خبریں

تحریک انصاف حکومت کے بلین ٹری منصوبے کے حوالے سے ایک بڑا انکشاف سامنے آیا ہے جس کے مطابق رقبے کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے بلوچستان میں صرف 60 لاکھ درخت لگائے گئے ۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ کے اجلاس کے دوران پلاننگ کمیشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بلین ٹری منصوبہ مکمل کرلیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اجلاس کے دوران پلاننگ کمیشن نے انکشاف کیا کہ منصوبے کے تحت بلوچستان میں صرف 60 لاکھ درخت لگائے گئے، اس موقع پر سینیٹر دنیش کمار نے بتایا کہ اس منصوبے میں بلوچستان کیلئے صرف 60 لاکھ پودے ہی رکھے گئے تھے۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے پلاننگ نے اس انکشاف پر حیرانی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رقبے کے لحاظ سے ملک کا 45 فیصد حصہ بلوچستان ہے، اتنے بڑے صوبے میں کہا ں کہاں پودے لگائے گئے؟ چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ اس وقت پودے کس سائز کے ہوچکے ہیں؟ بلوچستان سےتعلق رکھنے والے 2 ارکان کو تو صوبے میں ایک پودا بھی دکھائی نہیں دیا ہے۔ سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ پلاننگ کمیشن کمیٹی کو بلوچستان میں لگائے گئے 60 لاکھ پودوں کی تفصیلات پیش کریں، چیئرمین کمیٹی نے کلائمیٹ چینج سے تمام صوبوں میں بلین ٹری منصوبے کے تحت لگائے گئے منصوبوں کی تفصیلات سمیت کمیٹی میں پیش ہونے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
حکومت نے مہنگائی میں پسی عوام پر ایک اور بم گرادیا، بناسپتی گھی کی قیمتوں میں 109 روپے تک کے اضافہ کردیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق حکومت نے یوٹیلیٹی اسٹورز پر مختلف برانڈز کے بناسپتی گھی کی قیمتوں میں 40 روپے سے 109 روپے تک کا اضافہ کردیا ہے، 10 لیٹر گھی کے کنستر 1090 روپے مہنگا کردیا گیا ہے۔ حکومت نے گھی کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے جس کے مطابق قیمتوں میں اضافے کا اطلاق فوری طور پر کردیا جائے گا۔ حالیہ اضافے کے بعد یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب ڈالڈا گھی کی فی کلو قیمت میں 109 روپے اضافے ہوگیا ہے، ڈالڈا گھی کے 10 لٹر کین کی قیمت جو پہلے 2500 روپے تھی 1090 روپے اضافے کے بعد 3590 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ اسی طرح میزان گھی کے ایک کلو کے پیکٹ کی قیمت میں 47روپے 50 پیسے کا اضافہ کیا گیا اور 10 کلو کے کنستر کی قیمت میں 475 روپے بڑھائے گئے، میزان گھی کا 10 لیٹر کین پہلے2885 میں یوٹیلیٹی اسٹورز پر دستیاب تھا اب 3360 روپے میں فروخت کیا جائے گا۔ گھی کے ساتھ ساتھ کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے پلانٹا کوکنگ آئل کی 5 لیٹر قیمت میں 463 روپے، من پسند کوکنگ آئل کی 5 لیٹر قیمت میں 465 روپے اضافہ کردیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے مہنگی چینی فروخت کرنے کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران 2 شوگر ملز مالکان کو گرفتار کرلیا ہے جس پر شوگر ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے شدید مذمت کی گئی ہے۔ نجی خبررساں ادارے جیو نیوز کی رپورٹس کے مطابق پنجاب کے چیف سیکرٹری نے بتایا ہے کہ فیصل آباد کی چنار شوگر ملز اور جھنگ کی شکر گنج شوگر ملز کے مالکان کو مہنگی چینی فروخت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ چیف سیکرٹری پنجاب کا کہنا ہے کہ شکر گنج شوگر ملز کے مالک پرویز احمد، جنرل مینجر کین منظور حسین ملک،جنرل مینجر ایڈمن حسین ملک اور چنار شوگر ملز کے مالک جاوید کیانی کو گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ گوجرانولہ کی پسرور شوگر ملز کے مالکان اور انتظامیہ کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جن کی گرفتاری کیلئے پولیس چھاپے ماررہی ہے۔ اس پیش رفت کے حوالے سے چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے چینی کی مقرر کردہ قیمت سے زائد قیمت پر فروخت کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف سختی سے نمٹیں گے۔ دوسری جانب ملز مالکان اور ملازمین کی گرفتاری پر شوگر ملز ایسوسی ایشن نے یکم نومبر سے کرشنگ نہ کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔ شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ذکاء اشرف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ملز مالکان کی گرفتاری جیسے اقدامات سے پہلے بات چیت کرنی چاہیے، ملز مالکان نے 15 ،15 ارب کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے ملکی صنعت میں اربوں کی سرمایہ کاری کرنے والوں کو یہ صلہ مت دیں، ملز مالکان کو بلا جواز گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انصاف سب کیلئے برابر ہوتا ہے، حکومت کو بھی سب کیلئے برابری کی سطح پر سوچنا چاہیے، اگر ہم کچا گنا اتاریں گے تو چینی کی پیداوار کم ہوگی، گزشتہ سال اسلام آباد ہائی کورٹ کے احترام میں ہم نے 72 روپے فی کلو کے حساب سے چینی فروخت کی۔
توانائی کی قیمتوں میں اضافے کے عالمی بحران کے اثرات، حکومت نے مہنگائی کی چکی میں پسے عوام کو سو والٹ کا ایک اور جھٹکا دے دیا، ایک بار پھر بجلی کی قیمت بڑھ گئیں ، بجلی کی قیمت میں ایک روپے اڑسٹھ پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا گیا،وفاقی کابینہ نے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دیدی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی،بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت توانائی کی جانب سے بھجوائی گئی تھی۔ دوسری جانب سولہ اکتوبر سے نافذ ہونے والے اوگرا کے ممکنہ ریٹ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 90پیسے فی لیٹر اضافہ کیا جائے گا ،ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 10روپے بڑھائی جائے گی۔ اشیاء خورونوش کی قیمتیں تو بڑھ رہی ہیں، ساتھ ہی اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں دس روپے تک اضافے کی سفارش کردی،اضافے کی منظوری کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت ایک سو تینتیس روپے سے بڑھ جائے گی۔
لاہور کی مقامی عدالت کے جوڈیشل مجسٹریٹ حافظ خالد محمود نے ریمبو سمیت 11 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی سماعت کی، ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کے ساتھی ریمبو سمیت دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزمان سے مزید تفتیش کرنی ہے، ملزمان کا سات روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے جبکہ ملزمان کے مزید دو ساتھیوں کی گرفتاری ہونی ہے۔ ملزمان کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے کسی قسم کی ریکوری نہیں ہونی، ٹک ٹاکر خاتون نے پہلے بیان دیا کہ یہ لوگ میرے محافظ ہیں، بعد میں اس نے ملزمان کو بلیک میل کرنے کا بیان دیا۔ عدالت نے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔ عائشہ اکرم اور ریمبو کی ایک اور آڈیو سامنے آئی ہے جس میں ریمبو عائشہ کو مینار اکستان پر فراک پہن کر آنے کی ہدایات دے رہا ہے اور سکیورٹی کی یقین دہانی بھی کرا رہا ہے۔ یاد رہے کہ ہراسگی کا نشانہ بننے والی متاثرہ خاتون عائشہ اکرم نے تمام واقعہ کا ذمہ دار اپنے ساتھی ریمبو کوٹھہرایا ہے۔ جب کہ ریمبو نے الزامات رد کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ ٹک ٹاکر عائشہ کسی اور کے ساتھ پارک جانا چاہتی تھی، تاہم پھر اس شخص کے بھائی کی موت کے باعث میں عائشہ کیساتھ پارک گیا، اسے پارک لے جانے کا فیصلہ میرا نہیں تھا۔ پارک میں لوگوں کی جانب سے برا سلوک کیے جانے کے بعد میں نے ہی عائشہ کو گھر پہنچایا تھا، اور اب مجھے ہی ملزم نامزد کر دیا گیا۔ دوسری جانب تحریری بیان میں عائشہ اکرم نے کہا کہ گریٹر اقبال پارک جانے کا منصوبہ ریمبو نے ہی بنایا تھا ۔ ریمبو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ میری نازیبا ویڈیوز بنارکھی ہیں ۔ ویڈیوز کی وجہ سے ریمبو مجھے بلیک میل کرتا رہا۔ ریمبومجھ سے 10لاکھ روپے لے چکا ہے ، میں اپنی تنخواہ میں سے آدھے پیسے ریمبو کو دیتی تھی ۔ ریمبو اپنے ساتھی بادشاہ کے ساتھ مل کر ٹک ٹاک گینگ چلاتا ہے۔
