لاہور،فضائی آلودگی کی بدترصورتحال،معصوم بچوں کی جانوں کو خطرہ،رپورٹ

9lahorair.jpg

جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق پنجاب کا دارالحکومت لاہور پیر کے روز دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

عالمی ماحولیات کے تھنک ٹینک اے کیو ایئر کے مطابق پیر کے دن لاہور میں فضائی آلودگی نے عالمی ریکارڈ توڑ دیا اور اس شہر کا ایئر کوالٹی انڈکس 372 تھا۔ یہ عالمی ادارہ ہر چند منٹ بعد اس انڈکس کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتا ہے۔


اے کیو ایئر کے مطابق پاکستانی شہر لاہور کے علاوہ کراچی میں بھی فضائی آلودگی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ جس شہر میں ایئر کوالٹی انڈکس جتنا زیادہ ہو گا، وہاں فضائی آلودگی بھی زیادہ ہو گی، جو انسانی صحت کے لیے بھی انتہائی خطرناک قرار دی جاتی ہے۔ عالمی معیار کے مطابق پچاس سے کم ایئر کوالٹی انڈکس محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔

یہ اگر پچاس تا سو ہو جائے تو اس سے دل اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد اور بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ پاکستان میں پانچ برس سے کم عمر کے بچوں میں ہونے والی اموات میں ہر دس میں سے ایک کی موت کی وجہ فضائی آلودگی بنتی ہے۔

گلوبل الائینس آن ہیلتھ اینڈ پولیوشن کے اندازوں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ اٹھائیس ہزار اموات کی وجہ ہوا میں موجود آلودگی بنتی ہے۔
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
بتایا تھا تم لوگوں کو شوباز اور نواز
لاہور کو تباہ کریں گے کیوں کہ ان
کا شہر تو لندن ہے-
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
9lahorair.jpg

جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کے مطابق پنجاب کا دارالحکومت لاہور پیر کے روز دنیا کا آلودہ ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

عالمی ماحولیات کے تھنک ٹینک اے کیو ایئر کے مطابق پیر کے دن لاہور میں فضائی آلودگی نے عالمی ریکارڈ توڑ دیا اور اس شہر کا ایئر کوالٹی انڈکس 372 تھا۔ یہ عالمی ادارہ ہر چند منٹ بعد اس انڈکس کو مسلسل اپ ڈیٹ کرتا ہے۔


اے کیو ایئر کے مطابق پاکستانی شہر لاہور کے علاوہ کراچی میں بھی فضائی آلودگی کی شرح بڑھ رہی ہے۔ جس شہر میں ایئر کوالٹی انڈکس جتنا زیادہ ہو گا، وہاں فضائی آلودگی بھی زیادہ ہو گی، جو انسانی صحت کے لیے بھی انتہائی خطرناک قرار دی جاتی ہے۔ عالمی معیار کے مطابق پچاس سے کم ایئر کوالٹی انڈکس محفوظ تصور کیا جاتا ہے۔

یہ اگر پچاس تا سو ہو جائے تو اس سے دل اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلا افراد اور بچوں کی صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ پاکستان میں پانچ برس سے کم عمر کے بچوں میں ہونے والی اموات میں ہر دس میں سے ایک کی موت کی وجہ فضائی آلودگی بنتی ہے۔

گلوبل الائینس آن ہیلتھ اینڈ پولیوشن کے اندازوں کے مطابق پاکستان میں ہر سال ایک لاکھ اٹھائیس ہزار اموات کی وجہ ہوا میں موجود آلودگی بنتی ہے۔
شوباز زرداری ادوار میں ٨٠% کارخانے کولے کی بجاے پرانے
ٹائروں پر چلتے رہے ہیں