کیوں 50 سے زائد وزرا اور مشیر حکومت کے ساتھ نظر نہیں آ رہے؟

1khanwazirmosheerghayb.jpg

وفاق اور پنجاب میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کا محاذ شدت اختیار کر ہی چکا ہے، حکومت اور اپوزیشن کی صفوں میں ابھی تک بے یقینی کی کیفیت برقرار ہے۔

حکومتی اتحادی جماعتوں نے واضح طور پر کسی کا ساتھ دینے کا اعلان نہیں کیا، جب کہ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان کا فیصلہ بھی غیر واضح ہی لگتا ہے۔ ایسی صورتحال میں ایکسپریس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت کے 70 وفاقی اور صوبائی وزرا میں سے 50 سے زائد ارکان سیاسی محاذ سے غائب ہیں۔


میڈیا رپورٹس میں کہا جا رہا ہے کہ منظر عام سے غائب ہونے والے حکومتی ارکان، وفاقی و صوبائی وزرا اور سیاسی مشیران اسی بے یقینی کے سبب خاموش ہیں۔ غائب ہونے والوں میں 35 وفاقی و صوبائی مشیران، معاونین خصوصی میں سے 25 کے لگ بھگ اور 55 رکنی وفاقی کابینہ میں 28 وزیر، 4 وزرائے مملکت، 4 مشیران اور 19 معاون خصوصی شامل ہیں۔

اس کے علاوہ 46 رکنی پنجاب کابینہ میں سے بھی 38 وزیر، 4 مشیران اور 4 معاونین خصوصی بھی اس وقت حکومت کے ساتھ فرنٹ فٹ پر کھڑے نظر نہیں آ رہے۔

جب کہ وفاقی سطح پر شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، حماد اظہر، پرویزخٹک، مراد سعید، شفقت محمود ،شیخ رشید اور بابر اعوان وزیر اعظم عمران خان کے ہراول دستے میں شامل ہیں۔

ادھر پنجاب میں عثمان بزدار سرکار کا دفاع مضبوط بنانے میں راجہ بشارت، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال، اسد کھوکھر، مرادراس اس امر کے لئے متحرک نظر آتے ہیں۔

لیکن بڑی تعداد میں وفاقی وصوبائی وزرا اور اراکین کابینہ کی جانب سے مضبوط آواز اور نمایاں سرگرمیاں دکھائی نہیں دے رہیں۔ یوں لگتا ہے کہ یا تو سب ایک دم سامنے آکر حکومت کے ساتھ قدم بہ قدم چلتے نظر آئیں گے یا پھر اسی گمنامی کے ساتھ مخالفین کے ساتھ کھڑے ہو جائیں گے۔