ریاستی اثاثوں کی فروخت کے حوالے سے طریقہ کار اور قانونی جانچ پڑتال کیسے نظرانداز کی جا سکتی ہے؟ امپورٹڈ حکومت پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ ریاستی اثاثوں کی فروخت کے حوالے سے طریقہ کار اور قانونی جانچ پڑتال کیسے نظرانداز کی جا سکتی ہے؟ امپورٹڈ حکومت پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ چوروں کو ریاستی اثاثوں کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ جس امپورٹڈ حکومت کی قیادت کرائم منسٹر میاں شہبازشریف کر رہے ہیں، یہ حکومت پاکستان کو 30 سالوں سے مسلسل لوٹنے میں مصروف ہے اور موجودہ معاشی بحران کی مکمل ذمہ دار ہے۔
ایک اور ٹویٹ میں انہوں نے لکھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ شریف خاندان کے ساتھ ساتھ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری جن کی کرپشن پر بہت سی کتابیں لکھی جا چکی ہیں کی قیادت میں تبدیلی سرکار کی امریکی سازش سے لائی گئی امپورٹڈ حکومت پر تمام قواعد وقانونی طریقہ کار ایک جانب رکھتے ہوئے قومی اثاثوں کی فروخت کے معاملے میں کیسے بھروسہ کیا جا سکتا ہے۔
اپنی ٹویٹ میں انہوں نے اس لیے قوم ان پر اپنے قومی اثاثے سپرد کرنے کے حوالے سے کبھی اعتماد نہیں کر سکتی۔ انہوں نے کہا کہ چوروں کو قومی اثاثے فروخت کرنے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔
Cabinet okays ordinance to sell assets | The Express Tribune
Move desperate attempt to prevent country from default
tribune.com.pk
سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ ٹویٹ دی ایکسپریس ٹریبون کی ایک رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیے۔ ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی کوشش میں ریاست کے اثاثوں کی بیرون ممالک کو ہنگامی طور پر فروخت کرنے کے لیے وفاقی کابینہ نے ایک آرڈیننس کی منظوری دی ہے جس میں چھ مختلف قوانین کے علاوہ انضباطی قواعد وضوابط کو بھی نظرانداز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ قوم سے اپنے روابط حقیقی آزادی کی میری پکار پر قوم کے جواب کے بعد میں کامل یقین سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان کی عوام پہلے ہی بہت کچھ سہہ چکے ہیں چنانچہ اب ان مافیاز کو لوٹ مار کا سلسلہ برقرار رکھنے کی قطعاً اجازت نہیں دینگے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کی طرح ہم اس صورتحال سےزیادہ دورنہیں جب ہمارے لوگ سڑکوں پرامڈ آئیں گے۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف و سابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ ریاستی اثاثوں کی فروخت کے حوالے سے طریقہ کار اور قانونی جانچ پڑتال کیسے نظرانداز کی جا سکتی ہے؟ امپورٹڈ حکومت پر کیسے اعتماد کر سکتے ہیں۔