لیفٹننٹ جنرل ندیم احمد انجم ہی نئے ڈی جی آئی ایس آئی ہوں گے، واضح ہو گیا

nad11m211.jpg


ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام کے مابین ملاقات ہوئی جس میں موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں طے ہوا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر لیفٹننٹ جنرل ہی مقرر رہیں گے۔

نجی میڈیا کے مطابق نئے ڈی جی آئی ایس آئی آئندہ ہفتے میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر تک جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے کیے گئے تھے۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا گیا تھا۔

نامعلوم وجوہات کی بنا پر کئی روز تک ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا تھا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان اس تقرری سے ناخوش ہیں۔

البتہ ان دعوؤں اور افواہوں کی کسی حکومتی یا عسکری شخصیت کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی تھی مگر سوشل میڈیا پر نامور صحافی اس بارے میں ڈھکے چھپے الفاظ میں باتیں کر رہے تھے۔


نوٹیفکیشن کے معاملے پر وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی نوٹیفیکیشن معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاملے کو غلط رنگ نہ دیا جائے،ہم سب ایک پیج پر ہیں،جلد معاملہ حل کر لیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں، اس معاملے میں ہونے والی قیاس آرائیوں پر توجہ نہ دیں۔
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
آرمی چیف کی طرح عموما آئی ایس آئی چیف کی تقرری بھی تین سال کے لیے ہوتی ہے۔ لیکن فیض کو تین سال مکمل کرنے سے پہلے کور کمانڈر بنانے کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ اگلے برس جب آرمی چیف بننے کی باری آئے تو وہ باقی تین امیدواروں کی طرح مضبوط credentials کے ساتھ ریس میں شامل ہو۔ لہذا یہ بات تو طے ہے کہ فیض اگلا آرمی چیف ہو گا اور شاید اسی لیے عمران خان مان بھی گیا، کیونکہ وہ بھی فیض کو چیف بنانا چاہتا ہے
No I think army nay khan Sahab ko clear kiya keh unki appointment change kyun hoi hai, it’s a round appointments so will disturb the whole system.
 

Keep the trust

Minister (2k+ posts)
آرمی چیف کی طرح عموما آئی ایس آئی چیف کی تقرری بھی تین سال کے لیے ہوتی ہے۔ لیکن فیض کو تین سال مکمل کرنے سے پہلے کور کمانڈر بنانے کا صرف ایک ہی مقصد ہے کہ اگلے برس جب آرمی چیف بننے کی باری آئے تو وہ باقی تین امیدواروں کی طرح مضبوط credentials کے ساتھ ریس میں شامل ہو۔ لہذا یہ بات تو طے ہے کہ فیض اگلا آرمی چیف ہو گا اور شاید اسی لیے عمران خان مان بھی گیا، کیونکہ وہ بھی فیض کو چیف بنانا چاہتا ہے
Agreed, I thought the same.
 

knowledge88

Chief Minister (5k+ posts)
Mr Rana Asim you have printed the wrong news in a hustle to be the first to publish the breaking news.
It hasn't been decided if General Nadeem Anjum will be the DG ISI.
The whole issue is his appointment. Undoubtedly he is immensely talented but he hasn't got an approval from the PM yet.
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)

Tit4Tat

Minister (2k+ posts)

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
khan is a poodle of establishment t
he should not have given extension and should have stamped his authority but how could he when he was brought in power by faiz hameed
Khotay who gave vote for extension in Parliament? Your favorite anti establishment Dangar League
 

Keep the trust

Minister (2k+ posts)

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
nad11m211.jpg


ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز وفاقی وزرا اور اعلیٰ عسکری حکام کے مابین ملاقات ہوئی جس میں موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔ ملاقات میں طے ہوا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے پر لیفٹننٹ جنرل ہی مقرر رہیں گے۔

نجی میڈیا کے مطابق نئے ڈی جی آئی ایس آئی آئندہ ہفتے میں اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے۔ ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن 13 اکتوبر تک جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو پاک فوج میں اعلیٰ سطح پر تقرر و تبادلے کیے گئے تھے۔ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو کور کمانڈر پشاور جب کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کو ڈی جی آئی ایس آئی مقرر کیا گیا تھا۔

نامعلوم وجوہات کی بنا پر کئی روز تک ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہو سکا تھا۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر افواہیں پھیلائی جا رہی تھیں کہ وزیراعظم عمران خان اس تقرری سے ناخوش ہیں۔

البتہ ان دعوؤں اور افواہوں کی کسی حکومتی یا عسکری شخصیت کی جانب سے تصدیق نہیں کی گئی تھی مگر سوشل میڈیا پر نامور صحافی اس بارے میں ڈھکے چھپے الفاظ میں باتیں کر رہے تھے۔


نوٹیفکیشن کے معاملے پر وزیراعظم نے ڈی جی آئی ایس آئی نوٹیفیکیشن معاملے پر کابینہ کو اعتماد میں لیا۔ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ معاملے کو غلط رنگ نہ دیا جائے،ہم سب ایک پیج پر ہیں،جلد معاملہ حل کر لیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ اہم عہدوں پر تعیناتیوں کے حوالے سے کوئی اختلاف نہیں، اس معاملے میں ہونے والی قیاس آرائیوں پر توجہ نہ دیں۔
This Nadeem Anjum guy looks like a brother of Mahek Malik? Itna chikna DG ISI men nay kabhi nahin dekha...
People like him can get blackmailed very easy…..Ab is mien kia