Why Army is against Accountability? Another Scam Surfaced

RIA

MPA (400+ posts)
What is the contribution of COAS,
General Kiyani time,
1. Lal Masjid incident (Kiyani was the ISI chief)
2. NRO ((Kiyani was the ISI chief)
3. To bring back Stupid Iftikhar Choudary (Kiyani was the ISI chief)
4. Assassination of Benazir Bhutto (Kiyani was the ISI chief)
3. To remove the Pervez Musharaf (Kiyani was the ISI chief)
4. During his COAS tenure,
i. The incident of 300 army soldiers martyred
ii. The peak of terrorist activity in Pakistan
iii. To bring back mother fucker Nawaz Sharif
iv. To bring Zardari govt
v. To make Zaradari as president
vi. To support 18the amendment
v. To contribute of making four countries within the country
vii. Salala incident
viii. Abotbad incident (some sources saying he been paid 100 million USD by US)
ix. To bring back Nawaz in a govt
And as well as many more contributions.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔

چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال

سعودیہ سفیر: جنرل بلال اکبر

ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم

وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ

محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم

چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر

چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ

چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان

ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی

چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود

چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین

چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔

این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد

ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک

ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔

پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔

اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن

چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ

مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد

وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال

ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد

سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر

ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی

نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان

جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)

ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری

چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد

چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز

چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید

چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ

وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔

کھیلوں کے سرکاری ادارے:

کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)



اہم نوٹ: اگر سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے تو آنکھیں بند کر کے کسی سیاستدان کے نام والے آپشن پر ٹک لگا دیں۔
"جنرل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔
منقول

apni zameen k bajae Itni tawaja pakistan ki zameen pe di hoti to mulk na toota r kashimr bhi humara hota

valid concern

Military is the biggest zionist corrupt fascists and racists.

Ye kesi list hai is main na koi patwari na glu butt ham ne aisi list pehli bar Dekhi hai
یار آپ سب ایکس ڈپٹی پرائم منسٹر آف پاکستان کو بھول گئے؟ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر اعوان؟
اب اسمیں کسی سیاست کو لانے کی ضرورت نہیں
?

بلکہ اگر کہیں یہ سوال آجائے کہ فوج کی اتنی کرپشن کے باوجود یہ ملک کیسے چل رہا ہے؟ تو بلا شبہہ آپ نواز شریف یا زرداری کے نام کے آگے ٹک لگا دیجیئے گا۔ آپ کے نمبر یہاں بھی پورے۔ افتخار چوہدری کے بیٹے کی طرح۔
 
Last edited:

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔

چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال

سعودیہ سفیر: جنرل بلال اکبر

ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم

وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ

محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم

چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر

چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ

چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان

ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی

چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود

چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین

چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔

این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد

ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک

ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔

پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔

اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن

چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ

مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد

وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال

ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد

سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر

ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی

نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان

جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)

ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری

چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد

چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز

چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید

چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ

وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔

کھیلوں کے سرکاری ادارے:

کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)



اہم نوٹ: اگر سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے تو آنکھیں بند کر کے کسی سیاستدان کے نام والے آپشن پر ٹک لگا دیں۔
"جنرل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔
منقول
اسمیں میرے خیال ناقص کے حساب سے کچھ معلومات درست نہیں اور دوسرا کچھ معلومات جان بوجھ کر غلط سِمت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

پہلی بات یہ کہ اپنی لسٹ میں تمام ریٹائرڈ کیپٹین اور میجر حضرات کو دیکھیں گے تو اسمیں ۹۵فیصد آپکو وہ ملیں گے جنھوں نے آرمی سے نکلنے کے بعد مقابلے کا امتحان پاس کیا ہوگا اور سول سروسز میں خدمات انجام دی ہونگی۔

دوسرا یہ کہ کچھ ادارے ہی ایسے ہیں جہاں پر آرمی کے بندے زیادہ بہتر اقدامات کرسکتے ہیں۔ مثلاً ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا، یعنی ایچ آئی ٹی، جہاں ہمارے ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بنتی ہیں۔ اسی طرح انسداد منشیات کے ادارے، جہاں پر منشیات فروشوں سے آئے روز مسلح جھڑپیں ہوتی ہیں وغیرہ وغیرہ۔

پھر آتے ہیں ان اداروں کی طرف جہاں بوجہ کرپشن کوئی سویلین ہیڈ کبھی کام نہیں کرسکا۔ سب سے پہلے پی آئی اے کو دیکھ لیتے ہیں۔ آپ نے جرمنی تک سے چئیرمین امپورٹ کر کے دیکھ لیا جو آپ کا طیارہ ہی اڑا کر جرمنی لے گیا اور وہاں اسکو بیچ بھی دیا۔ لہٰذا اگر صرف آپکو چیئرمین پی آئی اے ایک ایسا بندہ قبول نہیں ہے کیوں کہ وہ ایک ایکس فوجی ہے تو بڑے شوق سے ایک اور سویلین اپائنٹ کر لیجیئے اور دو جہازوں کی اور قربانی دے دیں اور سویلین سپریمیسی پر خوش ہوجائیں۔

پھر پاکستان اسٹیل ملز کو دیکھ لیتے ہیں۔ پہلا یہ کہ بریگیڈیئر ریتائرڈ شجاع حسن وہاں چئیرمین نہیں، سی ای او ہیں۔ چیئرمین کا نام عامر ممتاز ہے۔ دوسرا یہ کہ وہ تب اپائنٹ ہوئے ہیں جب اسٹیل ملز کا کباڑہ ہوچکا تھا۔ بلکہ ساتھ یہ بھی بتائیں کہ وہ کب اپائنٹ ہوئے ہیں؟ اور کیا یہ ان کی وجہ سے ممکن نہیں ہوا کہ اسٹیل ملز کی بدمعاش مافیا جو کہ پیپلز پارٹی کے غنڈوں پر مشتمل تھی انکو وہاں سے نکال کر پھینکا، جن کے آگے کبھی کسی سویلین کی بولنے کی بھی مجال نہیں تھی۔

پھر کچھ ادارے اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، جہاں فوجیوں کی موجودگی ان کے پورٹ فولیو کی اہم ضرورت ہیں اور ایسا آپکو امریکہ اور برطانیہ جیسی جمہوریتوں میں بھی نظر آئے گا۔

اسمیں پہلے آ جاتے ہیں منسٹری آف ڈیفنس پروڈکشن اور منسٹری آف ڈیفنس پر۔ ڈیفنس پر فوجیوں کی معلومات اور ان کا تجربہ ایک عام سویلین سے زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اسلیئے یہ تاثر دینا کہ ان کی تقرری ان اداروں میں کرپشن کا منہہ بولتا ثبوت ہیں، تو کم از میں تو اس بات پر آنکھ بند کرے یقین نہیں کرسکتا۔

پھر نادرا کا قصّہ سامنے ہے کہ کیسے نواز شریف دور میں ایک سویلین چیئرمین کو استعفیٰ دے کر جانا پڑا تھا۔ اسکو حکومت نے کس کس طرح سے نہیں ڈرایا اور دھمکایا۔ اس کے بعد سے نادرا بھی ایک ایسا ادارہ بن گیا ہے جہاں پر کسی ایسے بندے کو تعینات ہونا چاہیئے جو اپنے اور اپنے گھروالوں کی حفاظت خود اسلحہ چلا کر کرسکتا ہو۔ کیوں کہ بہت سے اہم ریکارڈ تبدیل کروائے جاتے ہیں، الیکشن میں دھاندھلیاں بھی کروانے میں اس ادارے کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔

غرضیکہ کہ صرف نام دکھا کر ساتھ عہدہ لکھ دینے سے یہ نہیں ثابت ہوجاتا کہ تقرری ہی غلط ہوئی یا صرف آرمی کو نوازا گیا۔ ہاں کچھ کیسز ایسے ہونگے، لیکن تصویر اتنی بری بھی نہیں کہ جتنی بنا کر پیش کی جاتی ہے۔

دوسرا یہ کہ آپکا یہ کہہ دینا کہ پاکستان کی تباہی کے سوال کے آگے کسی سیاست دان کے نام کے خانے پر ٹِک لگادینا، یہ بھی اپنے اندر ایک جزوی سوال کا متحمّل ہے، کیا کیپٹین صفدر صاحب سیاست میں اسلیئے ہیں کہ ان کو آرمی کی پشت پناہی حاصل ہے؟
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔

چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال

سعودیہ سفیر: جنرل بلال اکبر

ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم

وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ

محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم

چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر

چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ

چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان

ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی

چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود

چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین

چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔

این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد

ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک

ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔

پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔

اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن

چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ

مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد

وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال

ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد

سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر

ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی

نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان

جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)

ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری

چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد

چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز

چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید

چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ

وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔

کھیلوں کے سرکاری ادارے:

کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)



اہم نوٹ: اگر سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے تو آنکھیں بند کر کے کسی سیاستدان کے نام والے آپشن پر ٹک لگا دیں۔
"جنرل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔
منقول
آوے یہ سارے فوجی ایی فوجی؟...بلڈی سویلین اک وی نہیں؟
حاضر سروس تے چلو آیه رٹائرڈ میجر جنرل وی نہین کھلوندے
مرو کدرے پراں جا کے ...ہنڑ تے جان چھڈو ساڈی
 

Scholar1

Chief Minister (5k+ posts)
Army is against Accountability because their Generals are involved in Corruption. Gen Asim Bajwa, Gen Javed Qazi, Gen Kayani, Gen Rizwan, Admiral Mansoor, .. etc. there is the long list of Generals who's corruption is proved, and many are hidden.

Now in Ring Road Rawalpindi Scam, Generals are again involved.

Action recommended against a retired Col Asim who was using name of ISI and a Retired Major General Saleem who influenced Rawalpindi Authorities to benefit his own property in Rawalpindi Ring Road scam.

E1XNYuNWEAQPOii



https://twitter.com/x/status/1393245493636079620
If you check list of politicans & judges 99.9% you will find corrupt and incapable and Ghaddar .
Army has self accountability, if someone is corrupt he get punished and court marshallad .
 

Scholar1

Chief Minister (5k+ posts)
مقابلے کے امتحان میں شریک طلبا اور دوستوں کیلئے یہ معلومات انتہائی مفید ہو سکتی ہیں۔ کئی بار سوال ایسا بھی آتا ہے کہ فلاں ادارے کے سربراہ یا عہدیدار کا نام بتائیں۔ معلومات نہ ہونے کی وجہ سے قیمتی نمبر ضائع ہو جاتے ہیں۔یہ ایک معمولی سی کوشش طلبا کے فائدے کیلئے کی گئی ہے۔ گزارش ہے کہ اس فہرست میں تھوڑی بہت غلطی کی گنجائش موجود ہوسکتی ہے لیکن زیادہ تر تفصیلات درست ہیں۔ پھر بھی آپ کراس چیک کر سکتے ہیں۔

چئیرمین پنجاب پبلک سروس کمیشن، لیفٹینٹ جنرل(ر) جناب ظفر اقبال

سعودیہ سفیر: جنرل بلال اکبر

ڈی جی نیب لاہور، میجر ر شہزاد سلیم

وزارت سدباب منشیات -- بریگیڈیئر اعجاز شاہ

محتسب پنجاب -- میجر ریٹائرڈ سلیمان اعظم

چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن ر فضیل اکبر

چیئرمین سی پیک اتھارٹی ۔۔ لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم باجوہ

چئیرمین نادرا ، بریگیڈئیر ریٹائرڈ خالد لطیف
سی او ایس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ خرم خوارزمی
ڈی جی آپریشنز، کرنل ریٹائرڈ طاہر مقصود خان

ڈائریکٹر پی ٹی وی اسپورٹس، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ حسن عماد محمدی

چیئرمین پی آئی اے -- ایئرمارشل ارشد محمود

چیئرمین واپڈا -- لیفٹیننٹ جنرل مزمل حسین

چیئرمین/ڈائریکٹر سپارکو میجر جنرل قیصر انیس خرم
اس سے پہلے چیئرمین میجر جنرل ر احمد بلال تھے۔

این ڈی ایم اے چیرمین -- لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز
اس سے پہلے جنرل افضل گجر تھے۔
ممبر آپریشنز، بریگیڈئیر وسیم الدین
ڈائریکٹر ایڈمن، کرنل عبدالشکور
ڈائریکٹر ریسپانس، میجر نعمان الحق
ڈائریکٹر امپلیمنٹیشن، لیفٹیننٹ کرنل ریٹائرڈ رضا اقبال
ڈپٹی ڈائریکٹر ریسپانس، لیفٹننٹ کموڈور محمد سلیمان
ڈائریکٹر پروکیورمنٹ، اسکوارڈن لیڈر محمد قاسم
ڈپٹی ڈائریکٹر ریکوری، میجر ذیشان حیدر

ڈائریکٹر سول ایوی ایشن اتھارٹی -- فلائٹ لیفٹننٹ ریٹائرڈ خاقان مرتضی
ممبر ،، ائیر مارشل احمر شہزاد

ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس -- میجر جنرل عارف ملک

ڈائریکٹر ایرپورٹ سیکیورٹی فورس -- میجر جنرل ظفر الحق۔

پنجاب پبلک سروس کمیشن۔
ممبر-- میجر جنرل ریٹائرڈ مسرت نواز ملک
ممبر فیڈرل پبلک سروس کمیشن میجر جنرل عظیم۔

اسٹیل مل چئیرمین--- بریگیڈئیر (ریٹائرڈ) شجاع حسن

چئیرمین PTA--- میجر جنرل (ریٹائرڈ) عامر عظیم باجوہ

مینجنگ ڈائریکٹر نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کام کارپوریشن - بریگیڈئیر توفیق احمد

وزارت دفاعی پیداوار -- سیکریٹری، لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد اعجاز چوہدری
ایڈیشنل سیکریٹری، میجر جنرل عاقف اقبال

ایڈیشنل سیکریٹری ڈیفنس ڈویڑن -- ائیر وائس مارشل کاظم حماد

سربراہ نیشنل کنسٹرکشن کمپنی --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) انور علی حیدر

ڈائریکٹر جنرل ویجیلینس پاکستان ریلوے --- بریگیڈئیر امجد علی

نیا پاکستان ہاوسنگ اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی
چئیرمین، لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ انورعلی حیدر
ڈپٹی چئیرمین، میجر جنرل عامر اسلم خان
ڈائریکٹر ایڈمن بریگیڈئیر ناصر منظور ملک
ڈائریکٹر کوارڈینیشن لیفٹیننٹ کرنل حافظ محمود سلطان

جامعہ کشمیر وائس چانسلر --- لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محسن کمال۔
(آپ کا حال ہی میں 6 دسمبر 2020 کو انتقال ہو گیا۔ آپ نے ریٹائرمنٹ کے بعد چیئرمین آزاد کشمیر پبلک سروس کمیشن کی حیثیت سے بھی خدمات سر انجام دیں)

ریکٹر NUST --- لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ جاوید محمود بخاری

چئیرمین ہیوی انڈسٹری کمپلیکس ٹیکسلا -- میجر جنرل سید عامر رضا
سیکریٹری بورڈ،کرنل عقیل احمد

چئیرمین پاکستان میڈیکل کمیشن، لیفٹینٹ جنرل ریٹائرڈ آصف ممتاز

چئیرمین FPSC ,, کیپٹن زاہد سعید

چئیرمین پورٹ قاسم اتھارٹی ،، رئیر ایڈمرل ریٹائرڈ ناصر شاہ

وائس ایڈمرل ریٹائرڈ اطہر مختار -- سفیر مالدیپ
جنرل ریٹائر بلال اکبر سفیر سعودی عرب
میجر جنرل ریٹائرڈ عمر فاروق برکی --- سفیر اردن
میجر جنرل ریٹائرڈ عبدالعزیز طارق -- ایلچی برونائی
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد خالد راو --- ایلچی بوسنیا
میجر جنرل ریٹائرڈ نوئیل کھوکھر، سفیر یوکرائن
میجر جنرل ریٹائرڈ راشد جاوید، سفیر لیبیا
میجر جنرل ریٹائرڈ محمد سعد خٹک ہائی کمشنر سری لنکا۔

کھیلوں کے سرکاری ادارے:

کرنل ریٹائرڈ آصف زمان (ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ)

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ سید عارف حسن (تیراندازی)
میجر جنرل ریٹائرڈ اکرم ساہی (ایتھلیٹکس)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ افتخار منصور (باسکٹ بال)،
لیفٹیننٹ جنرل میاں محمد ہلالہ (گالف)،
بریگیڈیئر ریٹائرڈ خالد سجاد کھوکھر (ہاکی)،
ایڈمرل ظفر محمود عباسی (شوٹنگ)،
وائس ایڈمرل محمد امجد خان نیازی (کشتی رانی)،
ایئر مارشل عاصم ظہیر (سکیئنگ)،
ایئرچیف مارشل مجاہد انور خان (سکواش)،
میجر ریٹائرڈ ماجد وسیم (سوئمنگ)
لیفٹیننٹ کرنل وسیم احمد (تائیکوانڈو )
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ مزمل حسین (باکسنگ)



