ملک یا ملائیت؟ چین کی نہر سویز

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
بالاآخر فائنل وقت آ پنہچا ہے۔ ہمارے سامنے دو آپشن ہیں۔ ملک بچانا ہے۔ یا ملائیت کو بچانا ہے؟۔ اگر ہم ملائیت کو بچاتے ہیں تو ملک ہاتھ سے نکل جاے گا جس کے نتیجے میں ملائیت بھی فنا ہوجاے گی۔ جب ملک ہی نہ ہوگا تو ملائیت اپنی موت آپ مرجاے گی۔ ملائیت کی جگہ مسلح جتھے لے لیں گے بالکل اسی طرح وزیرستان میں بھی ہوچکا ہے اور ملاز کا کام صرف طالبان کی تابعداری رہ گیا تھا۔ ان مسلح جتھوں کا نشانہ ہمارے وہ پڑھے لکھے لوگ ہونگے جو آج ان مسلح تنظیموں اور جتھوں کے خلاف خاموش ہیں۔ بلکہ اسلامی بننے کے فیشن میں ان کو سپورٹ بھی کرتے ہیں۔
ان حالات میں حکومت نام کی تو کوی چیز نہیں ہوگی کیونکہ کوی بھی سیاستدان اسلام آباد سے باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکے گا البتہ پاک فوج ان مسلح جتھوں اور لشکروں کے خلاف پورے ملک میں برسرپیکار ہوگی۔ اسی اندرونی انارکی کی وجہ سے سرحدوں کی حفاظت مشکل ہوجاے گی۔ افغانستان کی طرف سے مسلح جتھے ہمارے شمالی علاقوں، گلگت بلتستان، وزیرستان اور کے پی کے سے ہوتے ہوے اسلام آباد تک جانے کی کوشش کریں گے ان مسلح جتھوں اور تنظیموں کے پاس اسلحہ اور پیسے کی کمی نہیں ہوگی کیونکہ ان کے پیچھے امریکہ ، یورپ اور انڈیا ہونگے جن کا نشانہ چین ہوگا اور چین کا واحد راستہ جو پاکستان کے اندر سے گزرتا ہے بند کرنے کی کوشش کریں گے
پاکستان دراصل چین کی زمینی نہر سویز ہے۔ کیونکہ اس راستے سے چین کا چالیس دن کا بحری سفر سات دن میں طے ہوجاتا ہے۔نہر سویز دو سمندروں کے درمیان خشکی کا ایک ٹکڑا کاٹ کر بنای گئی تھی۔ مشرق اور مغرب کے درمیان ٹریلینز ڈالر کا بحری کاروبار ہزاروں کلومیٹر کے لمبے اور خطرناک سمندری راستے کی بجاے ایک سو بیس میل لمبی پرسکون اور محفوظ نہر سویز کے ذریعے ہونے لگا، نہر سویز اسرائیل اور امریکہ کو ہمیشہ کھٹکتی رہی ہے اسی طرح خشک نہر سویز بھی اب بہت ساری طاقتوں کو کھٹکنے لگی ہے۔ چین ہمارا دوست ہے لہذا ہمیں اس کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط اور ترقی یافتہ بنانے ہونگے ، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ چین سے پاکستان آنے والے کو بہت زیادہ فرق محسوس ہو ، پاکستان سے جرائم اور جہالت اور کرپشن کو فوری طور پر ختم کرنا ہوگا، چینی جب پاکستان آئیں تو انہیں وہی ماڈرن سہولیات اور جدید شہر دیکھنے کو ملیں جیسے ان کے اپنے ملک میں ہیں تو وہ بلاخطر کاروبار کیلئے آنا چاہیں گے ، چین یہاں فیکٹریاں لگانا چاہے گا کیونکہ انرجی کا حصول پاکستان میں بہت آسان ہے، بحری آئل ٹینکرز کی بجاے ایران بلکہ سعودیہ سے بھی پائیپ لائین کھینچی جا سکتی ہے۔
