھا کر حکومت پہلے ہی اپنے بجٹ پر یوٹرن لے چکی ہے۔ آئی ایم ایف کی عاقبت نااندیشانہ شرائط ماننے والے حکمران قوم کو خودکشی پر مجبور کر رہے ہیں۔
پاکستان بحریہ اور سعودی عرب کی رائل نیول فورسز کی مشترکہ مشق نسیم البحر13 شمالی بحیرہ عرب میں جاری ہے، اس دوران دونوں نیوی فورسز کی جانب سے لائیوویپن فائرنگ کا مظاہر کیا گیا۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شمالی بحیرہ عرب میں جاری پاکستان اور سعودی عرب کی نیوی فورسز کی مشترکہ مشقوں کے دوران فائر پاور ڈسپلے کے ذریعے ویپن فائرنگ کا مظاہرہ، جنگی صلاحیتوں اور حربی تیاری کا مظاہرہ کیا گیا ۔ اس موقع پر چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی اوررائل سعودی نیول فورسز کے کمانڈر وائس ایڈمرل فہد بن عبداللہ الغفیلی نے مشقوں کا معائنہ کیا۔ نسیم البحر 13 کی مشقوں کے دوران دونوں فورسز کی جانب سے سمندر میں روایتی خطرات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ ردعمل کا عملی مظاہرہ کیا گیا ، فائر پاور ڈسپلے کے مظاہرے کے دوران رائل سعودی ایئر فورس کےایف 15 ایس اے نے شرکت کی اور مشترکہ میری ٹائم آپریشنز میں ایک منفرد پہلو کو متعارف کروایا اور سمندر میں اپنے متعلقہ اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ مشقوں کے مظاہرے کے بعد دونوں ملکوں کی نیوی فورسز کے سربراہان نے سمندر میں جوائنٹ فلیٹ ریویو کے دوران پاک بحریہ اور رائل نیول فورسز کے جہازوں اور ہتھیاروں کا معائنہ بھی کیا۔
پنجاب سے وزیرخزانہ شوکت ترین کے سینئٹر بننے کے امکانات معدوم ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے شوکت ترین کو سینیٹر بنانے کے لیے نئی حکمت عملی تیار کرلی ہے۔ اطلاعات کے مطابق حکومت نے شوکت ترین کو خیبرپختون خواہ سے سینیٹر منتخب کرانےکا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں سے مشاورت تیزکردی۔ ذرائع کے مطابق کسی بھی سینیٹرکو تاحال مستعفی ہونے کا نہیں کہا گیا، ایک ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ وزیراعظم عمران خان کے قریبی ساتھی جو خیبرپختونخوا سے نوجوان سینیٹر ہیں، انہیں استعفیٰ دینے کا کہا جائے گا اور شوکت ترین کو سینیٹر بنایا جائے گا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ مستعفی ہونیوالے سینیٹر کو وفاق میں اہم عہدہ دیا جائے گا جبکہ 2023 کے الیکشن کے بعد دوبارہ 6 سال کیلئے سینیٹر بنایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق شوکت ترین کے سینیٹر منتخب ہونےتک وہ بطور مشیرخزانہ کام کریں گے، سینیٹرمنتخب ہونےکے بعد شوکت ترین کو وفاقی وزیربنادیاجائےگا لیکن اس صورت میں شوکت ترین اہم کمییٹوں اور ای سی سی کی صدارت نہیں کرسکیں گے جس کے لئے انکا وفاقی وزیر ہونا ضروری ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی راہ نہ نکلی تو حماداظہرکو دوبارہ وفاقی وزیر کا قلم دان عارضی طور پر دیا جائے گا۔ یاد رہے کہ 16 اکتوبر کو شوکت ترین کی بطور وزیر خزانہ مدت ختم ہورہی ہے، جس کے بعد وزارت وزیراعظم کے پاس چلا جائے گی، شوکت ترین مشیربننےکے بعد مختلف کمیٹیوں کی سربراہی بھی نہیں کرسکیں گے، وہ ای سی سی سمیت دیگرکابینہ کمیٹیوں کی صدارت کے بھی اہل نہیں رہیں گے۔ آئین کےتحت وزیراعظم کسی بھی غیرمنتخب شخص کو 6ماہ کیلئے وفاقی وزیر کا قلم دان دے سکتے ہیں، 6ماہ میں شوکت ترین کوکسی بھی نشست پرمنتخب نہیں کیاجاسکا۔
