اسرائیل کی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ میں ایک مسلمان جج کو تعینات کردیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے ملک کے سینئر و معروف وکیل اور جج خالد کبوب کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کردیا ہے، اسرائیلی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی مسلمان جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا ہو۔
اسرائیلی حکومت نے خالد کبوب کے علاوہ مزید 2 خواتین کو بھی سپریم کورٹ کا جج مقرر کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں جس کے بعد نئے تعینات ججز کی تعداد چار ہوگئی ہے۔
63 سالہ خالد کبوب نے تل ابیب یونیورسٹی سے اسلام اور تاریخ میں اعلی تعلیم حاصل کی، وہ اس وقت تل ابیب میں ایک سینئر قانون دان اور جج کی حیثیت سے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی ریاست میں 20 فیصد آبادی عربوں پر مشتمل ہے اور اسی حساب سے سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی کیلئے عرب ججوں کو بھی شامل کیا جاتا ہے مگر اب تک کی اسرائیلی تاریخ میں جتنی بھی تعیناتیاں ہوئی ہیں ان کیلئے ہمیشہ قرعہ فال عربی النسل مسیحی جج کے نام پر ہی نکلتا تھا۔
1999 میں مسلمان وکیل عبدالرحمان زعبی کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا گیا تھا مگر ان کا یہ تقرر عارضی تھا۔