الله نا کرے اگر ہم دیوالیہ ہوجاتے
موجودہ حکومت جب اقتدار میں آئ تو کھربوں کے اداروں کے خساروں کے علاوہ آمدنی اور ادائیگی کے بعد ہمیں دنیا کو 34 بلین ڈالر ہر سال دینے تھے...جبکہ خزانہ خالی تھا اور یہ صورتحال پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں رہی. ہم 2 سے 3 ماہ بعد دیوالیہ ہوجاتے...اس بحران نکلنے کے لئے حکومت نے کیا کیا اس پر بات ہوگی تو بہت دور چلی جائیگی...یہاں بتانا یہ مقصد ہے کہ الله نا کرے اگر ہم دیوالیہ ہوجاتے تو کیا ہوتا؟
لوگ بنکوں سے پیسہ نکال لیتے...عوام کا اعتماد پاکستانی روپے پر ختم ہوجاتا ڈالر جو آج 154 کا ہے وہ 300 400 500 کچھ بھی ہوسکتا تھا, اور اس قیمت کے بعد بھی ملنا نا ممکن ہوتا....دنیا پاکستان میں پیسہ انویسٹ کرنا بند کردیتی...بیرون پاکستانیوں کا اور سرمایہ کاورں کا باہر سے پیسہ آنا بند ہوجاتا....دنیا کے بنک ہم سے کام کرنا بند کردیتے...لوگ کاروبار بند کر کے جانے لگتے...بے روزگاری جو آج شاید 10-11 فیصد ہوگی تو وہ20 25 یا 30 فیصد پر چلی جاتی.......اور صورتحال یہ ہوتی کہ آپکی بنکوں کے باہر پیسہ نکالنے والوں کی لائنیں لگی ہوتیں...اور الله نا کرے بہت حد تک ممکن تھا کہ لوٹ مار مچ جاتی....فوج سڑکوں پر ہوتی پھر بھی حالات قابو میں نا ہوتے...گولیاں چلتیں لوگ مرتے...قوم پرست تحریکیں اپنے اپنے صوبوں کے الگ کرنے کا مطالبہ کرتیں...ہمارے دشمن اسمیں اپنا حصہ ڈالتے اور خوب فائدہ اٹھاتے...اس ملک کو ٹوٹنے سے کوئی نہیں روک سکتا تھا. آپ کا ایٹم بم بڑی طاقتیں لے جاتیں اور آپکے ملک کو 5-6 حصوں میں تقسیم کر کے مسلم دنیا اور نقشے سے ہمارا وجود ہی ختم کردیتیں
اگر ہم دیوالیہ ہوجاتے اور حکومت سخت فیصلے نا لیتی تو آج آپ جو آٹا 40 روپے کلو لے رہے ہیں وہ آپکو شاید ٣٠٠ روپے کلو بھی نا ملتا، جو ٹماٹر 30 سے 40 روپے کلو لے رہے ہیں وہ 100 200 روپے کلو بھی مل جاتا تو غنیمت ہوتی اور جو آلو آج 25 روپے کلو ہے وہ 70 80 100 150 روپے کلو اور جو پیاز 30 روپے ہے آج وہ 60 70 80 100 200 روپے ہوتی...اسی طرح جو روٹی آج ہم 10-12 روپے میں لے رہے ہیں وہ 30 40 یا 50 کی ہوتی اور جو دودھ آج 110 روپے لیٹر ہے وہ 300 400 یا 500 روپے لیٹر اور جو مرغی کا گوشت آج 250 روپے کلو ہے وہ 500 یا 1000 روپے کلو ہوتا, اسی طرح گیس بجلی پٹرول ہر چیز کو آگ لگ جاتی، بلکہ بجلی ہوتی ہی نا کیوں کہ ہمارے پاس دنیا سے پٹرول خریدنے کے پیسے ہی نا ہوتے تو آپ بجلی کیسے بناتے ....اور یہ بھی کم سے کم اندازہ ہے...یہ قیمتیں اور حالات اس سے بھی کئی درجے خراب ہوسکتے تھے
