
آزاد اظہار رائے پر قدغن لگادی گئی، پاکستان میں سوشل میڈیا پر عوام کی آواز دبانے کا سلسلہ جاری ہے، سوشل میڈیا ایپس کے بعد اب پل پل کی خبر اپنے صارفین تک پہنچانے والی ویب سائٹ سیاست ڈاٹ پی کے کو بھی بند کر دیا گیا، صارفین وی پی این کے استعمال سے ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔
سیاست ڈاٹ پی کے غیرجانبداری کے ساتھ عوام کو ہر لمحے ملکی اور غیر ملکی صورتحال سے آگاہ کرنے میں پیش پیش ہے، اس کے باوجود ویب سائٹ کو بند کردیا گیا، سیاست ڈاٹ پی کے پر اعتماد کرنے والے صارفین کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، ویب سائٹ بند کرنے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکی، بس سچ بولنے کی سزا دی جارہی ہے، سیاست ڈاٹ پی کے کو صرف پاکستان میں نہیں بلکہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی فولو کیا جاتا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد وزارت داخلہ کی جانب سے فیس بک، ٹوئٹر، یوٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور انٹرنیٹ سروس پر پابندی عائدکردی گئی تھی،جس سے صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ آن لائن بزنس بھی ٹھپ ہو کر رہ گیا تھا، اربوں روپے کا نقصان ہوا۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش سے کاروبار زندگی متاثر ہوا،سوشل میڈیا پر پوسٹ نہیں ڈال سکے تو آرڈر بھی نہیں مل سکے، رائیڈرز کے ساتھ بھی اسی طرح کی مشکلات دیکھنے کو ملیں،انٹر نیٹ کی بندش سے کچھ نقصانات ایسے ہیں جن کا اندازہ بھی نہیں لگایا جاسکتا۔