پاکستان ہی وہ ملک ہے جو افغانستان میں امن کے لیے مرکزی کردار ادا کر سکتا ہے لیکن اس وقت پاکستان کو باہر بٹھا کر
اقوام عالم افغانستان صورتحال پر بحث کر رہی ہیں . جی ہاں افغانستان کا سب سے بڑا سٹیک ہولڈر پاکستان اب باہر بیٹھ کر اپنی حالت زار پر آنسو بھا رہا ہے . یہ سب ایک ایسے شخص کی حکومت میں ہو رہا ہے جس کے اپنے بچے یہودیوں کی گود میں پرورش پا رہے ہیں . سالوں پہلے اس شخص کے بارے حکیم لقمان اور ڈاکٹر اسرار نے جو پیشن گویاں کی تھیں اب سچ ثابت ہونے جا رہی ہی ہیں . ایجنٹ نیازی اب اپنا اصل رنگ دکھا رہا ہے وہ اپنے آقاؤں کی منشا کے مطابق اس ملک کا نام و نشان مٹا دینا چاہتا ہے
عمران نیازی کا پلان بہت واضح ہے . اس نے اپنے مشن کے پہلے حصے میں ملکی معیشت اس قدر تباہ کی کہ ملک کی بنیادیں کھوکھلی ہو گئیں ملکی تاریخ میں ریکارڈ قرضے لیے اور عوام پر مہنگائی کے بم برساۓ . وہ اس قوم کو مہنگائی کی چکی میں پیس چکا ہے . لیکن اس کے باوجود کے لوگوں نے کھانا پینا آدھا کر دیا ہے ملک تباہ نہیں ہو سکا . اب عمران نیازی اپنے مشن کا دوسرا حصہ پورا کرے گا اس مقصد کے لیے سب سے پہلے پاکستان کو اقوام عالم میں تنہا کرنا تھا . عمران نیازی نے امریکا سے تعلق توڑنے کی خاطر چین کا بہانہ کیا اور بعد میں چین کے ساتھ بھی قطع تعلق کر لیا . اب پاکستان تاریخ کے اس بد ترین دور میں کھڑا ہے جہاں اسے اقوام عالم میں تنہائی کا سامنا ہے اور اہم تعلق دار چین اور امریکا پاکستان سے ناراض ہو چکے ہیں . اس کا نتیجہ یہ نکلے گا افغانستان کے بہانے سے اقوام متحدہ جو پاکستان پر پابندیاں لگاۓ گا اس کو روکنے والا کوئی نہیں ہو گا
عمران نیازی کا سب سے اہم مشن اس قوم کو تقسیم رکھنا ہے وہ اس قوم کو کسی بھی نقطے پر اکٹھا نہیں ہونے دے گا اور گورننس کا بحران پیدا کر دے گا . ایک طرف بارڈر کی صورتحال بدل رہی ہو گی تو دوسری طرف اندرون خانہ فساد چل رہا ہو گا . اس کے ساتھ ساتھ عمران نیازی معیشت کا بحران بھی پیدا کر دے گا . یوں پاکستان قوم ایک شکنجے میں پھنس جاۓ گی . پاکستان اب یہودیوں کے ہاتھ کا کھلونا بن چکا ہے . اب جو کھیل عراق شام میں ہوا وہ ہی پاکستان میں ہو گا اور عمران نیازی بشار الاسد کا کردار ادا کرے گا
دوسری طرف طالبان نے بارڈر بند کر کے واضح پیغام دے دیا ہے . طالبان لگاتار علاقے فتح کر رہے ہیں انہیں کھلی چھوٹ حاصل ہے امریکا اب کوئی مزاحمت نہیں کر رہا . اس کا مطلب صاف ہے داعیش کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے . ایسے وقت میں جب حکومت ایک یہودی ایجنٹ کے پاس ہو ملک میں خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی . الله ہی اس ملک کا حامی و ناصر ہو
اقوام عالم افغانستان صورتحال پر بحث کر رہی ہیں . جی ہاں افغانستان کا سب سے بڑا سٹیک ہولڈر پاکستان اب باہر بیٹھ کر اپنی حالت زار پر آنسو بھا رہا ہے . یہ سب ایک ایسے شخص کی حکومت میں ہو رہا ہے جس کے اپنے بچے یہودیوں کی گود میں پرورش پا رہے ہیں . سالوں پہلے اس شخص کے بارے حکیم لقمان اور ڈاکٹر اسرار نے جو پیشن گویاں کی تھیں اب سچ ثابت ہونے جا رہی ہی ہیں . ایجنٹ نیازی اب اپنا اصل رنگ دکھا رہا ہے وہ اپنے آقاؤں کی منشا کے مطابق اس ملک کا نام و نشان مٹا دینا چاہتا ہے
عمران نیازی کا پلان بہت واضح ہے . اس نے اپنے مشن کے پہلے حصے میں ملکی معیشت اس قدر تباہ کی کہ ملک کی بنیادیں کھوکھلی ہو گئیں ملکی تاریخ میں ریکارڈ قرضے لیے اور عوام پر مہنگائی کے بم برساۓ . وہ اس قوم کو مہنگائی کی چکی میں پیس چکا ہے . لیکن اس کے باوجود کے لوگوں نے کھانا پینا آدھا کر دیا ہے ملک تباہ نہیں ہو سکا . اب عمران نیازی اپنے مشن کا دوسرا حصہ پورا کرے گا اس مقصد کے لیے سب سے پہلے پاکستان کو اقوام عالم میں تنہا کرنا تھا . عمران نیازی نے امریکا سے تعلق توڑنے کی خاطر چین کا بہانہ کیا اور بعد میں چین کے ساتھ بھی قطع تعلق کر لیا . اب پاکستان تاریخ کے اس بد ترین دور میں کھڑا ہے جہاں اسے اقوام عالم میں تنہائی کا سامنا ہے اور اہم تعلق دار چین اور امریکا پاکستان سے ناراض ہو چکے ہیں . اس کا نتیجہ یہ نکلے گا افغانستان کے بہانے سے اقوام متحدہ جو پاکستان پر پابندیاں لگاۓ گا اس کو روکنے والا کوئی نہیں ہو گا
عمران نیازی کا سب سے اہم مشن اس قوم کو تقسیم رکھنا ہے وہ اس قوم کو کسی بھی نقطے پر اکٹھا نہیں ہونے دے گا اور گورننس کا بحران پیدا کر دے گا . ایک طرف بارڈر کی صورتحال بدل رہی ہو گی تو دوسری طرف اندرون خانہ فساد چل رہا ہو گا . اس کے ساتھ ساتھ عمران نیازی معیشت کا بحران بھی پیدا کر دے گا . یوں پاکستان قوم ایک شکنجے میں پھنس جاۓ گی . پاکستان اب یہودیوں کے ہاتھ کا کھلونا بن چکا ہے . اب جو کھیل عراق شام میں ہوا وہ ہی پاکستان میں ہو گا اور عمران نیازی بشار الاسد کا کردار ادا کرے گا
دوسری طرف طالبان نے بارڈر بند کر کے واضح پیغام دے دیا ہے . طالبان لگاتار علاقے فتح کر رہے ہیں انہیں کھلی چھوٹ حاصل ہے امریکا اب کوئی مزاحمت نہیں کر رہا . اس کا مطلب صاف ہے داعیش کی تاریخ دہرائی جا رہی ہے . ایسے وقت میں جب حکومت ایک یہودی ایجنٹ کے پاس ہو ملک میں خیر کی توقع نہیں کی جا سکتی . الله ہی اس ملک کا حامی و ناصر ہو