ملک کو اس صورتحال سے نکالنے کے لئے عمران خان نے 24 گھنٹے کام کیا ہے, 60 کابینہ کے اجلاس کیے ہیں...جبکہ نواز شریف نے اپنے پورے پانچ سال میں 15-18 کابینہ کے اجلاس نہیں کیے..عمران خان نے اپنے سب سے اہم کھلاڑی اسد عمر کا استعفی تک لینے سے گریز نہیں کی کہ کسی بھی صورت میں صورتحال فورا درستگی کی طرف جائے....یاد رکھئے مسائل اب بھی موجود ہیں کیوں کہ بیماری خطرناک تھی...مگر صورتحال سنبھل چکی ہے حالات بہتری کی طرف ہی جائینگے ... ان شا الله
اس لئے گھبرانے شور کرنے اور ماتم کرنے کے بجائے اس حکومت کا ساتھ دیجئے...عمران خان اور پی ٹی ای کے لئے نہیں بلکہ اپنے ملک اور بچوں کے مستقبل کے لئے اس وقتی تکلیف پر صبر کیجئے...مجھے علم ہے کہ آج بھی لوگ بھوکے نہیں سو رہے...آج بھی لوگوں کو صحت اور تعلیم کی سہولت حاصل ہے...جی ہاں منہگائی کے سبب خاص طور پر مڈل کلاس طبقہ اس وقت پریشانی کا شکار ہے..ہم دعا کرینگے کہ الله سب کی مشکلات کو جلد سے جلد دور کرے. اور اس ملک میں امن و خوشحالی کا راج تا دیر قائم و دائم رہے
یاد رکھئے کچھ مافیا ان حالات میں اپنا اسکور برابر کر رہے ہیں..اور وہ کرینگے...ان سب سے مقابلہ کرنا ہے، کیوں کہ سابقہ دور میں انھیں جو مراعات اور لوٹنے کے مواقع حاصل تھے وہ اب نہیں رہے
الله نے آپکو وینزویلا اور یمن جیسی صورتحال سے بچایا ہے...جہاں بوریوں میں پیسے بھر کے بھی لے جانے کے بعد روٹی نہیں ملتی
الله کا شکر ادا کریں...ماتم کر کے نا شکری کے مرتکب نا ہوں
اس پیغام کو آگے پہنچائیں...لوگوں کو امید دلائیں...مایوسی اور جھوٹی خبروں کو مت پھیلائیں
شکریہ
موجودہ حکومت جب اقتدار میں آئ تو کھربوں کے اداروں کے خساروں کے علاوہ آمدنی اور ادائیگی کے بعد ہمیں دنیا کو 34 بلین ڈالر ہر سال دینے تھے...جبکہ خزانہ خالی تھا اور یہ صورتحال پاکستان کی تاریخ میں کبھی نہیں رہی. ہم 2 سے 3 ماہ بعد دیوالیہ ہوجاتے...اس بحران نکلنے کے لئے حکومت نے کیا کیا اس پر بات ہوگی تو بہت دور چلی جائیگی...یہاں بتانا یہ مقصد ہے کہ الله نا کرے اگر ہم دیوالیہ ہوجاتے تو کیا ہوتا؟
لوگ بنکوں سے پیسہ نکال لیتے...عوام کا اعتماد پاکستانی روپے پر ختم ہوجاتا ڈالر جو آج 154 کا ہے وہ 300 400 500 کچھ بھی ہوسکتا تھا, اور اس قیمت کے بعد بھی ملنا نا ممکن ہوتا....دنیا پاکستان میں پیسہ انویسٹ کرنا بند کردیتی...بیرون پاکستانیوں کا اور سرمایہ کاورں کا باہر سے پیسہ آنا بند ہوجاتا....دنیا کے بنک ہم سے کام کرنا بند کردیتے...لوگ کاروبار بند کر کے جانے لگتے...بے روزگاری جو آج شاید 10-11 فیصد ہوگی تو وہ20 25 یا 30 فیصد پر چلی جاتی.......اور صورتحال یہ ہوتی کہ آپکی بنکوں کے باہر پیسہ نکالنے والوں کی لائنیں لگی ہوتیں...اور الله نا کرے بہت حد تک ممکن تھا کہ لوٹ مار مچ جاتی....فوج سڑکوں پر ہوتی پھر بھی حالات قابو میں نا ہوتے...گولیاں چلتیں لوگ مرتے...قوم پرست تحریکیں اپنے اپنے صوبوں کے الگ کرنے کا مطالبہ کرتیں...ہمارے دشمن اسمیں اپنا حصہ ڈالتے اور خوب فائدہ اٹھاتے...اس ملک کو ٹوٹنے سے کوئی نہیں روک سکتا تھا. آپ کا ایٹم بم بڑی طاقتیں لے جاتیں اور آپکے ملک کو 5-6 حصوں میں تقسیم کر کے مسلم دنیا اور نقشے سے ہمارا وجود ہی ختم کردیتیں
