خواجہ آصف امریکہ سے احتجاج کرتے ہوئے۔۔۔۔
اللہ دے ناں سے دیدے بابا' خیر ہوئے پاگ لگے رین۔
امریکہ تے ویکھو' جیویں ساڈا سورا ہوندا اے۔
ڈونلڈ جواب دیتے ہوئے۔
خواجہ تے ویکھو' جیویں وینٹیلیٹر ہوندا اے او وی خراب۔
اب ہمارے فوجی کا خون نہیں گراما سکتیں یہ باتیں۔
عوام خود ہی تیار رہے بھارت کے حملوں کے لیے۔
پانی تو سارا پی گئے' ڈیموں کی مخالفت کے لیے الطاف حسین' مولانا اور اے این پی جیسے گروپوں کو سپورٹ کیا۔ جبکہ کشمیر میں جو ظلم کیا وہ الگ۔
نو مئی کا بیانیہ نہیں چلا مگر پھر بھی ڈھٹائی سے اسی ڈگر پر چلے ہوئے ہیں۔
جس دن عوام نے ججوں پر ہاتھ ڈالنا شروع کردیا نہ اس وقت یہ محبت کے خطوط لکھ کر آگاہ نہیں کریں گے۔
عامر فاروق اور فائز عیسی کو قوم کا پیغام ہے زندگی کی توسیع نہیں مل سکتی چاہے الٹے لٹک کر بوٹ چمکا لیں۔
شیر افضل کو میرا مشورہ ہے کہ آپ متنازعہ ہوگئے ہیں تو خود پیچھے ہٹ جائیں۔
کیوں آپ نے تاثر دینا ہے کہ آپ اختلافات کو ہوا دے رہے ہیں قوم بوٹ کو خوش کرنے کے لیے۔
جاہلین کو اتنا نہیں پتا کہ یہ عوام ہے جسکے آگے کوئی نہیں ٹک سکتا۔
عوام ہی ہے جس نے پی ٹی آئی کو بھی سیکنگوں پر اٹھا رکھا ہے ورنہ جو بچی کچی مزاحمت ہورہی ہے وہ بھی نہ ہوتی۔
مردم شماری میں یہ عوام کو 23 یا پھر 25 کروڑ ہے۔
محتاط اندازے کے مطابق' 30 کروڑ ہے۔
کھیت ختم کرکے سوسائیٹیاں بن رہی ہیں اور ان میں بھی فراڈ ہورہے ہیں کیونکہ انصاف کا نظام تو ہے ہی نہیں۔
اتنے کھلے اشاروں کے باوجود بھی اگر کسی کو سمجھ نہ آئے تو پھر انقلاب تو ضرور آئے۔
حکومت اپنی جماعت کی ہے اور باتیں ایسے کررہا ہے جیسے اپوزیشن منسٹری بھی نہ ملی ہو۔
یہ چکر بازیاں نہیں چلیں گی پترو۔
گاجریں کھائیں ہیں تو مروڑ تو اٹھیں گے۔
فل حال یہ الزام ڈاکووں پر لگایا جارہا ہے۔
انقریب اسطرح کے الزامات عوام پر لگنا شروع ہوجائیں گے یا پھر پی ٹی آئی پر۔
یہ بھی بعید نہیں کہ جیل میں قید عمران خان کو ان وارداتوں کا الزام دیا جائے۔
پہلے جتنے بھی ججز تھے انکی رٹائرمنٹ کے بعد لوگ بھول گئے کہ انہوں نے کیا کیا ہے۔
افتخار چوہدری تک کو لوگ بھول گئے مگر اس قاضی کو کوئی نہیں بھولے گا۔
قاضی صاحب کو میرا مشورا ہے کہ پاکستان تو آپ نے رہنا نہیں ہے۔ کیا آپ کے سارے رشتے دار بھی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے؟ کسی ایک کا اپکو خیال نہیں ہے کہ...