ملاوٹ ہماری قومی پہچان بن چکی ہے اور کرپشن ماتھے کا جھومر ، پہلے ماتھے پر محراب نمازی کی علامت تھی مگر اب یہ نشان دیکھ کر دماغ میں آتا ہے کہ ضرور کوی حرامخور ہوگا سنا ہے نواب آف کالا باغ کی ایک وارننگ کہ چوبیس گھنٹے میں ملاوٹ ختم کرو یا پھر مرنے کیلئے تیار ہوجاو کے بعد ملاوٹ زدہ اشیا خاص کر مرچوں کو نہروں میں بہانے سے پانی سرخ ہوگیا تھا؟ آج بھی ایسا ہوسکتا ہے مگر اس کے لئے دو تین بندے لٹکانے ضروری ہیں
میرے خیال میں ہمیں بھٹو کے بناے گئے فرسودہ آئین کی جگہ ایک نیا مسودہ تیار کرنا ہوگا جس میں کوی شق بھی نظریہ ضرورت کے تحت نہ شامل کی گئی ہو، اس آئین کے ماتھے پر تحریر ہو کہ اللہ اور رسول کو ماننے والوں کی اکثریتی ریاست پاکستان میں صدر سے لے کر آرمی چیف اور سپریم کورٹ سے لے کر فارن آفس تک تمام عہدے صرف اور صرف اہلیت کی بنیاد پر دئیے جائیں گے نہ کہ مذہبی بنیادوں پر۔ مذہب ہر ایک کا ذاتی عقیدہ ہوگا اس کی وجہ سے کسی اہل پاکستانی پر کم اہلیت والے کو ہرگز ترجیح نہیں دی جاے گی کیونکہ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا اور ملک بھی اسی لئے پیچھے رہ گیا ہے کہ اہل غیر مسلم پاکستانی حق نہ ملنے کی وجہ سے باہر نکل گئے
بلاتفریق تمام مدارس کو گورنمنٹ کی تحویل میں لے کر اسکولز اور کالجز میں بدل دیا جاے گا اور ہر گلی میں مساجد دھڑوں کی بنیاد پر بنانے کی اجازت نہیں ہوگی
تھر میں ایک بہت بڑا ڈیٹنشن سنٹر بنا کر اس میں فرقہ پرست ملاوں اور سڑکوں پر مانگنے والے فقیروں کے بچوں کو رکھا جاے انہیں کھانا اور تعلیم کی سہولت دی جاے جبکہ مولویوں کو ان کی خدمت پر لگا دیا جاے، کھانا پکانا، صفای، درخت لگانا اور تعمیرات ان سے کروای جائیں اور فقیروں کے بچوں کو پڑھایا جاے اور کھیل کے لئے سہولیات دی جائین ہوسکتا ہے انہی میں سے کئی بابر اعظم اور شاہین آفریدی نکل آئیں
اگر یہ نہیں تو پھر دوسرا آپشن یہ ہے کہ اسلحہ خریدو اور سول وار کیلئے تیار رہو
 

Ayaz Ahmed

Senator (1k+ posts)
بالاآخر فائنل وقت آ پنہچا ہے۔ ہمارے سامنے دو آپشن ہیں۔ ملک بچانا ہے۔ یا ملائیت کو بچانا ہے؟۔ اگر ہم ملائیت کو بچاتے ہیں تو ملک ہاتھ سے نکل جاے گا جس کے نتیجے میں ملائیت بھی فنا ہوجاے گی۔ جب ملک ہی نہ ہوگا تو ملائیت اپنی موت آپ مرجاے گی۔ ملائیت کی جگہ مسلح جتھے لے لیں گے بالکل اسی طرح وزیرستان میں بھی ہوچکا ہے اور ملاز کا کام صرف طالبان کی تابعداری رہ گیا تھا۔ ان مسلح جتھوں کا نشانہ ہمارے وہ پڑھے لکھے لوگ ہونگے جو آج ان مسلح تنظیموں اور جتھوں کے خلاف خاموش ہیں۔ بلکہ اسلامی بننے کے فیشن میں ان کو سپورٹ بھی کرتے ہیں۔
ان حالات میں حکومت نام کی تو کوی چیز نہیں ہوگی کیونکہ کوی بھی سیاستدان اسلام آباد سے باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکے گا البتہ پاک فوج ان مسلح جتھوں اور لشکروں کے خلاف پورے ملک میں برسرپیکار ہوگی۔ اسی اندرونی انارکی کی وجہ سے سرحدوں کی حفاظت مشکل ہوجاے گی۔ افغانستان کی طرف سے مسلح جتھے ہمارے شمالی علاقوں، گلگت بلتستان، وزیرستان اور کے پی کے سے ہوتے ہوے اسلام آباد تک جانے کی کوشش کریں گے ان مسلح جتھوں اور تنظیموں کے پاس اسلحہ اور پیسے کی کمی نہیں ہوگی کیونکہ ان کے پیچھے امریکہ ، یورپ اور انڈیا ہونگے جن کا نشانہ چین ہوگا اور چین کا واحد راستہ جو پاکستان کے اندر سے گزرتا ہے بند کرنے کی کوشش کریں گے
