راجہ جگر میں بھی آپ کی طرح، کل نہیں بلکہ آج ہی، سینکڑوں معصوم پاکستانیوں کے اس قاتل کو تختہ دار پر دیکھنا چاہتا ہوں لیکن ایک باریک نقطے کو سمجھیں کہ بھارت بھی یہی چاہتا ہے کہ جتنا جلدی ہو اس کو پھانسی ہو جائے . لیکن انٹیلیجینس کی گیم میں یہ نہیں کیا جاتا . اسے زندہ رکھ کر انفارمیشن ملتی رہے گی اور ہمارے جوان گراؤنڈ پر اس کی دی ہوئی انفارمیشن کی صداقت کو ویریفائی کرتے رہیں گے . اس سے دشمن کے ارادوں اور اسکی چالوں کا پتا لگتا رہتا ہے اور رہے گا . یہ کوئی معمولی جاسوس دہشت گرد نہیں ہے، بلکہ ایک سرونگ بہت ہائی ویلیو مرغا ہے . دوسرے جب تک یہ زندہ ہماری تحویل میں ہے بھارت کی جان نکلی رہے گی کہ وہ اور کیا کیا پاکستانیوں کو بتا رہا ہے . نیز ہمیں ہر انٹرنیشنل فورم پر بھارت کو ذلیل اور زچ کرنے کا موقع ملتا رہے گا . ایک بات اور ذہن نشین رہے کہ انٹیلیجینس کی گیم ایک بہت ڈیڈلی گیم ہے اسمیں آن گراؤنڈ اگر نچلے درجے کا کوئی جاسوس پکڑا جائے تو وہ مار کھا کھا کر اور ٹارچر برداشت کر کے مر جائے گا لیکن دشمن کو کوئی انفارمیشن نہیں دے گا، ویسے بھی اسکے پاس انفارمیشن کم ہوتی ہے لیکن اگر سینئر رینک کا کوئی آفیسر پکڑا جائے تو کئی وجوہ کی بنا پر اسے تادیر زندہ رکھا جاتا ہے کیونکہ اس کے پاس انفارمیشن بہت زیادہ ہوتی ہے، اسکو بس بریک کرنا ہوتا ہے اور پھر چل سو چل . آفیسرز ہلکا سا ٹارچر بھی برداشت نہیں کر سکتے اور ہاتھ کھڑے کر دیتے ہیں
کلبھوشن کے کیس میں یہی ہوا کہ جس دن اسے پکڑ کر تفتیش کے لیے اسلام آباد لایا گیا تو اس نے صاف صاف کہہ دیا کہ مار پیٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے، میں فیئر اینڈ سکوئیر پکڑا گیا ہوں اور اب میرا بچنا ناممکن ہے آپ مار پیٹ نہ کریں تو سب کچھ بتا دوں گا . راجہ جی آپ کو اندازہ ہے کہ میرے تعلقات پاکستان میں کہاں کہاں اور کس لیول کے ہیں. مجھے معلوم ہوا کہ اس نے طوطے کی طرح وہ کچھ بتایا جس کا ہمارے اداروں کو گمان تک نہ تھا . اس کی دی ہوئی معلومات کو جب گراؤنڈ پر کراس چیک کیا گیا تو ہر بات حرف بہ حرف صحیح ثابت ہوئی اور پھر دو کور کمانڈرز جنرل عامر اور جنرل عاصم باجوہ نے ان کے نیٹ ورک اور سلیپر سیلز کا جو حشر کیا وہ بنیوں کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا . اسی لیے بلوچستان میں الله کی عنایت اور ہماری افواج کی محنتوں اور قربانیوں سے امن آیا . سمجھ گیا نہ اب ؟
راجے ایک بات جان لے کہ جب تو مجھے خوامخواہ کی انگل بازی کرنے سے باز نہیں آتا اور میں تیرے سوال کا ڈائریکٹ جواب دینے سے کنی کترا رہا ہوتا ہوں تو اس میں یہی مصلحتیں ہوتی ہیں جو ایسے پبلک فورم پر ڈسکس نہیں کی جا سکتیں
چل ہن روٹی کھا تے آرام نال سون دی تیاری کر