حکومت کی جانب سے روزگار کیلئے آسان قرضوں کے منصوبے'کامیاب جوان پروگرام' سے مستفید ہوکر برسر روزگار آنے والے نوجوانوں کی تعداد 3 3 ہزار653 تک پہنچ چکی ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کامیاب جوان پروگرام کی 2 ہفتوں کی کارکردگی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق 19 ستمبر سے5 اکتوبر کے دوران قرض کی فراہمی میں اضافہ ہوا ہے، روزگار اور کاروبار کے مواقع بھی بڑھے ہیں، ان 2 ہفتوں کےدوران ملکی نوجوانوں میں 2 ارب 60 کروڑ روپے کے قرض تقسیم کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق 15 دنوں کے دوران4 ہزار 203 نوجوانوں کو نوکریاں بھی ملی ہیں، جبکہ ایک ہزار 48 افراد نےقرضہ لے کر نیا کاروبار بھی شروع کیا ہے،ان اعدادو شمار کے بعد منصوبے سے مستفید ہونے والے نوجوانوں کی تعداد33 ہزار653 تک پہنچ چکی ہے، 16 ہزار48 نوجوانوں میں اب تک 21 ارب 60 کروڑ روپے تقسیم کیے جاچکے ہیں۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلی ترجیح ہے کہ نوجوانوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جائے، ملک کے نوجوانوں کو کامیاب دیکھنا ہی وزیراعظم عمران خان کا خواب ہے۔ انہوں نے قرضہ حاصل کرنے کا آسان گر بتاتے ہوئے کہا کہ جس نوجوان کا کاروبار کا پلان جتنا واضح اور موثر ہوگا اسے اتنی جلدی ہی قرضہ مل جائے گا۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا ہے کہ آف شور کمپنی اگر ٹیکس چرانے کیلئے بنائے گئی ہو تو ایکشن لیا جائے۔ خیبر پختونخوا کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں اپنے خطاب کے دوران وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ علی زیدی نے بیان دیا کہ اگر کسی نے آف شور کمپنی ٹیکس چرانے کیلئے بنائی ہو تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے میری ٹائم سے کرپشن کا خاتمہ کر دیا ہے، انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر کرپشن کرتا تو آف شور کمپنی بنانے کی ضرورت نہ پڑتی؟ کرپشن کی کوئی پیشکش قبول نہیں کی، ورنہ ابھی میرے گلیات اور مری میں بنگلے ہوتے، نیب آرڈننس میں کئی اداروں کو ہٹایا گیا تا کہ وہ خود محکمانہ کارروائی کریں۔ علی زیدی نے بتایا کہ پورٹ پر کنٹینر متعلقہ نمبر کے ساتھ ہی خالی ہوتے ہیں کسی کو بھی کام نکلوانے کے لئے کرپشن نہیں کرنی پڑتی، سیلر شناختی کارڈ کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا ہے، سمندری جہاز عملے کی تمام تفصیلات کو آن لائن کردیا ہے، مجھے وزارت سے ہٹا بھی دیا جائے پھر بھی جہاز برتھ بولی کے بغیر نہیں ہوگی۔ انہوں نے بتایا کہ فیری سروس کو اجازت مل گئی ہے، فیری ٹرمینل بن چکا ہے جہاں پر تمام اداروں کا عملہ بھی تعینات ہے، اس سروس کے ذریعے حج اور عمرہ زائرین کو بہت آسانی ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ فیری سروس میں نجی کمپنیاں حصہ لیں۔
پنڈورا پیپرز کے معاملے پر ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھ کر اہم مطالبہ کردیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے وزیراعظم کو خط لکھ کر پنڈورا پیپرز میں شامل پاکستانیوں کے بیرون ملک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی جانب سے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پنڈورا پیپرز اور پاناما لیکس میں شامل 11سو سے زائد پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں کو فوری طور پر منجمد کرتے ہوئے ایف بی آر کو تحقیقات کیلئے تین ماہ کا وقت دیا جائے ۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیراعظم عمران خان نے پنڈورا پیپرز اور پاناما لیکس میں شامل پاکستانیوں کی آف شور کمپنیوں اور اثاثوں کے ذرائع آمدن معلوم کرنے کی درخواست بھی کی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ دیکھا جائے کہ آف شور اثاثے قائم کرنے کیلئے فنڈز ملک یا بیرون ملک کہاں سے اور کس ذریعے سے منتقل کیے گئے ہیں۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ تین ماہ کے دوران آف شور کمپنیوں، اثاثوں اور رقوم کی منتقلی کے حوالے سے ثبوت اور دستاویزات فراہم نہ کرنےو الے افراد کے خلاف ا قوام متحدہ کے کرپشن کنونشن کے تحت کارروائی کی جائے۔