پاکستان دراصل چین کی زمینی نہر سویز ہے۔ کیونکہ اس راستے سے چین کا چالیس دن کا بحری سفر سات دن میں طے ہوجاتا ہے۔نہر سویز دو سمندروں کے درمیان خشکی کا ایک ٹکڑا کاٹ کر بنای گئی تھی۔ مشرق اور مغرب کے درمیان ٹریلینز ڈالر کا بحری کاروبار ہزاروں کلومیٹر کے لمبے اور خطرناک سمندری راستے کی بجاے ایک سو بیس میل لمبی پرسکون اور محفوظ نہر سویز کے ذریعے ہونے لگا، نہر سویز اسرائیل اور امریکہ کو ہمیشہ کھٹکتی رہی ہے اسی طرح خشک نہر سویز بھی اب بہت ساری طاقتوں کو کھٹکنے لگی ہے۔ چین ہمارا دوست ہے لہذا ہمیں اس کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط اور ترقی یافتہ بنانے ہونگے ، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ چین سے پاکستان آنے والے کو بہت زیادہ فرق محسوس ہو ، پاکستان سے جرائم اور جہالت اور کرپشن کو فوری طور پر ختم کرنا ہوگا، چینی جب پاکستان آئیں تو انہیں وہی ماڈرن سہولیات اور جدید شہر دیکھنے کو ملیں جیسے ان کے اپنے ملک میں ہیں تو وہ بلاخطر کاروبار کیلئے آنا چاہیں گے ، چین یہاں فیکٹریاں لگانا چاہے گا کیونکہ انرجی کا حصول پاکستان میں بہت آسان ہے، بحری آئل ٹینکرز کی بجاے ایران بلکہ سعودیہ سے بھی پائیپ لائین کھینچی جا سکتی ہے۔
ملاوٹ ہماری قومی پہچان بن چکی ہے اور کرپشن ماتھے کا جھومر ، پہلے ماتھے پر محراب نمازی کی علامت تھی مگر اب یہ نشان دیکھ کر دماغ میں آتا ہے کہ ضرور کوی حرامخور ہوگا سنا ہے نواب آف کالا باغ کی ایک وارننگ کہ چوبیس گھنٹے میں ملاوٹ ختم کرو یا پھر مرنے کیلئے تیار ہوجاو کے بعد ملاوٹ زدہ اشیا خاص کر مرچوں کو نہروں میں بہانے سے پانی سرخ ہوگیا تھا؟ آج بھی ایسا ہوسکتا ہے مگر اس کے لئے دو تین بندے لٹکانے ضروری ہیں
میرے خیال میں ہمیں بھٹو کے بناے گئے فرسودہ آئین کی جگہ ایک نیا مسودہ تیار کرنا ہوگا جس میں کوی شق بھی نظریہ ضرورت کے تحت نہ شامل کی گئی ہو، اس آئین کے ماتھے پر تحریر ہو کہ اللہ اور رسول کو ماننے والوں کی اکثریتی ریاست پاکستان میں صدر سے لے کر آرمی چیف اور سپریم کورٹ سے لے کر فارن آفس تک تمام عہدے صرف اور صرف اہلیت کی بنیاد پر دئیے جائیں گے نہ کہ مذہبی بنیادوں پر۔ مذہب ہر ایک کا ذاتی عقیدہ ہوگا اس کی وجہ سے کسی اہل پاکستانی پر کم اہلیت والے کو ہرگز ترجیح نہیں دی جاے گی کیونکہ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا اور ملک بھی اسی لئے پیچھے رہ گیا ہے کہ اہل غیر مسلم پاکستانی حق نہ ملنے کی وجہ سے باہر نکل گئے
