نواز شریف کے اس پالتو کتے کی اصل اوقات یہ ہے اس کو آرمی افسر بننے کا شوق تھا ممیسیا بن گیا ، کوئی اس کا ساتھی کبھی اس سے پوچھے گا کہ اس نطفہ حرام ممیسئے کو پی ایم اے کاکول سے کیوں نکالا گیا تھا ؟
کوئی نہیں پوچھے گا کیونکہ سب کو وجہ معلوم ہے
مطئ اللہ جانُ پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میںُ آرمی آ فیسر بننے کے لئے سلیکٹ ہوگیا تھا
مگر اس بے چارے کو بچپن سے اپنے ساتھ بد فعلی کرانے کی عادت تھی اور ایسی خارش ہوتی تھی کہُ دوستوں نے اس کانام مطی کھرک ڈال دیا تھا پھر جب ایک دن یہ پی ایم اے میں دوسرے جنٹلمین کیڈت سے بدفعلی کرا رہا تھاتو کمپنی کمانڈر نے اس کورنگے ہاتھوں اور رنگی تشریف کے ساتھ پکڑ لیا اور اس کو کورٹ مارشل کر کے اس کو پی ایم اے سے نکال دیا اس دن سے یہ آرمی کو اپنا دشمن سمجھتا ہے اور حرام کا نطفہ کوئی موقعہ ہاتھ سے نہیں جانے دیتا آرمی کے خلاف بھونکنے کا حالانکہ یہ ممیسیا اپنی کھرک کے ہاتھوں بچپن سے بدفعلی کرانے کا عادی تھا اور اب تک ہے اور بدفعلی کرواتے ہوئے ہی پکڑا گیا تھا مگر یہ اپنی کھرک کا زمہ دار بھی فوج کو سمجھ کر ہمیشہ پاگل کتوں کی طرح فوج کے خلاف بھونکتا ہے مطی کھرک ممیسیا سوچتا ہے اس دن یہ پکڑا نہ جاتا نکالا نا جاتا تو یہ بھی آج نوید مختار کی طرح ریٹائر ہو کر کہیں سفیرلگا ہوتا یا کیپٹن صفدر کنجر اوّل کی طرح کسی وزیر اعظم کا داماد بنا ہوتا یا میجر قمر زمان کی طرح نیب کا چئیرمین بنا ہوتا مگر برا ہو اسکی کھرک کا اور کمپنی کمانڈر کا