اہم نوٹ: اگر سوال پوچھا جائے کہ پاکستان کی تباہی کا ذمہ دار کون ہے تو آنکھیں بند کر کے کسی سیاستدان کے نام والے آپشن پر ٹک لگا دیں۔
"جنرل " نالج کی اس فہرست میں کوئی غلطی ہو تو نشاندہی کر کے عنداللہ ماجور ہوں۔
منقول
Any institution with army or airforce head always performed much better than corrupt civilin appointed head .Pia , steel mill and most institutions got destroyed by politicans and judges .
2) Pakistan always made fast progress under military rulers like
Ayub khan , general musharraf, General Zia ul haq as bloody politicans are not only corrupt , illiterate and incapable but are Ghaddar too as someone said rightly that they can sell their mother for dollars ..
 

Aamir Shehzad

Councller (250+ posts)
اسمیں میرے خیال ناقص کے حساب سے کچھ معلومات درست نہیں اور دوسرا کچھ معلومات جان بوجھ کر غلط سِمت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔

پہلی بات یہ کہ اپنی لسٹ میں تمام ریٹائرڈ کیپٹین اور میجر حضرات کو دیکھیں گے تو اسمیں ۹۵فیصد آپکو وہ ملیں گے جنھوں نے آرمی سے نکلنے کے بعد مقابلے کا امتحان پاس کیا ہوگا اور سول سروسز میں خدمات انجام دی ہونگی۔

دوسرا یہ کہ کچھ ادارے ہی ایسے ہیں جہاں پر آرمی کے بندے زیادہ بہتر اقدامات کرسکتے ہیں۔ مثلاً ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا، یعنی ایچ آئی ٹی، جہاں ہمارے ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں بنتی ہیں۔ اسی طرح انسداد منشیات کے ادارے، جہاں پر منشیات فروشوں سے آئے روز مسلح جھڑپیں ہوتی ہیں وغیرہ وغیرہ۔

پھر آتے ہیں ان اداروں کی طرف جہاں بوجہ کرپشن کوئی سویلین ہیڈ کبھی کام نہیں کرسکا۔ سب سے پہلے پی آئی اے کو دیکھ لیتے ہیں۔ آپ نے جرمنی تک سے چئیرمین امپورٹ کر کے دیکھ لیا جو آپ کا طیارہ ہی اڑا کر جرمنی لے گیا اور وہاں اسکو بیچ بھی دیا۔ لہٰذا اگر صرف آپکو چیئرمین پی آئی اے ایک ایسا بندہ قبول نہیں ہے کیوں کہ وہ ایک ایکس فوجی ہے تو بڑے شوق سے ایک اور سویلین اپائنٹ کر لیجیئے اور دو جہازوں کی اور قربانی دے دیں اور سویلین سپریمیسی پر خوش ہوجائیں۔

پھر پاکستان اسٹیل ملز کو دیکھ لیتے ہیں۔ پہلا یہ کہ بریگیڈیئر ریتائرڈ شجاع حسن وہاں چئیرمین نہیں، سی ای او ہیں۔ چیئرمین کا نام عامر ممتاز ہے۔ دوسرا یہ کہ وہ تب اپائنٹ ہوئے ہیں جب اسٹیل ملز کا کباڑہ ہوچکا تھا۔ بلکہ ساتھ یہ بھی بتائیں کہ وہ کب اپائنٹ ہوئے ہیں؟ اور کیا یہ ان کی وجہ سے ممکن نہیں ہوا کہ اسٹیل ملز کی بدمعاش مافیا جو کہ پیپلز پارٹی کے غنڈوں پر مشتمل تھی انکو وہاں سے نکال کر پھینکا، جن کے آگے کبھی کسی سویلین کی بولنے کی بھی مجال نہیں تھی۔

