صوبہ بلوچستان کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے نظرانداز کئے جانے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے تحریک انصاف کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کا فیصلہ کیا ہے۔
روزنامہ جنگ کے مطابق اس ضمن میں بی اے پی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، اسپیکر جان محمد جمالی سمیت اراکین سینیٹ، قومی اسمبلی اور صوبائی وزرا نے شرکت کی۔
بلوچستان عوامی پارٹی کے اجلاس میں کہا گیا ہے کہ بڑا اتحادی ہونے کے باوجود بی اے پی کو اس کا جائز مقام نہیں دیا جا رہا۔ باپ وفاق میں پی ٹی آئی کی غیر مشروط حمایت کرکے تھک چکی ہے، جب کہ وفاقی کابینہ میں بی اے پی کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو پارٹی کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کریں گے۔ اعلامیے کے مطابق مطالبات پورے نہ ہونے، تحفظات دور نہ کرنے کی صورت میں بی اے پی آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی۔