وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے امریکی صدر کے پاکستان سے متعلق بیان کی وضاحت دینے پر بھارتی تجزیہ نگار بھی بول اٹھے۔
تفصیلات کے مطابق مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر بھارت کے دفاعی تجزیہ کار پراوین ساوہنے نے پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی پریس کانفرنس کا ایک ٹکڑا شیئر کیا اور کہا کہ یہ جوان آدمی اپنے ملک کےبجائے امریکی صدر جو بائیڈن کی حمایت کیوں کررہا ہے؟
شیئر کردہ ویڈیو میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جس تقریب میں جو بائیڈن نے گفتگو کی وہ ایک فنڈ ریزنگ کمپین تھی جس میں امریکی صدر نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے یہ جملہ کہا، یہ کوئی انٹرویو نہیں تھا، کوئی قوم سے یا پارلیمان سےخطاب نہیں تھا، یہ کوئی سرکاری تقریب بھی نہیں تھی۔
اپنی دوسری ٹویٹ میں بھارتی دفاعی تجزیہ کا ر کہنا تھا کہ میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ پاکستان کیوں امریکہ کے پیچھے بھاگ رہا ہے جب اس کے پاس دوسرے راستےموجود ہیں، یہی وجہ ہے کہ میری نظر میں عمران خان کی عزت ہے جو جغرافیائی سیاست کے اعتبار سےپاکستان کیلئے بہترین ہے۔
ٹویٹر پراس ویڈیو اور بھارتی دفاعی تجزیہ کار کی جانب سے اٹھائے جانے والے اہم سوال پر پاکستانی ٹویٹر صارفین نے بھی بلاول بھٹو زرداری پر سوالات کی بوچھاڑ کردی ۔
ڈاکٹرعدیل اکرم نامی ایک صارف نے کہا کہ اس جوان آدمی کے والد کا منصوبہ اسے وزیراعظم پاکستان بنانے کا ہے، اور اس منصوبےمیں امریکہ اہم کردار ادا کرے گا۔
انعام حیدر نامی صارف نے کہا کہ بلاول کا کہنا ہے کہ ہماری بے عزتی کسی آفیشل پروگرام میں نہیں ہوئی، بلکہ یہ ایک نجی فنکشن تھا اس لیے اس معاملے کو سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے۔
سکندرآصف نے بھارتی دفاعی تجزیہ کار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس لیے کیونکہ بلاول کو اپنے والدین اور ان کےوالدین کی جانب سےپاکستان میں ٹیکس دہندنان کےپیسوں کو لوٹی ہوئی وراثتی دولت جو بچانی ہے۔
عائشہ نامی صارف نے کہا کہ یہ جوان آدمی اور بڑی عمر کے لوگ (نواز شریف،زرداری، شہباز شریف اور فضل الرحمان) پاکستان میں امریکی رجیم چینج منصوبےسے مستفید ہونے والوں میں شامل ہیں، تو ان کی یہ گفتگو سمجھ میں آتی ہےکیونکہ بلاول امریکہ کی مدد کے ساتھ ہی پاکستان میں وزیراعظم بننے کے خواہاں ہیں۔
ایک اور صارف نے کہا کہ بلاول اپنے آقاؤں کو ڈیفنڈ کررہے ہیں، یہ کبھی پاکستانی تھا ہی نہیں ناہی یہ کبھی ہوسکتا ہے، یہ پاکستان میں صرف اقتدار کے مزےلینے کیلئےآتے ہیں، اس وقت بلاول بھی یہی کررہے ہیں۔