
روس نے یوکرین کو مذاکرات کی مشروط پیشکش کردی، روس کا کہنا ہےکہ یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دیتی ہے تو ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے "یوکرین کو غیر فوجی اور غیر نازی بنانے کے لیے فوجی آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ جبر سے آزاد ہو کر یوکرینی باشندے خود آزادانہ طور پر مستقبل کا تعین کر سکیں۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ہم کسی بھی وقت مذاکرات کے لیے تیار ہیں، جیسے ہی یوکرین کی مسلح افواج ہماری اپیل پر پہل کرتی ہے اور فوری ہتھیار ڈال دیتی ہے۔ ہم یوکرین پر نازیوں کی حکومت نہیں چاہتے۔ کوئی بھی یوکرین پر قبضہ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
روسی وزیر خارجہ نے یوکرین کے ان دعوؤں کی تردید کی کہ روسی افواج نے رہائشی علاقوں کو نقصان پہنچانے کے وسیع ثبوت کے باوجود شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے۔
اس سے قبل روسی وزارتِ دفاع کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ روسی فوج نے بحیرۂ اسود میں یوکرینی جزیرے زمینائی آئی لینڈ پر قبضہ کرلیا ہے جبکہ وہاں 82 یوکرینی فوجیوں نے سرنڈر کردیا ہے۔
روسی وزارت دفاع نے یوکرین کی118 ملٹری انفراسٹرکچر سائٹس تباہ کر نے کا بھی دعویٰ کیا ہے ۔ وزارت دفاع نے کہا کہ چرنوبل پاور پلانٹ کی حفاظت کے لیے پیرا ٹروپرز تعینات کریں گے، ابھی پاور پلانٹ کے علاقے میں تابکاری کی سطح معمول پر ہے۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہم چرنوبل کو دہشت گردوں سے بچا رہے ہیں۔ روسی وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی چرنوبل جوہری پلانٹ کو اس کی حفاظت کے لیے روکے ہوئے ہیں۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں کہ قوم پرست گروہ اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں ملک کی صورت حال کو جوہری اشتعال انگیزی کے لیے استعمال نہ کر سکیں۔ بیان میں تابکاری میں اضافے کو اضافے کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پلانٹ کے آس پاس کے علاقے میں تابکاری کی سطح معمول پر ہے اور عملہ تابکاری کی سطح کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہے۔
دوسری جانب بین الاقوامی خبرر ساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کی نیوکلیئر ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ ناکارہ چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ کی جگہ سے تابکاری کی سطح میں اضافہ ریکارڈ کر رہی ہے۔ نیوکلیئر ایجنسی کا مزید کہنا ہے کہ تابکاری میں اضافہ بھاری فوجی سازوسامان کی ایک بڑی مقدار کی نقل و حرکت اور ہوا میں آلودہ تابکار کی وجہ سے ہوا ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/6russiaukraipeactalk.jpg
Last edited: