یکم جولائی سے بجلی کی قیمت میں مزید7.91 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری

shehbaz-sharif-inf-ec.jpg


کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے کچھ روز قبل بجلی کے بنیادی قومی نرخوں میں 7.91 روپے فی یونٹ اضافے کے ساتھ مالی سال 23-2022 میں اضافی مالیاتی اثرات کے کو پیش نظر رکھتے ہوئے جاری کردہ فیصلوں کے مطابق پاور سیکٹر کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن پلان کی منظوری دی۔

ای سی سی نے یکم جولائی سے 7روپے 91پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی جس سے صارفین پر 184ارب روپے کا مزید بوجھ پڑے گا۔ وزیر خزانہ کی زیر صدارت اجلاس،یوٹیلٹی سٹورزکارپوریشن کے لیے تین ارب 44کروڑ76لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ بھی منظور کرلی گئی.

ای سی سی کے اجلاس کی صدرات وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کی جس میں بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں نے یہ درخواست کی تھی کہ یکم جولائی سے صارفین کے بلز میں فی یونٹ 7.91 روپے اضافہ کیا جائے۔

تاہم متبادل کے طور پر پاور ڈویژن نے یکم جولائی سے 6.25 روپے فی یونٹ اور یکم اکتوبر سے بقیہ 1.66 روپے فی یونٹ اضافہ کرنے کی بھی تجویز دی۔ آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی ضرورت کے پیش نظر ای سی سی نے یکم جولائی سے بجلی کے نرخوں میں 3 روپے 50 پیسہ فی یونٹ اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیصلے کے مطابق اگست میں مزید 3 روپے 50 پیسے فی یونٹ کا اضافہ اور یکم اکتوبر سے ایک روپے فی یونٹ بڑھائے جائیں گے، ای سی سی کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کیا گیا یہ اضافہ کے الیکٹرک پر بھی لاگو ہوگا۔

یاد رہے کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کےلیے بجلی کے سالانہ ری بیسنگ پلان اوریوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے تین ارب 44کروڑ76لاکھ روپے کی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی ہے۔