پھر کچھ ادارے اسٹریٹجک نوعیت کے ہیں، جہاں فوجیوں کی موجودگی ان کے پورٹ فولیو کی اہم ضرورت ہیں اور ایسا آپکو امریکہ اور برطانیہ جیسی جمہوریتوں میں بھی نظر آئے گا۔

اسمیں پہلے آ جاتے ہیں منسٹری آف ڈیفنس پروڈکشن اور منسٹری آف ڈیفنس پر۔ ڈیفنس پر فوجیوں کی معلومات اور ان کا تجربہ ایک عام سویلین سے زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ اسلیئے یہ تاثر دینا کہ ان کی تقرری ان اداروں میں کرپشن کا منہہ بولتا ثبوت ہیں، تو کم از میں تو اس بات پر آنکھ بند کرے یقین نہیں کرسکتا۔

پھر نادرا کا قصّہ سامنے ہے کہ کیسے نواز شریف دور میں ایک سویلین چیئرمین کو استعفیٰ دے کر جانا پڑا تھا۔ اسکو حکومت نے کس کس طرح سے نہیں ڈرایا اور دھمکایا۔ اس کے بعد سے نادرا بھی ایک ایسا ادارہ بن گیا ہے جہاں پر کسی ایسے بندے کو تعینات ہونا چاہیئے جو اپنے اور اپنے گھروالوں کی حفاظت خود اسلحہ چلا کر کرسکتا ہو۔ کیوں کہ بہت سے اہم ریکارڈ تبدیل کروائے جاتے ہیں، الیکشن میں دھاندھلیاں بھی کروانے میں اس ادارے کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔

غرضیکہ کہ صرف نام دکھا کر ساتھ عہدہ لکھ دینے سے یہ نہیں ثابت ہوجاتا کہ تقرری ہی غلط ہوئی یا صرف آرمی کو نوازا گیا۔ ہاں کچھ کیسز ایسے ہونگے، لیکن تصویر اتنی بری بھی نہیں کہ جتنی بنا کر پیش کی جاتی ہے۔

دوسرا یہ کہ آپکا یہ کہہ دینا کہ پاکستان کی تباہی کے سوال کے آگے کسی سیاست دان کے نام کے خانے پر ٹِک لگادینا، یہ بھی اپنے اندر ایک جزوی سوال کا متحمّل ہے، کیا کیپٹین صفدر صاحب سیاست میں اسلیئے ہیں کہ ان کو آرمی کی پشت پناہی حاصل ہے؟
مقابلے کے امتحان میں فوج کا کوٹہ مرے خیال میں جنرل ضیاء نے رکھا
ملک عزیز میں "جسکی لاٹھی اسکی بھینس"کا کلچر متعارف کروانے کا سہرا بھی فوج کے سر ہے۔احتساب کا نام استعمال کرکے صرف اپنے اقتدار کو فروغ بھی جنرل مشرف نے دیا۔جسوقت آرمی جنرلز ٹھیک ہوۓ ملک بھی صحیح سمت میں چل پڑےگا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
مقابلے کے امتحان میں فوج کا کوٹہ مرے خیال میں جنرل ضیاء نے رکھا
ملک عزیز میں "جسکی لاٹھی اسکی بھینس"کا کلچر متعارف کروانے کا سہرا بھی فوج کے سر ہے۔احتساب کا نام استعمال کرکے صرف اپنے اقتدار کو فروغ بھی جنرل مشرف نے دیا۔جسوقت آرمی جنرلز ٹھیک ہوۓ ملک بھی صحیح سمت میں چل پڑےگا
افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان چوہدری کا کوٹہ کس نے رکھوایا تھا؟
جس کے آگے مشرّف بھی رہ گیا تھا؟

آرمی جنرلز بھی ٹھیک ہوجائیں گے جس دن ہم خود ٹھیک ہوجائیں گے۔ جس دن ہمیں کراچی کا پانی نکالنے کے لیئے آرمی کی امداد، ماسک لگوانے کے لیئے آرمی کی امداد اور بجلی چوری روکنے کے لیئے آرمی کی امداد مانگنے کی ضرورت نہ پڑے، تو اس دن آرمی بھی اپنی بیرکوں تک محدود ہوجائے گی۔

یہ آرمی بھی اسی قوم کا حصّہ ہے، اور اپنا ہی چہرہ اگر آئینے میں برا لگے تو اپنے منہہ پر طمانچے مارنے سے منہہ ٹھیک نہیں ہوجاتا۔ اس کے لیئے پہلے حرکتیں درست کرنی پڑتی ہیں۔
 