ضلع ساہیوال کے تھانہ ہڑپہ کی حدود میں 3 روز قبل 4 سالہ بچی نورفاطمہ کی لاش برآمد ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس نے لاش سے شواہد جمع کر کے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ پولیس نے تحقیقات میں پتا چلایا کہ کمسن بچی کی قاتل اس کے باپ کی محبوبہ صائقہ ہے۔ پولیس نے مرکزی ملزمہ سمیت 3 ملزموں کو گرفتار کیا ہے۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ مقتولہ بچی کا باپ اور ملزمہ صائقہ ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے اور خاتون اپنے محبوب کی بیٹی کو اپنی محبت کی راہ میں رکاوٹ سمجھتی تھی اسی لیے اس نے اسے ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایا۔ ملزمہ صائقہ نے 4 سالہ نور فاطمہ کو قتل کر کے اس کی لاش کو ویرانے میں پھینک دیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق نور فاطمہ گھر سے کھیلنے کیلئے نکلی تو اس خاتون نے موقع پاکر اس کا گلہ دبا کر اس کا قتل کیا اور لاش کو پھینک کر خود اپنے گھر چلی گئی۔ تھانہ ہڑپہ پولیس کا کہنا ہے کہ شواہد کی روشنی میں ملزمہ صائقہ کے علاوہ اس کی ماں بشیراں اور ان کے ملازم منیر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تینوں ملزمان کے خلاف قتل اور دیگر دفعات کے تحت خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
بدھ کے روز دفتر خارجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے ایک خط کے حوالے سے اہم بیان جاری کیا گیا۔ دفتر خارجہ نے اس خط کو جھوٹا، من گھڑت اور جعلی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایسا تاثر دینا کہ وزیر خارجہ نے امریکا میں پاکستانی سفیر کی سرزنش کی ہے یہ بالکل غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والا خط جھوٹا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل مبینہ خط وزیر خارجہ سے منسوب ہے جس میں تاثر دیا گیا ہے کہ وزیر خارجہ نے امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر اسد مجید کی سرزنش کی ہے۔ تحقیقات کے بعد پتہ چلا ہے کہ ٹوئٹر، انسٹاگرام، فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہونے والا یہ خط جن اکاؤنٹس سے شیئر کیا جا رہا ہے وہ بیک وقت #sanctionPakistan کا ہیش ٹیگ چلاتے رہے ہیں۔ اس خط کو بھارتی میڈیا نے بہت جلدی اٹھایا اور اس کی بنیاد پر جھوٹی خبریں بھی چلائیں۔ اس جعلی خط کی عبارت میں وزیر خارجہ سے جو بات منسوب کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ انہوں نے سفیر اسد مجید سے کہا ہے کہ وہ پاک امریکا تعلقات کو مزید بہتر کرنے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔ یہ خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی نائب وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کرنے والی ہیں۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بھی بتایا کہ یہ فیک نیوز ایک خاص گروپ کی جانب سےپھیلائی جا رہی ہے۔ جن کا ایک مخصوص ایجنڈا ہے۔ ان سے قبل سابق سفیر جلیل عباس جیلانی نے بھی کہا کہ یہ خط جعلی ہے اور اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ جلیل عباس جیلانی نے یہ بھی کہا کہ اسد مجید ایک بہترین سفیر ہیں جو کہ پاک امریکا تعلقات کی بہتری کیلئے بڑی لگن سے کام کر رہے ہیں۔
مریم نواز کی تصویر پر شہباز گل کے تنقیدی وار معاون خصوصی شہباز گل مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز پر تنقید کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، مریم نواز کی گزشتہ روزاسلام آباد ہائی کورٹ آمد پر لی گئی تصویر پر بھی تنقیدی تبصرہ کرڈالا، ٹوئٹر پر نون لیگی ایم پی اے حنا پرویز بٹ نے مختلف کیپشنز کے ساتھ مریم نواز کی تصاویر شیئر کیں، تصاویر سامنے آتے ہی شہباز گل نے حزب روایت جوابی ٹویٹ داغ دیا۔۔ حنا پرویز بٹ نے تصویر شیئر کرتے ہوئے مریم نواز کو پاکستان کا مستقبل قرار دیا،تصاویر میں مریم نواز اپنا مخصوص گلاس ہاتھ میں لئے ہوئی تھیں،جس پر وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی روابط ڈاکٹر شہباز گِل نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ بی بی یہ پاکستان کا مستقبل ہے کوئی لسی نہیں جو اس گلاس میں ڈال کر محترمہ بغیر گرائے چل کر دکھائیں گی۔ اس سے قبل بھی شہباز گل مریم نواز پر تنقید کرتے رہے ہیں،نائب صدر مریم نواز نے سوشل میڈیا پر کشمیر کے علاقے کیرن میں ایک ہی مقام پر اپنی اور اپنے والد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی تصاویر پوسٹ کی تھی جس پر سیاسی رہنماؤں سمیت ٹوئٹر صارفین کی جانب سے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، ڈاکٹر شہباز گِل نے تصاویر پر ردعمل دیتے ہوا کہا تھا کہ جعلی قطری خط کی طرح کشمیر کے لیے محبت، انقلاب بھی جعلی ہیں۔ مریم نواز کی ہیلی کاپٹر سے فضائی نگرانی پر معنی خیز مسکراہٹ کی ویڈیو وائرل
پنڈورالیکس نے سامنے آتے ہی پوری دنیا میں ایک نیا بھونچال کھڑا کردیا ہے جس سے کاروباری دنیا سے جڑا ہر شخص شک کے دائرے میں آکھڑا ہوا ہے اور یہ ایک نقصان دہ امر ہے۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی مالی بدعنوانیوں اور کرپشن کے انکشافات لیے پنڈورا لیکس نے قانونی طریقے سے کاروبار کرنے والوں اور سرمایہ کاروں کو بھی مشکوک بنادیا ہے جس کی وجہ سے اکثر سرمایہ کار یا تو بہت محتاط ہوجائیں گے یا ملک میں سرمایہ کاری کرنا چھوڑ دیں گے۔ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسن خاور نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ پاکستان سے چوری کے بعد برطانیہ منتقل ہونے والے اثاثوں کی مالیت 7 ٹریلین ڈالر ہے جو برطانیہ کی تین ڈی جی پیز کے برابر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے پنڈورا لیکس میں شامل افراد کے خلاف تحقیقات کا اعلان کردیا ہے اور جرم ثابت ہونے والوں کے خلاف سخت کارروائی بھی کی جائے گی۔ حسن خاور کی اس ٹویٹ کے جواب میں معروف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اسد علی شاہ نے کہا کہ تمام آف شور کمپنیاں غیر قانونی اور برے مقاصد کیلئے نہیں بنائی جاتیں ان میں سے اکثر کم ٹیکس والے ممالک سے فائدہ اٹھانے کیلئے بنائی جاتی ہیں، لہذا آف شور کمپنیوں کو بدعنوانی سے تشبیہ دینا سراسر غلط ہے۔ پاکستان اس وقت معاشی اعتبار سے اہم دور سے گزررہا ہے، ملک میں کسی بھی شعبے میں ہونے والی سرمایہ کاری ملکی معیشت کو درست سمت کی طرف گامزن کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ایسے میں حکومت کی جانب سے آف شور کمپنیوں کی تحقیقات اور سرمایہ کاروں سے اثاثوں کی تفصیلات طلب کرنا ملک میں سراٹھاتے سٹارٹ اپس کیلئے انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ملک میں تیزی سے پھیلتے اسٹارٹ اپس میں زیادہ تر سرمایہ کاری بیرونی سرمایہ کاروں کی جانب سے آف شور کمپنیوں اور اکاؤنٹس کے ذریعے کی جاتی ہے، ان کمپنیوں اور اکاؤنٹس کی جانچ جیسے اقدامات سرمایہ کاروں کو بدظن کرکے ملک سے اپنی سرمایہ کاری نکالنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

Back
Top