اگر ہم دیوالیہ ہوجاتے اور حکومت سخت فیصلے نا لیتی تو آج آپ جو آٹا 40 روپے کلو لے رہے ہیں وہ آپکو شاید ٣٠٠ روپے کلو بھی نا ملتا، جو ٹماٹر 30 سے 40 روپے کلو لے رہے ہیں وہ 100 200 روپے کلو بھی مل جاتا تو غنیمت ہوتی اور جو آلو آج 25 روپے کلو ہے وہ 70 80 100 150 روپے کلو اور جو پیاز 30 روپے ہے آج وہ 60 70 80 100 200 روپے ہوتی...اسی طرح جو روٹی آج ہم 10-12 روپے میں لے رہے ہیں وہ 30 40 یا 50 کی ہوتی اور جو دودھ آج 110 روپے لیٹر ہے وہ 300 400 یا 500 روپے لیٹر اور جو مرغی کا گوشت آج 250 روپے کلو ہے وہ 500 یا 1000 روپے کلو ہوتا, اسی طرح گیس بجلی پٹرول ہر چیز کو آگ لگ جاتی، بلکہ بجلی ہوتی ہی نا کیوں کہ ہمارے پاس دنیا سے پٹرول خریدنے کے پیسے ہی نا ہوتے تو آپ بجلی کیسے بناتے ....اور یہ بھی کم سے کم اندازہ ہے...یہ قیمتیں اور حالات اس سے بھی کئی درجے خراب ہوسکتے تھے
ملک کو اس صورتحال سے نکالنے کے لئے عمران خان نے 24 گھنٹے کام کیا ہے, 60 کابینہ کے اجلاس کیے ہیں...جبکہ نواز شریف نے اپنے پورے پانچ سال میں 15-18 کابینہ کے اجلاس نہیں کیے..عمران خان نے اپنے سب سے اہم کھلاڑی اسد عمر کا استعفی تک لینے سے گریز نہیں کی کہ کسی بھی صورت میں صورتحال فورا درستگی کی طرف جائے....یاد رکھئے مسائل اب بھی موجود ہیں کیوں کہ بیماری خطرناک تھی...مگر صورتحال سنبھل چکی ہے حالات بہتری کی طرف ہی جائینگے ... ان شا الله
اس لئے گھبرانے شور کرنے اور ماتم کرنے کے بجائے اس حکومت کا ساتھ دیجئے...عمران خان اور پی ٹی ای کے لئے نہیں بلکہ اپنے ملک اور بچوں کے مستقبل کے لئے اس وقتی تکلیف پر صبر کیجئے...مجھے علم ہے کہ آج بھی لوگ بھوکے نہیں سو رہے...آج بھی لوگوں کو صحت اور تعلیم کی سہولت حاصل ہے...جی ہاں منہگائی کے سبب خاص طور پر مڈل کلاس طبقہ اس وقت پریشانی کا شکار ہے..ہم دعا کرینگے کہ الله سب کی مشکلات کو جلد سے جلد دور کرے. اور اس ملک میں امن و خوشحالی کا راج تا دیر قائم و دائم رہے
یاد رکھئے کچھ مافیا ان حالات میں اپنا اسکور برابر کر رہے ہیں..اور وہ کرینگے...ان سب سے مقابلہ کرنا ہے، کیوں کہ سابقہ دور میں انھیں جو مراعات اور لوٹنے کے مواقع حاصل تھے وہ اب نہیں رہے
الله نے آپکو وینزویلا اور یمن جیسی صورتحال سے بچایا ہے...جہاں بوریوں میں پیسے بھر کے بھی لے جانے کے بعد روٹی نہیں ملتی
الله کا شکر ادا کریں...ماتم کر کے نا شکری کے مرتکب نا ہوں
اس پیغام کو آگے پہنچائیں...لوگوں کو امید دلائیں...مایوسی اور جھوٹی خبروں کو مت پھیلائیں
شکریہ