خیبر پختونخوا کے شہر مانسہرہ میں نامعلوم افراد نے خاتون اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کو روک کر ان پر حملہ کردیا ہے،ملزمان نے حملہ کرتے ہوئے ایک خاتون کو خود پر افسر ماننے سے انکار کا اعلان بھی کیا۔
تفصیلات کے مطابق قبائلی اضلاع کے فرسودہ روایات اور سوچ کے حامل چند افراد نے مانسہرہ میں ایک خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر یہ کہہ کر حملہ کردیا کہ ہم کسی خاتون کو اسسٹنٹ کمشنر یا ڈپٹی کمشنر نہیں مانتے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ مانسہرہ کے علاقے غازی کوٹ کے قریب پیش آیا، ملزمان اسسٹنٹ کمشنر ماروی شیر ملک کی گاڑی کا پیچھا کرتے ہوئے آرہے تھے اور اس دوران انہوں نے تین بار گاڑی کو اوور ٹیک کرنے کی کوشش بھی کی۔
متعدد کوششوں کے بعد ملزمان غازی کوٹ کے قریب اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کو روکنے میں کامیاب ہوگئے اور گاڑی پر حملہ کردیا،ملزمان نے ماروی شیر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں اور ان کے سیکیورٹی گارڈ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
ملزمان کے تشدد سے سیکیورٹی گارڈ کا بازو ٹوٹ گیا، تاہم اس دوران اردگرد موجود افراد نے مداخلت کی اور نہ صرف گارڈ کو ملزمان کے چنگل سے آزاد کروایا اور بلکہ تین ملزمان کو پکڑ کر پولیس کے حوالے بھی کردیا۔
اسسٹنٹ کمشنر نے مانسہر ہ کے تھانہ سٹی میں واقعہ کے خلاف درخواست دی جس کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