پیرتک اصل بیان حلفی پیش نہ کیاتوفردجرم عائدکی جائیگی، اسلام آبادہائیکورٹ

ansarb1b1.jpg


عدالت پر عوام کا اعتماد ختم کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں سابق چیف جج گلگت بلتستان راناشمیم کے بیان حلفی کی خبر پر توہین عدالت کے کیس کی سماعت ہوئی جس میں آج رانا شمیم ذاتی حیثیت میں عدالت کے سامنے پیش ہوئے اور شوکاز کا جواب داخل کرایا۔

چیف جسٹس نے عدالتی معاون فیصل صدیقی سے سوال کیا کہ خبرشائع کرنے پرمختلف ذمہ داروں کی کیا ذمہ داری ہے؟ ہم نے صحافت سے متعلق بین الاقوامی معیار کو بھی دیکھنا ہے۔

عدالت نے رانا شمیم سے استفسار کیا کہ آپ نے اپنا جواب جمع کرایا ہے؟ اس پر سابق جج نے جواب دیا کہ میرے وکیل راستے میں ہیں وہ ابھی پہنچنے والے ہیں۔ میں نے چار دن پہلے جواب دے دیا تھا، وہ جواب عدالت میں لطیف آفریدی صاحب کوجمع کرانا ہے۔


جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ججز پریس کانفرنس نہیں کر سکتے، میں دعوے اور اعتماد سےکہہ سکتاہوں اس عدالت کے ججز کو کوئی اپروچ نہیں کرسکتا، میرے کسی جج نے کسی کے لیے دروازہ نہیں کھولا، اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی کہ عدالت پرعوام کا اعتماد ختم کیا جائے، کوئی آزاد جج یہ عذر پیش نہیں کرسکتا کہ اس پر کوئی دباؤ تھا۔

چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس مخصوص بیانیے کے ذریعے ہائیکورٹ پر دباؤ ڈالا گیا، اخبار نےخبر شائع کردی کہ جج کو فون کر کے کہا گیا شخصیت کورہا نہیں کرنا، رائے بنائی گئی اسلام آباد ہائیکورٹ کے تمام ججزنے سمجھوتا کیا ہوا ہے۔ مگر یہ الزام چیف جسٹس پاکستان کےخلاف نہیں بلکہ اس ہائیکورٹ کےجج کےخلاف ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کیاچاہتے ہیں مجھ سمیت تمام ہائیکورٹ ججز کےخلاف انکوائری شروع ہوجائے؟ اٹارنی جنرل پاکستان نے سوال کیا کہ یہ بتائیں اصل ڈاکومنٹ خود لارہے ہیں یا پاکستانی سفارتخانے کو دیں گے؟

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پیرتک اصل بیان حلفی پیش نہ کیاگیا توفردجرم عائدکی جائےگی۔ جس کے بعدعدالت نے کیس کی سماعت 13 دسمبر تک ملتوی کردی۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
یہ ہائی کورٹ ابھی تک فیصل واوڈا سے شہریت چھوڑنے کے اصل کاغذات برآمد نہیں کرسکی
شریف مافیا کا جج لندن بھاگنے کے چکر میں ہے
 

c4soft

Councller (250+ posts)
یہ بتائیں اصل ڈاکومنٹ خود لارہے ہیں یا پاکستانی سفارتخانے کو دیں گے ـ
اس شعر میں شاعر جج شمیم کو ملک سے باہر بھاگ جانے کا مشورہ اور موقع دے رہا ہے۔

یاد رہے کہ نواز شریف کو بھی بھگانے والا جج یہی تھا۔