کراچی میں جہانگیر روڈ پر ایک گھر کی کھڑکی کے باہر لوگ لائن لگا کر منشیات خریدنے لگے، منظر کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں بلوچ پاڑا کے علاقے میں جہانگیر روڈ پر ایک گھر سے کھلے عام منشیات فروشی جاری ہے، لوگ گلی میں لائن لگا کر ہول سیل اور ریٹیل ریٹ پر منشیات حاصل کر رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کو موصول ہونے والی ویڈیوز اور اطلاعات کے مطابق بلوچ پاڑا کا علاقہ منشیات فروشی کا گڑھ ہے جہاں فہمیدہ نامی خاتون اور چھوٹا بابا لاڈلہ آپریٹ کرتے ہیں، فہیمدہ نامی خاتون گھر کی کھڑکی سے ہول سیل اور ریٹیل ریٹ پر منشیات فروش کرتی ہیں۔ واضح رہے کہ کراچی میں ایک طرف تو پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن جاری ہے اور ایڈیشنل آئی جی عمران یعقوب روزانہ کی بنیاد پر کارکردگی کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرتے ہیں تاہم ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھی پولیس نے بلوچ پاڑا کے منشیات فروشوں کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
نور مقدم قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، عدالت نے مرکزی ملزم سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں نور مقدم کیس کی سماعت ہوئی جس میں مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت دیگر ملزمان کو اڈیالہ جیل سے اسلام آبا د کی ضلع کچہری لایا گیا ، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے ملزمان پر فرد جرم عائد کی، ضمانت پر رہا تھراپی ورک کے چھ ملزمان بھی عدالتی نوٹس پر ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے ۔ دوران سماعت تھراپی ورک کے 6 ملزمان سمیت 12 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے، عدالت نے استغاثہ کے گواہوں کو 20 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر والد ذاکرجعفر، عصمت، افتخار، جمیل، جان محمد ، تھراپی ورک کے طاہر ظہور پر فردجرم عائدکی گئی۔ سیشن کورٹ میں ہائی کورٹ کے حکم پر دو ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر عمل در آمد کا آغاز کردیا گیا ہے، عدالت نے سماعت کو 20 اکتوبر تک کیلئے ملتوی کردیا ہے۔
لاہور کے علاقے کینال ہاؤسنگ سوسائٹی کے طالبعلم نے اسلحے کے ساتھ کالج میں بیٹھے دوران کلاس ویڈیو اپ لوڈ کی جس پر انٹرپول اور امریکا نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا۔ ایف آئی اے نے طالبعلم کو گرفتار کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق کینال ہاؤسنگ سوسائٹی کے رہائشی طالب علم نے اسنیپ چیٹ پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں وہ کالج میں بیٹھا دوران کلاس اپنے بیگ سے پستول نکال رہا ہے۔ مذکورہ ویڈیو اپ لوڈ ہوتے ہی امریکی انتظامیہ نے انٹرپول سے رابطہ کیا۔ اس شکایت میں امریکی انتظامیہ نے مؤقف اپنایا کہ مذکورہ سوشل میڈیا صارف کالج میں اسلحے کے ساتھ موجود ہے جس سے دوسرے طلبا کی جانوں کو خطرہ ہے۔ انٹرپول نے پاکستانی حکام سے رابطہ کیا اور معاملے کی سنگینی پر روشنی ڈالتے ہوئے توجہ دلائی۔ جس پر ڈی جی ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے کارروائی کرتے ہوئے طالبعلم حسین آصف کو گرفتار کر لیا۔ ایف آئی اے کے مطابق حسین آصف نجی کالج کا طالبعلم ہے اور اس کے پاس سے جو پستول برآمد ہوئی وہ کھلونا پستول ہے، مطلب اس سے جعلی پستول برآمد ہوا ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر بابر بخت قریشی نے رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے ثنا اللہ عباسی کو بھجوا دی ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایف آئی اے نے اس کیس سے متعلق تمام تر تفصیلات امریکی انتظامیہ اور انٹرپول کو فراہم کر دی ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ یہ پستول نکلی ہے۔