بلاتفریق تمام مدارس کو گورنمنٹ کی تحویل میں لے کر اسکولز اور کالجز میں بدل دیا جاے گا اور ہر گلی میں مساجد دھڑوں کی بنیاد پر بنانے کی اجازت نہیں ہوگی
تھر میں ایک بہت بڑا ڈیٹنشن سنٹر بنا کر اس میں فرقہ پرست ملاوں اور سڑکوں پر مانگنے والے فقیروں کے بچوں کو رکھا جاے انہیں کھانا اور تعلیم کی سہولت دی جاے جبکہ مولویوں کو ان کی خدمت پر لگا دیا جاے، کھانا پکانا، صفای، درخت لگانا اور تعمیرات ان سے کروای جائیں اور فقیروں کے بچوں کو پڑھایا جاے اور کھیل کے لئے سہولیات دی جائین ہوسکتا ہے انہی میں سے کئی بابر اعظم اور شاہین آفریدی نکل آئیں
اگر یہ نہیں تو پھر دوسرا آپشن یہ ہے کہ اسلحہ خریدو اور سول وار کیلئے تیار رہو

sara blame Molvion per daal dia, humary siasat dan bhi Mazhab Card khelny ma kisi sy kam nahe han "nazria zarorat" k tehat.
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
ملک کا اصل مسئلہ کرپشن ہے۔ جس نے ملکی معیشت کی جڑیں کھوکھلی کر رکھی ہیں۔ جن کا پیٹ پھاڑنا تھا پھاڑیں، جنہیں سڑکوں پر گھسیٹنا تھا گھسیٹیں ملک کی لوٹی ہوئی رقم واپس لائیں۔ ملک اور قوم کو قرض سے بچائیں۔ ملائیںت مارنے کے بہانے قومی چوروں ڈاکوؤں کو این آر او نا دیں
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
Na hum china kay mirasi hain na koi china ki suize canal but we have to control that nonsense TLP and PDM
اصیل ککڑ کی طرح آنکھیں موند لینے سے حقائق نہیں بدلیں گے
پاکستان ایک نہرسویز کی طرح اہم ترین خشکی کا راستہ نہیں تو پھر کیا وجہ ہے انڈیا قراقرم پاس تک پنہچنے کیلئے سیاچن میں فوج رکھنے پر اربوں روپے خرچ کررہا ہے؟
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
کسی بھی ملک کو سپرپاور یا انڈسٹری پاور بننے کیلئے انرجی کی ضرورت ہوتی ہے۔ چین کے پاس سب کچھ ہے مگر انرجی نہیں۔ اگر وہ انرجی چین لے کرجاتا ہے تو بہت اخراجات ہونگے لہذا چین پاکستان میں ہی انڈسٹری لگا کر یہیں پر انرجی کی ضروریات پوری کرے گا بلکہ ہماری گورنمنٹ کو یہ آپشن چین کو دینا چاہئے
افغانستان بھی بہت اہم جگہ پر تھا مگر اس کی قسمت کہ وہ لینڈ لاک ہے جس کی وجہ سے اس کی اہمیت ختم ہوجاتی ہے ویسے بھی وہان بڑی ظاقتوں کی محاذ آرای ختم نہیں ہوگی لہذا وہاں غیر یقینی صورتحال رہے گی جس کا پاکستان کو ایڈوانٹیج ہے گوادر کی شکل میں ایک بہت بڑا ایڈوانٹیج
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
پی ڈی ایم کی ناکامی کے بعد سیاسی ٹمپریچر اور عوامی حافظ کو نارمالائز کرنے کے لئے اس طرح کی ڈرامے بازیاں کی جاتی ہیں۔
 

HIDDEN

Minister (2k+ posts)
تھر میں ایک بہت بڑا ڈیٹنشن سنٹر بنا کر اس میں فرقہ پرست ملاوں اور سڑکوں پر مانگنے والے فقیروں کے بچوں کو رکھا جاے انہیں کھانا اور تعلیم کی سہولت دی جاے جبکہ مولویوں کو ان کی خدمت پر لگا دیا جاے
?
