وفاقی حکومت نے توانائی کے بحران پر قابو پانے اور سولر انرجی کی پیداوار بڑھانے کیلئے سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سولر انرجی کے حوالے سے قائم ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزیراطلاعات و نشریات سمیت ٹاسک فورس کے تمام ارکان نے شرکت کی۔
اجلاسکے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئےوفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ اجلاس میں سرکاری عمارتوں کو سولر انرجی پر منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، توانائی کی بچت اور گرین انرجی کو فروغ دینے کیلئے پالیسی مرتب کرنے پر غور کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اجلاس میں سولر انرجی سے بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے مختلف اقدامات کرنے پر غور کیا گیا، سولر انرجی سے پیدا کی جانے والی بجلی گرڈ اسٹیشن کو فروخت بھی کی جاسکتی ہے،4سے5 ہزار میگاواٹ کے سولر انرجی کے منصوبوں پر کام جلد شروع ہوجائے گا۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات منظوری کیلئے وزیراعظم شہباز شریف کو بھیجی جائیں گی، جہاں ایک طرف بجلی پر سبسڈی دے رہے ہیں وہیں دوسری طرف سولر انرجی سے بجلی کی پیداوار کیلئے پلانٹس لگانے پر بھی غور کررہے ہیں، گزشتہ برس سولر انرجی سےبجلی کی پیداوار کی صلاحیت600 میگاواٹ رہی۔