وفاقی حکومت نے پنجاب کے شہر اٹک اور بلوچستان کے علاقے لورا لائی میں تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کیلئے کمپنیوں کو لائسنس جاری کردیئے ہیں۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسلام آبا دمیں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنے کیلئے لائسنس دینے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں وفاقی وزیر توانائی حماد ا ظہر سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تقریب کے دوران جن کمپنیوں کو حکومت کی جانب سے لائسنس جاری کیے گئے ان کے ساتھ معاہدوں پر دستخط بھی کیے گئے، پیٹرولیم ڈویژن نے بتایاکہ اٹک اور لورالائی میں 2 کنوؤں کی دریافت کیلئے لائسنس جاری کیے گئے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا تھا کہ جن علاقوں میں تیل و گیس کے ذخائر دریافت کرنے کی کوشش کی جائے گی ان علاقوں میں سالانہ30 ہزار ڈالر فلاحی کاموں پر خرچ کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے ملک میں معدنی وسائل، تیل و گیس کے ذخائر کی دریافت کیلئے کوششیں تیز کردی ہیں، ذخائر کی دریافت میں کامیابی سے ملک کو قیمتی زرمبادلہ کی بچت کی جائے گی، آئندہ چند ماہ کے دوران حکومت آف شور ایکسپلوریشن لائسنسز بھی جاری کردے گی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کا صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا ہے۔ آرڈیننس کے مطابق رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی چیئرمین اور 6 ممبران پر مشتمل ہوگی۔ وزیراعظم عمران خان رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے پیٹرن اِن چیف ہوں گے۔ اس اتھارٹی کے چیئرمین کا تقرر وزیراعظم کریں گے، اتھارٹی انصاف اور فلاحی ریاست کے خواب کو حقیقت میں بدلنے کیلئے عملی اقدامات کرے گی۔ رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی نوجوانوں کی کردار سازی کے لئے سیرت النبی ﷺ اور احادیث پر تحقیق کرے گی۔ اس کے علاوہ اتھارٹی سیرت النبی ﷺ کو نصاب کا حصہ بنانے کے لئے متعلقہ ماہرین سے بھی مشاورت کرے گی۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب میں رحمت اللعالمین ﷺ اتھارٹی کے قیام کا اعلان کیا تھا۔
نیب (قومی احتساب بیورو) کی ٹیم اسپیکر سندھ اسمبلی کو گرفتار کیے بغیر 15گھنٹے بعد واپس چلی گئی، نیب ٹیم بدھ کی سہ پہر 4 بجے کراچی میں آغا سراج درانی کے گھر پہنچی تھی۔ ان کے ملازمین مزاحمت کرتے رہے، ساری رات گھر کے باہر موجود رہے، حامیوں نے ناشتہ بھی سراج درانی کے گھر کیا جبکہ نیب ٹیم کو گھر کے اندر جانے ہی نہیں دیا گیا۔ بدھ کے روز سندھ ہائیکورٹ نے آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت مسترد کر دی تھی۔ سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس اقبال کلہوڑو نے درخواست ضمانت پر سماعت کے بعد تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔ اسپیکر سندھ اسمبلی سے متعلق نیب کا الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی آمدنی سے بچوں کے نام پراپرٹی خریدی ہے۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق آغا سراج کی آمدنی اور اثاثوں میں ایک ارب 61 کروڑ روپے کا فرق ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے اسپیکر صوبائی اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف تحریری فیصلے کے ساتھ بے نامی جائیدادوں کی تفصیلات بھی جاری کردی ہیں۔ بے نامی جائیداد میں شامل ڈی ایچ اے فیز6میں 5سو گز کا پلاٹ نمبر 115جو 2011میں غلام مرتضٰی کے نام پر خریدا گیا،ڈی ایچ اے فیز 6ہی میں ایک ہزار گز کا پلاٹ بھی شامل ہے جو شکیل احمد سومرو کے نام پر خریدا گیا۔ ڈی ایچ اے فیز8 میں ایک ہزار گز کا پلاٹ نمبر169 بھی شکیل احمد سومرو کے نام پر خریدا گیا۔ ضلع ملیر میں 40 ایکٹر اراضی بھی بے نامی جائیداد کا حصہ ہے اور تعلقہ شاہ مرید میں یہ اراضی 2012میں منور علی کے نام پر خریدی گئی۔ ڈی ایچ اے فیز6میں ایک ہزار مربع گز کا ایک اور پلاٹ نمبر 66بھی ظاہر کیا گیا ہے یہ پلاٹ 2013میں گل بہار لوہار بلوچ کے نام پر خریدا گیا۔ ڈی ایچ اے فیز5میں بنگلہ نمبرA3بھی بے نامی جائیداد ظاہر کی گئی ہے جو2011میں محمد عرفان کے نام پر خریدا گیا۔ یہ بے نامی پراپرٹیز کی مالیت وقت خرید کے مطابق ایک ارب 4 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے۔ نیب کی جانب سے عدالت عالیہ کو دی گئی رپورٹ کے مطابق آغا سراج درانی کے پاس ایک کروڑ 48 لاکھ کے پرائز بانڈز اور6 لگژری گاڑیاں بھی ہیں۔ آغا سراج درانی کی اہلیہ اور بچوں کے بھی ظاہر شدہ اور پوشیدہ اثاثوں کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں، جس میں سونیا درانی کے نام پر 23لاکھ روپے مالیت کی ایک گاڑی اور فلیٹ میں 2 کروڑ روپے سے زائد رقم بھی انویسٹ کی گئی ہے۔ سونیا درانی کے نام پر زم زمہ ٹاور کمرشل لین میں بھی انوسٹمنٹ کی گئی ہے جس کی مالیت وقت خرید 56 لاکھ سے زائد بتائی گئی ہے۔ شاہانہ درانی کے نام کریسنٹ بے کراچی میں فلیٹ کی انوسٹمنٹ کی گئی اور اس انوسٹمنٹ کی رقم 2 کروڑ 69 لاکھ روپے سے زائد ہے۔ کوثر درانی کے نام پر بھی ایک کروڑ روپے کی اسلام آباد میں انوسٹمنٹ کی گئی اور کوثر درانی کے نام پر بھوربن سائرہ کاٹیج میں بھی25 لاکھ کی انوسٹمنٹ کی گئی جبکہ کوثر درانی کے نام پر ایک35لاکھ کی گاڑی بھی ہے۔ واضح رہے کہ آغا شہباز کے نام پر بھی ڈی ایچ اے فیز5میں 2سو گز پر مشتمل کمرشل پلاٹ ہے جس کی مالیت9کروڑ70لاکھ روپے سے زائد ہے، آغا شہباز کے پاس لگژری گاڑیوں میں ایک جیپ، ایک ہمر اور ایک مرسیڈیز ہے ان میں جیپ کی مالیت وقت خرید3لاکھ روپے، ہمر کی مالیت2کروڑ52لاکھ روپے سے زائد ہے۔ صنم درانی کے نام پر کریک وسٹا میں ایک اپارٹمنٹ میں 4کروڑ روپے کی انوسٹمنٹ کی گئی جبکہ صنم درانی کے پاس80لاکھ روپے کی لگژری لینڈ کروزر بھی موجود ہے اس کے علاوہ صنم درانی کے پاس 5لاکھ کی ایک اور گاڑی بھی ہے۔ آغا شہباز کا بینک کلوزنگ بیلنس2 کروڑ 59 لاکھ سے زائد ہے۔ سارہ درانی کے نام پر کریسنٹ بے کراچی میں 2 کروڑ 67 لاکھ روپے سے زائد کی انوسٹمنٹ کی گئی۔ ناہید درانی کے نام پر ڈی ایچ اے فیز5میں 7 کروڑ 83 لاکھ روپے سے زائد مالیت کا بنگلہ ہے، ناہید درانی کے نام پر ایبٹ آباد میں بھی 2 کروڑ 70 لاکھ روپے مالیت کا ایک بنگلہ ہے، اس کے علاوہ ناہید درانی کے نام پر دو گاڑیاں بھی ہیں۔
دنیا بھر کی معیشت جہاں کورونا لاک ڈاؤن سے نکل رہی ہیں وہیں کمپیوٹرچپ کی کمی، پورٹ پر سامان بردار جہازوں کی بڑی تعداد میں موجودگی اور ٹرک ڈرائیوروں کی عدم موجودگی کے باعث عالمی سپلائی چین بری طرح متاثر ہورہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں سپلائی چین کے شعبے میں رکاوٹیں پیدا ہورہی ہیں، جس کی وجہ سے اشیا کی قیمتوں میں بھی روزافزوں اضافہ ہورہا ہے۔ سی این این کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپلائی چِین دباؤ کا شکار ہونے کی وجہ سے عالمی معشیت کی بحالی سست روی سے دوچار ہے۔ موڈیز کی جانب سے خبردار کیا گیا ہے کہ بدقسمتی سے سپلائی چین کی رکاوٹیں بہتر ہونے سے پہلے مزید خراب ہوں گی۔ موڈیز نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا ہے پوری دنیا عالمی معاشی بحالی کے لیے توانائی مجتمع کررہی ہے لیکن سپلائی چین میں رکاوٹیں تیزی سے ظاہر ہو رہی ہیں، ان رکاوٹوں کو کیسے روکا جائے جو اب ہر طرف میں ظاہر ہو رہی ہیں۔ موڈیز نے کہا کہ بارڈر کنٹرول اور نقل و حرکت کی پابندیاں اور عالمی ویکسین کی عدم دستیابی جبکہ گھریلو سطح پر اشیا کی طلب نے بحران پیدا کر دیا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ ترسیل وقت پر نہ ہونے کی وجہ سے عالمی پیداوار رکاوٹ بنے گی، اخراجات اور قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گا۔ موڈیز کا کہنا ہے کہ ٹرک ڈرائیوروں کی کمی ایک ایسا مسئلہ ہے جس نے بندرگاہوں پر بھیڑ پیدا کی ہے اور برطانیہ میں گیس اسٹیشنز کو خالی کر دیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین کورونا وائرس کے خاتمے کے لیے یکسوئی کے ساتھ کام کررہا ہے جبکہ امریکا تاحال کورونا وبا کی لپیٹ میں ہے۔ موڈیز نے خبردار کیا کہ آگے حالات مزید بدتر ہوں گے کیونکہ کئی عوامل سپلائی کو بحال کرنے میں رکاوٹ ہیں۔
ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن(ای او بی آئی) میں گریڈ 17 سے 18 کی 80 سے زائد غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی بھرتیوں کی نشاندہی کیلئے قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پرآگئی ہے جس کے مطابق مختلف ادوار میں کوٹے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے 80 سے زائد افسران کو بھرتی کیا گیا، غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والے افسران ترقی پاتے پاتے اب گریڈ 20 تک پہنچ چکے ہیں اور اہم عہدوں پر فائض ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان میں چند افسران ایسے بھی ہیں جو ترقی کرتے کرتے اپنے اپنے شعبوں کے سربراہان بھی بن چکے ہیں، غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات ای او بی آئی کے سابق چیئرمین کے دور میں شروع کی گئی تھیں۔ واضح رہے کہ سابق چیئرمین ای او بی آئی خاقان مرتضیٰ نے2018 میں غیر قانونی بھرتیوں کے حوالے سے تحقیقات کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کی مگر ادارے میں افسران کے اثر رسوخ کے باعث تحقیقات مکمل نہ ہوسکیں، جولائی 2020 میں اگلے چیئرمین اظہر حمید نے تحقیقات شروع کی، تحقیقاتی کمیٹی نے ایک ماہ میں رپورٹ مرتب کرکے پیش کردی۔ اس رپورٹ کو عدالت میں جمع کروانے کیلئے سندھ ہائی کورٹ 5 ماہ پہلے ہی حکم دے چکی ہے مگر یہ رپورٹ عدالت میں پیش نہیں گئی، سابق چیئرمین اظہر حمید کا کہنا ہے کہ رپورٹ وفاقی سیکرٹری کو بھجوادی ہے کارروائی کا اختیار بھی انہیں ہی ہے رپورٹ ملنے کے چند ماہ بعد ہی ریٹائرڈ ہوگیا تھا۔
سپریم کورٹ پاکستان میں کرک میں مندر پر حملہ کرنے سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت ہوئی، عدالت نے فیصلہ کیا کہ کرک مندر کی بحالی پر خرچ ہونے والے اخراجات کی رقم 3 کروڑ 30 لاکھ روپے ملزموں سے وصول کیے جائیں۔ تفصیلات کے مطابق کرک مندر حملہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے کی جس کی سربراہی چیف جسٹس گلزار احمد نے کی۔ ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہا کہ ابھی ملزموں کے خلاف ٹرائل چل رہا ہے اگر ٹرائل کے بعد کوئی بے گناہ پایا گیا تو اس سے وصول کی گئی رقم کا کیا ہوگا؟ چیف جسٹس صوبائی ایڈووکیٹ جنرل کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل صاحب! سوچ سمجھ کر بات کریں، یہ عدالت کا حکم ہے۔ عدالت نے چیف سیکرٹری کے پی کو حکم دیا کہ ایک ماہ میں 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد رقم ملزمان سے وصول کریں۔ عدالت کا کہنا تھا کہ جب سب ملزمان پر 3 کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد برابر تقسیم ہو گی تو سب کا دماغ ٹھکانے آ جائے گا۔ واقعے میں ملوث ایک ملزم رحمت سلام خٹک نے عدالت میں کہا کہ میں بے گناہ ہوں، میرا مندر کو نقصان پہنچانے والوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ملزم نے کہا 100 افراد کو بے گناہ پکڑا گیا ہے، میں تو مندر کو نقصان پہنچانے والوں کو روکتا رہا، میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔
ضلع رحیم یار خان کے علاقے چوک ماہی میں ڈاکوؤں نے ایک پٹرول پمپ پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 9 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس واقعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج منظر عام پر آ گئی ہے جس میں ڈاکوؤں کو فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے افراد میں غلام نبی، نذیر احمد، پیر بخش ، ظہیر، شریف، داؤد، ملک منور، فاروق اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے۔ مقتولین کے ورثا کا کہنا تھا کہ اندھڑ گینگ کے سرغنہ جان محمد نے ساتھیوں سمیت حملہ کیا، ورثا نے لاشیں گڈو کشمور روڈ پر رکھ کر احتجاج کرتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے رپورٹ طلب کی ہے۔ جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی نوٹس لیتے ہوئے ملزموں کی جلد از جلد گرفتاری کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو بہترین طبی سہولیات دی جائیں۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ 9 افراد کے قتل جیسے اندوہناک واقعہ پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور ملزموں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ مقتولین کے ورثا کا کہنا ہے کہ حملہ آور نامی گرامی گینگ ہے مقدمہ درج ہونے کے باوجود بھی ہم عدم تحفظ کا شکار ہیں اور لگتا ہے کہ علاقہ چھوڑنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ صادق آباد اور گردونواح میں ان گینگز کی وجہ سے نوگوایریاز بن چکے ہیں جنہیں ختم کیا جانا چاہیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے خصوصی بنچ نے ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے پر اپیلوں کی سماعت کی، بنچ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر شامل تھے۔ مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں قانون کے پراسیس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ وکیل نے دلائل میں کہا کہ جب ضابطے پر عمل ہی نہ ہوا ہو تو احتساب عدالت کا کیس سننے کا دائرہ اختیار نہیں بنتا، یہ سیاسی انجنیئرنگ کا کیس ہے اس میں بہت سارے شکوک وشبہات موجود ہیں۔ عرفان قادر نے کہا کہ مریم نواز کے خلاف کوئی شواہد نہیں شک کا فائدہ بھی بنتا ہے۔ نیب کی ملزم کو گرفتار کرنے کی اپنی پالیسی ہے۔ وکیل نے مزید کہا کہ نیب مریم نواز کی ضمانت منسوخ کرکے جیل بھیجنا چاہتا ہے، حالانکہ وائٹ کالر کرائم میں ملزم کو جیل بھیجنے کی ضرورت نہیں ہوتی، فوجداری مقدمے میں تھوڑا سا شک ہو تو فائدہ ملزم کو جاتا ہے، ایون فیلڈ ریفرنس میں تھوڑا نہیں بہت زیادہ شک ہے۔ مریم نواز کو سزا وراثت میں ملی ہے، جب نواز شریف کے خلاف کوئی کیس نہیں بن رہا تو مریم نواز کے خلاف تو سرے سے بنتا ہی نہیں۔ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی بھی عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ یہ فلیٹس نیلسن اور نیسکول نامی آف شور کمپنیوں نے لیے تھے، برطانیہ سے ایم ایل اے کا ہمیں جواب آیا تھا جس کے مطابق مریم نواز بینفیشل مالک ہیں یہ جائیداد چھپا کر رکھی گئی تھی۔ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ نیب والے تو ہر ملزم کو جیل بھیجنا چاہتے ہیں، اب نیب والے بھی تھانے کی طرح ہی چلتے ہیں، آج کل تو نیب ہر ایک کو پکڑ لیتا ہے اس کے خلاف ثبوت ہو یا نہ ہوں۔ مریم نواز کے وکیل نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز آئین کی حفاظت کا حلف لیتے ہیں، سپریم کورٹ نے خود کہا ریفرنس لازمی دائر کئے جائیں، ریفرنس دائر ہی چیئرمین نیب کی منظوری سے کیا جاتا ہے، سپریم کورٹ چیئرمین نیب کا اختیار استعمال نہیں کر سکتی ، سو پراپرٹیز بھی ڈال دیتے لیکن ریفرنس تو ایک ہی دائر ہونا چاہیے تھا، یہ اتنی بڑی قانونی بے ضابطگی ہے کہ آپ آج ہی میرے موکل کو بری کر سکتے ہیں۔ عدالت نے مریم نواز کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد سماعت 17 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب کے وکیل کو دلائل دینے کا حکم جاری کر دیا۔
کراچی میں سابق صوبائی وزیر سہیل انور کے گھر چوری کرنے والا پکڑا گیا، کہانی کا ڈراپ سین ہوگیا،ملزم کو چوری کردہ رائفلیں فروخت کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔ چوری واردات کچھ روز قبل ہوئی تھی،اس دوران سابق صوبائی وزیر سہیل انور سیال گھر پر موجود نہیں تھے، ملک سے باہر گئے ہوئے تھے،پولیس نے ملزم کو دونوں رائفلیں فروخت کرتے ہوئے پکڑ لیا،قبضے سے رائفلیں ضبط کیں اور ملزم کی نشاندہی پر اس کے کزن کو بھی گرفتار کرلیا،دونوں ملزمان کو کئی روز قبل گرفتار کیا گیا اور ملزمان اس وقت پولیس کی حراست میں ہیں۔ واردات کے وقت ملزم سہیل انور سیال کے گھر کے باتھ روم میں 6 گھنٹے تک رہا،گھر سے قیمتی اسلحہ چرایا،جس مقام پر اسلحہ موجود تھا وہاں آمد و رفت کے باعث اس نے خود کو 6 گھنٹے باتھ روم میں بند رکھا،ملزم گاڑی میں آیا۔ گاڑی سہیل انور کے گھر کے باہر کھڑی کی،کزن کو فون کرکے بتایا کہ گاڑی کی دوسری چابی کہاں ہے، ملزم کا کزن گاڑی کی دوسری چابی سے گاڑی سہیل انور سیال کے گھر سے لے گیا۔ ملزم نے دو قیمتی رائفلیں چھپائیں اور بیگ میں رکھ کر چھت سے پھینکی، وہ بیگ درختوں میں اٹک کر سہیل انور سیال کے پڑوسیوں کے گھر جاگرا، ملزم پڑوسیوں کے گھر گیا اور کہا کہ وہ سہیل انور سیال کے گھر سے آیا ہے، وہ رائفلوں کا بیگ لے کر سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں ملزم چوری کرکے آسانی سے فرار ہوگیا۔
شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی بھرتیوں کا انکشاف ہوا ہے، بھرتی ہونے والے اکثر امیدوار ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز شہر ہی میں موجود نہیں تھے، ایف آئی اے سکھر نے انکوائریز مکمل کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی بھرتیوں کے انکشاف کے بعد ایف آئی اے سکھر کی جانب سے انکوائری شروع کی گئی، انکوائری میں انکشاف ہوا کہ گریڈ 16 کا ایک ملازم ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز دبئی میں تھا۔ اس ضمن میں ایف آئی اے سکھر نے انکوائری مکمل کر لی ہے، انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017 میں یونیورسٹی کے 401 نان ٹیچنگ اسٹاف کی بھرتیاں کی گئی تھیں جبکہ ان امیدواروں کے کوائف بھی مکمل نہیں۔ رپورٹ میں مزید انکشاف ہوا ہے کہ درخواست فارمز پر ان امیدواروں کے دستخط بھی موجود نہیں تھے۔ ایف آئی اے کی تحقیقات میں مزید انکشاف ہوا کہ گریڈ ایک سے 16 تک بھرتی امیدوار تجربہ اور کوالیفکیشن نہیں رکھتے، بھرتی ہونے والے اکثر امیدوار ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز شہر ہی میں موجود نہیں تھے، گریڈ 16 کا ایک ملازم ٹیسٹ اور انٹرویو کے روز دبئی میں تھا۔ ایف آئی اے کی رپورٹ نے وائس چانسلر اصغر چنہ، رجسٹرار اختر بھٹو، ڈائریکٹر ایچ آر ماجد سموں کے ساتھ ساتھ دو کمیٹیوں کنٹرولر سلیکشن کمیٹی اور اسکروٹنی کمیٹی کو ذمہ دار قرار دے دیا۔ ایف آئی اے نے مزید کارروائی کے لیے نیب کے حوالے کر دی ہے۔
سندھ حکومت نے کراچی میں ایک اور بس منصوبہ شروع کرنےکا اعلان کر دیا، ترکی کی کمپنی کی شراکت سے کراچی میں انٹرا سٹی بس منصوبہ جلد شروع ہو جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کا کہنا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کو انٹرا سٹی بس منصوبے کے لئے فنڈز مل گئے ہیں، ترکی کی کمپنی اس منصوبے پر کام کرے گی، انٹرا سٹی بس منصوبے کے تحت محکمہ ٹرانسپورٹ پہلے مرحلے میں کراچی کے سات روٹس پر بسیں چلائے گا، چار بس ڈپو بس آپریشنز چلانے کے لئے دیئے جائیں گے۔ وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ نے 250 ڈیزل ہائبرڈ بسوں کی خریداری کے لئے تمام مراحل مکمل کرلئے گئے ہیں جو آئندہ 4 ماہ میں پاکستان پہنچ جائیں گی۔ کراچی میں دیگر منصوبوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ سندھ کا کہنا تھا کہ شہر میں ایدھی، اورنج لائن اور ریڈ لائن منصوبوں سمیت دیگر ٹرانسپورٹ منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔
لاہور کے جناح اسپتال میں لیڈی ڈاکٹرز اور نرسز کو نشہ آور دوا پلا کر ان کی نازیبا ویڈیوز بنانے اور بلیک میل کرنے والا ڈاکٹر پکڑا گیا ہے۔ خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے) نے لاہور کے علاقے گلبرگ میں کارروائی کی اور جناح اسپتال کے ڈاکٹر کو گرفتار کرلیا ہے، ملزم اسپتال میں لیڈی ڈاکٹرز اور نرسز کی نازیبا ویڈیوز بناتا اور بعد میں ان ویڈیوز کی بنیاد پر خواتین کو بلیک میل کرتا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ایف آئی اے نے ڈاکٹر عبداللہ کے ہاتھوں بلیک میل ہونے والی ایک خاتون کی شکایت پر کارروائی کی اور ملزم کو گرفتار کیا، ملزم متاثرہ خاتون سے ملنے کا مطالبہ کررہا تھا اور دھمکیا ں دے رہا تھا کہ اگر مطالبہ پورا نہ ہوا تو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردوں گا۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ ملزم نشہ آور مشروب پلا کر لیڈی ڈاکٹرز اور نرسز کو برہنہ کرتا تھا اور ان کی نازیبا ویڈیوز ریکارڈ کرتا تھا، بعد میں وہ ان ویڈیوز کو لے کر خواتین کو بلیک میل کرتا اور ملنے سمیت دیگر مطالبات کرتا تھا۔ ایف آئی اے نے ملزم کو گرفتار کرکے مقدمہ بھی درج کرلیا ہے، ملزم کے دونوں موبائل فونز سےخواتین کی 50 سے زائد ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں۔

Back
Top