 

HIDDEN

Minister (2k+ posts)
More than molvis, Pakistan has been destroyed by Bhuttos and Shareefs. Until and unless they are not exterminated from the political arena and the stolen wealth of the state is not forcefully taken back, Pakistan will continue like this.
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
بالاآخر فائنل وقت آ پنہچا ہے۔ ہمارے سامنے دو آپشن ہیں۔ ملک بچانا ہے۔ یا ملائیت کو بچانا ہے؟۔ اگر ہم ملائیت کو بچاتے ہیں تو ملک ہاتھ سے نکل جاے گا جس کے نتیجے میں ملائیت بھی فنا ہوجاے گی۔ جب ملک ہی نہ ہوگا تو ملائیت اپنی موت آپ مرجاے گی۔ ملائیت کی جگہ مسلح جتھے لے لیں گے بالکل اسی طرح وزیرستان میں بھی ہوچکا ہے اور ملاز کا کام صرف طالبان کی تابعداری رہ گیا تھا۔ ان مسلح جتھوں کا نشانہ ہمارے وہ پڑھے لکھے لوگ ہونگے جو آج ان مسلح تنظیموں اور جتھوں کے خلاف خاموش ہیں۔ بلکہ اسلامی بننے کے فیشن میں ان کو سپورٹ بھی کرتے ہیں۔
ان حالات میں حکومت نام کی تو کوی چیز نہیں ہوگی کیونکہ کوی بھی سیاستدان اسلام آباد سے باہر جانے کا سوچ بھی نہیں سکے گا البتہ پاک فوج ان مسلح جتھوں اور لشکروں کے خلاف پورے ملک میں برسرپیکار ہوگی۔ اسی اندرونی انارکی کی وجہ سے سرحدوں کی حفاظت مشکل ہوجاے گی۔ افغانستان کی طرف سے مسلح جتھے ہمارے شمالی علاقوں، گلگت بلتستان، وزیرستان اور کے پی کے سے ہوتے ہوے اسلام آباد تک جانے کی کوشش کریں گے ان مسلح جتھوں اور تنظیموں کے پاس اسلحہ اور پیسے کی کمی نہیں ہوگی کیونکہ ان کے پیچھے امریکہ ، یورپ اور انڈیا ہونگے جن کا نشانہ چین ہوگا اور چین کا واحد راستہ جو پاکستان کے اندر سے گزرتا ہے بند کرنے کی کوشش کریں گے
پاکستان دراصل چین کی زمینی نہر سویز ہے۔ کیونکہ اس راستے سے چین کا چالیس دن کا بحری سفر سات دن میں طے ہوجاتا ہے۔نہر سویز دو سمندروں کے درمیان خشکی کا ایک ٹکڑا کاٹ کر بنای گئی تھی۔ مشرق اور مغرب کے درمیان ٹریلینز ڈالر کا بحری کاروبار ہزاروں کلومیٹر کے لمبے اور خطرناک سمندری راستے کی بجاے ایک سو بیس میل لمبی پرسکون اور محفوظ نہر سویز کے ذریعے ہونے لگا، نہر سویز اسرائیل اور امریکہ کو ہمیشہ کھٹکتی رہی ہے اسی طرح خشک نہر سویز بھی اب بہت ساری طاقتوں کو کھٹکنے لگی ہے۔ چین ہمارا دوست ہے لہذا ہمیں اس کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط اور ترقی یافتہ بنانے ہونگے ، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ چین سے پاکستان آنے والے کو بہت زیادہ فرق محسوس ہو ، پاکستان سے جرائم اور جہالت اور کرپشن کو فوری طور پر ختم کرنا ہوگا، چینی جب پاکستان آئیں تو انہیں وہی ماڈرن سہولیات اور جدید شہر دیکھنے کو ملیں جیسے ان کے اپنے ملک میں ہیں تو وہ بلاخطر کاروبار کیلئے آنا چاہیں گے ، چین یہاں فیکٹریاں لگانا چاہے گا کیونکہ انرجی کا حصول پاکستان میں بہت آسان ہے، بحری آئل ٹینکرز کی بجاے ایران بلکہ سعودیہ سے بھی پائیپ لائین کھینچی جا سکتی ہے۔