Aamir Shehzad

Councller (250+ posts)
افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان چوہدری کا کوٹہ کس نے رکھوایا تھا؟
جس کے آگے مشرّف بھی رہ گیا تھا؟

آرمی جنرلز بھی ٹھیک ہوجائیں گے جس دن ہم خود ٹھیک ہوجائیں گے۔ جس دن ہمیں کراچی کا پانی نکالنے کے لیئے آرمی کی امداد، ماسک لگوانے کے لیئے آرمی کی امداد اور بجلی چوری روکنے کے لیئے آرمی کی امداد مانگنے کی ضرورت نہ پڑے، تو اس دن آرمی بھی اپنی بیرکوں تک محدود ہوجائے گی۔


یہ آرمی بھی اسی قوم کا حصّہ ہے، اور اپنا ہی چہرہ اگر آئینے میں برا لگے تو اپنے منہہ پر طمانچے مارنے سے منہہ ٹھیک نہیں ہوجاتا۔ اس کے لیئے پہلے حرکتیں درست کرنی پڑتی ہیں۔

افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان چوہدری کا کوٹہ کس نے رکھوایا تھا؟
جس کے آگے مشرّف بھی رہ گیا تھا؟

آرمی جنرلز بھی ٹھیک ہوجائیں گے جس دن ہم خود ٹھیک ہوجائیں گے۔ جس دن ہمیں کراچی کا پانی نکالنے کے لیئے آرمی کی امداد، ماسک لگوانے کے لیئے آرمی کی امداد اور بجلی چوری روکنے کے لیئے آرمی کی امداد مانگنے کی ضرورت نہ پڑے، تو اس دن آرمی بھی اپنی بیرکوں تک محدود ہوجائے گی۔

یہ آرمی بھی اسی قوم کا حصّہ ہے، اور اپنا ہی چہرہ اگر آئینے میں برا لگے تو اپنے منہہ پر طمانچے مارنے سے منہہ ٹھیک نہیں ہوجاتا۔ اس کے لیئے پہلے حرکتیں درست کرنی پڑتی ہیں۔
افتخار چودھری کا بیٹا جب چیرمین لگا تو حکومت کس کی تھی؟مشرف احتساب کرسکتا تھا عمران خان کی طرح کی کمزور حکومت نہیں تھی اسکے پاس اسکے باجود اس نے احتساب نہیں کیا۔ آرمی جنرلز ہی وہ گندی مچھلیاں ہیں جنہوں نے سارا تالاب گندہ کیاانکے پاس طاقت تھی جسکا صحیح استعمال آنوں نے نہیں کیا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
افتخار چودھری کا بیٹا جب چیرمین لگا تو حکومت کس کی تھی؟مشرف احتساب کرسکتا تھا عمران خان کی طرح کی کمزور حکومت نہیں تھی اسکے پاس اسکے باجود اس نے احتساب نہیں کیا۔ آرمی جنرلز ہی وہ گندی مچھلیاں ہیں جنہوں نے سارا تالاب گندہ کیاانکے پاس طاقت تھی جسکا صحیح استعمال آنوں نے نہیں کیا
جنرل نے اس کے باپ کا حساب تو کرنا شروع کیا تھا، کیا ہوا؟
سار ایف پی ایس سی مشرّف کو ہر بندے کا بتا کر بھرتی نہیں کرتے۔ جب بات کھلی تو معلوم ہوا کہ سویلین اداروں کا یہ حال ہے۔

فوج کسی ادارے میں گھستی ہی تب ہے جب اس ادارے میں خود سے ایک کارکردگی کا خلا پیدا ہوتا ہے۔
جگہہ سویلین ادارے خود فراہم کرتے ہیں۔
ان سویلین اداروں میں سیاسی بھرتیاں کرنے والے اس کے تمام لوازمات مہیّا کرتے ہیں۔

جس دن ہم بطور قوم خود ٹھیک ہوگئے، آرمی بھی ٹھیک ہوجائے گی۔
جس دن واپڈا کا لائن مین، پولیس کا سپاہی، سوئی گیس کا لائن مین، رشوت لے کر حرامزدگی بند کردیں گے، فوج کو جگہہ ہی نہیں ملے گی کسی سویلین ادارے میں۔