ملاوٹ ہماری قومی پہچان بن چکی ہے اور کرپشن ماتھے کا جھومر ، پہلے ماتھے پر محراب نمازی کی علامت تھی مگر اب یہ نشان دیکھ کر دماغ میں آتا ہے کہ ضرور کوی حرامخور ہوگا سنا ہے نواب آف کالا باغ کی ایک وارننگ کہ چوبیس گھنٹے میں ملاوٹ ختم کرو یا پھر مرنے کیلئے تیار ہوجاو کے بعد ملاوٹ زدہ اشیا خاص کر مرچوں کو نہروں میں بہانے سے پانی سرخ ہوگیا تھا؟ آج بھی ایسا ہوسکتا ہے مگر اس کے لئے دو تین بندے لٹکانے ضروری ہیں
میرے خیال میں ہمیں بھٹو کے بناے گئے فرسودہ آئین کی جگہ ایک نیا مسودہ تیار کرنا ہوگا جس میں کوی شق بھی نظریہ ضرورت کے تحت نہ شامل کی گئی ہو، اس آئین کے ماتھے پر تحریر ہو کہ اللہ اور رسول کو ماننے والوں کی اکثریتی ریاست پاکستان میں صدر سے لے کر آرمی چیف اور سپریم کورٹ سے لے کر فارن آفس تک تمام عہدے صرف اور صرف اہلیت کی بنیاد پر دئیے جائیں گے نہ کہ مذہبی بنیادوں پر۔ مذہب ہر ایک کا ذاتی عقیدہ ہوگا اس کی وجہ سے کسی اہل پاکستانی پر کم اہلیت والے کو ہرگز ترجیح نہیں دی جاے گی کیونکہ اسلام اس کی اجازت نہیں دیتا اور ملک بھی اسی لئے پیچھے رہ گیا ہے کہ اہل غیر مسلم پاکستانی حق نہ ملنے کی وجہ سے باہر نکل گئے
بلاتفریق تمام مدارس کو گورنمنٹ کی تحویل میں لے کر اسکولز اور کالجز میں بدل دیا جاے گا اور ہر گلی میں مساجد دھڑوں کی بنیاد پر بنانے کی اجازت نہیں ہوگی
تھر میں ایک بہت بڑا ڈیٹنشن سنٹر بنا کر اس میں فرقہ پرست ملاوں اور سڑکوں پر مانگنے والے فقیروں کے بچوں کو رکھا جاے انہیں کھانا اور تعلیم کی سہولت دی جاے جبکہ مولویوں کو ان کی خدمت پر لگا دیا جاے، کھانا پکانا، صفای، درخت لگانا اور تعمیرات ان سے کروای جائیں اور فقیروں کے بچوں کو پڑھایا جاے اور کھیل کے لئے سہولیات دی جائین ہوسکتا ہے انہی میں سے کئی بابر اعظم اور شاہین آفریدی نکل آئیں
اگر یہ نہیں تو پھر دوسرا آپشن یہ ہے کہ اسلحہ خریدو اور سول وار کیلئے تیار رہو
اس بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا کیونکہ اپوزیشن کے چوہے تو شکار پہ نکلے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کو زرداری کھالے گا کچھ کو فوج باقی رہا خان اسکے فوطوں میں ویسے ہی دم نہیں ہے لہذا اس بارے ستے ای خیراں نے
 

angryoldman

Minister (2k+ posts)
ملا یا مولوی کو رگڑا لگانا بڑا آسان ہوتا ہے کیونکہ وہ تھوڑی سی تنخواہ میں بہت ساری ذمہ داریاں خوشی سے نبھا رہا ہوتا ہے اگر وہ نماز نکاح یا جنازے کا لاکھوں روپے وصول کرے تو وہ بھی معاشرے کی ایک بھاری بھرکم آسامی بن جائے جس کے خالف بولنے کی کسی کو جرات نہ ہوگی . ویسے ملا یا مولوی نے پاکستان کی تاریخ میں کتنے سال حکومت کی ہے جو دنیا ان سے اتنی خوف ذدہ ہے؟ حکومت کی بندر بانٹ صرف سیکولر عناصر کو ہی دی گئی ہے اور آگے بھی دی جاتی رہے گی باقی ڈرانے کے لئے کبھی ملا تو کبھی دہشتگرد نعرے لگائے جاتے ہیں . حلانکہ اصل غدار اور دہشتگرد وہ ہیں جنہوں نے متحدہ عرب امارات میں بیٹھ کر کشمیر کا سودا کیا ہے لیکن وقتی طور پر لڑنے سے جان چھوٹ جائے گی لیکن دشمن ہماری طرح بے غیرت نہیں.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
ملا یا مولوی کو رگڑا لگانا بڑا آسان ہوتا ہے کیونکہ وہ تھوڑی سی تنخواہ میں بہت ساری ذمہ داریاں خوشی سے نبھا رہا ہوتا ہے اگر وہ نماز نکاح یا جنازے کا لاکھوں روپے وصول کرے تو وہ بھی معاشرے کی ایک بھاری بھرکم آسامی بن جائے جس کے خالف بولنے کی کسی کو جرات نہ ہوگی . ویسے ملا یا مولوی نے پاکستان کی تاریخ میں کتنے سال حکومت کی ہے جو دنیا ان سے اتنی خوف ذدہ ہے؟ حکومت کی بندر بانٹ صرف سیکولر عناصر کو ہی دی گئی ہے اور آگے بھی دی جاتی رہے گی باقی ڈرانے کے لئے کبھی ملا تو کبھی دہشتگرد نعرے لگائے جاتے ہیں . حلانکہ اصل غدار اور دہشتگرد وہ ہیں جنہوں نے متحدہ عرب امارات میں بیٹھ کر کشمیر کا سودا کیا ہے لیکن وقتی طور پر لڑنے سے جان چھوٹ جائے گی لیکن دشمن ہماری طرح بے غیرت نہیں.
اتنی کمزور یاداشت بھی نہ ہو
ابھی کل کی بات ہے صوفی محمد نے جب اپنی شریعت کا نفاذ کرنے کیلئے پورے مالاکنڈ پر قبضہ کرلیا تھا ہر طرف اس کے داڑھی بردار کارندے لوگوں کے گلے کاٹ رہے تھے عورتوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی خواہ انکے بچے بھوک سے مرجائیں، تمام وکیل اور ججز بھاگ کر اسلام آباد آگئے تھے دھشت کا عالم تھا اور پاک فوج کو مزاکرات کرنے پڑے یہاں تک کہ صوفی محمد کا داماد جو مسلح ونگ کا انچارج تھا اس کی شرط تھی کہ مالاکنڈ میں پاک فوج کو اس کی اجازت سے داخل ہونا ہوگا
حیرت ہے کہ پاک فوج نے یہ شرط بھی مان لی اور اپنے ہی ملک کو صوفی کے حوالے کردیا مگر پھر میرے جیسے کمزور پاکستانیوں نے اصل محب وطن ہونے کے دعویداروں کو چھتر مار مار کر جگایا اور صوفی جو اوور کانفینڈینٹ ہوگیا تھا مالاکنڈ سے باہر شانگلہ کی طرف آنکلا تب فوج نے کاروای شروع کی اور انہیں بمشکل مالاکنڈ سے نکالا
یہ ایک ملا کا قصہ ہے ابھی بہت سارے کارٹ میں ہیں ج ب چاہو تجربہ کرلو نتیجہ وہی ہوگا جو مالاکنڈ میں نکلا تھا
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
اس بلی کے گلے میں گھنٹی کون باندھے گا کیونکہ اپوزیشن کے چوہے تو شکار پہ نکلے ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کو زرداری کھالے گا کچھ کو فوج باقی رہا خان اسکے فوطوں میں ویسے ہی دم نہیں ہے لہذا اس بارے ستے ای خیراں نے
اس بلی کے گلے میں ابھی کل ہی حکومت نے گھنٹی باندھی ہے آپ کو دکھای نہیں دی؟
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
اس بلی کے گلے میں ابھی کل ہی حکومت نے گھنٹی باندھی ہے آپ کو دکھای نہیں دی؟
یہ گھنٹی نہیں گھنٹی کا سایہ ہے اگر واقعی گھنٹی باندھنی ہے تو بیک جنبش قلم ان سب شدت پسند وں اور لٹیروں کو قرار واقعی سزا دینا ہو گی اور ایسی سزا جو نظر بھی آئے نوٹس لینے اور پابندیاں لگانے سے کام نہیں چلے گا بڑے بڑے گاٹے پکڑنے ہونگے آج کے بھی اور ماضی کے بھی ویسے حیرت ہے کہ آپ حکومت کی گھنٹی کو گھنٹی سمجھ رہے ہیں نصیب دشمناں طبیعت تو ناساز نہیں
 

angryoldman

Minister (2k+ posts)
اتنی کمزور یاداشت بھی نہ ہو
ابھی کل کی بات ہے صوفی محمد نے جب اپنی شریعت کا نفاذ کرنے کیلئے پورے مالاکنڈ پر قبضہ کرلیا تھا ہر طرف اس کے داڑھی بردار کارندے لوگوں کے گلے کاٹ رہے تھے عورتوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں تھی خواہ انکے بچے بھوک سے مرجائیں، تمام وکیل اور ججز بھاگ کر اسلام آباد آگئے تھے دھشت کا عالم تھا اور پاک فوج کو مزاکرات کرنے پڑے یہاں تک کہ صوفی محمد کا داماد جو مسلح ونگ کا انچارج تھا اس کی شرط تھی کہ مالاکنڈ میں پاک فوج کو اس کی اجازت سے داخل ہونا ہوگا
حیرت ہے کہ پاک فوج نے یہ شرط بھی مان لی اور اپنے ہی ملک کو صوفی کے حوالے کردیا مگر پھر میرے جیسے کمزور پاکستانیوں نے اصل محب وطن ہونے کے دعویداروں کو چھتر مار مار کر جگایا اور صوفی جو اوور کانفینڈینٹ ہوگیا تھا مالاکنڈ سے باہر شانگلہ کی طرف آنکلا تب فوج نے کاروای شروع کی اور انہیں بمشکل مالاکنڈ سے نکالا
یہ ایک ملا کا قصہ ہے ابھی بہت سارے کارٹ میں ہیں ج ب چاہو تجربہ کرلو نتیجہ وہی ہوگا جو مالاکنڈ میں نکلا تھا
بڑی مہربانی ہو گی اگر کسی سوات والے سے بھی دریافت کر لیں کہ ماجرا کیا تھا اور ہمیشہ کی طرح کس نے معاہدہ توڑا تھا.
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
بڑی مہربانی ہو گی اگر کسی سوات والے سے بھی دریافت کر لیں کہ ماجرا کیا تھا اور ہمیشہ کی طرح کس نے معاہدہ توڑا تھا.
سر اگر مجھ سے پوچھیں تو سوال یہ نہیں بنتا کہ معاہدہ کس نے توڑا، سوال یہ بنتا ہے کہ ایسا بے غیرتی کا معاہدہ کیا ہی کیوں؟
کیا پاکستان کا یہ حصہ مقبوضہ تھا یا ٹیکس نہیں دیتا تھا؟
پاکستان کے اندر رہتے ہوے ایسا معاہدہ کرنا ہی غداری ہے۔ میں لاہور میں رہتا ہوں یہاں بھی کبھی حافظ سعید اور کبھی قادری تو کبھی لبیک والوں کا زور ہوتا رہا ہے۔ کیا یہ مناسب ہے کہ ان سے معاہدے کئے جائیں اور لاہور ان کے حوالے کردیا جاے؟
اور معاہدہ ٹوٹنے کی صورت یہ کہا جاے کہ فوج نے معاہدہ شکنی کی ہے لہذا اب جنگ ہوگی؟