اب پہلے سے زیادہ لوگوں کی خدمت کروں گا،لیگی رہنما بلال یاسین

3%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%A7%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D8%AF%D9%85%D8%A7%D8%AA.jpg

لاہور کے علاقے بلال گنج میں موہنی روڈ کے قریب قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے مسلم لیگ ن کے ایم پی اے بلال یاسین نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں بتایا کہ ان کی پٹی تبدیل کی گئی ہے اور ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ حالت خطرے سے باہر ہے وہ کچھ بھی کھا سکتے ہیں۔

بلال یاسین نے کہا کہ انہوں نے موت کو بہت قریب سے دیکھا ہے اور اب فیصلہ کیا ہے کہ دوبارہ واپس جا کر نئے عزم اور ہمت کے ساتھ پھر سے لوگوں کی خدمت کروں گا اور پہلے سے زیادہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں اسپتال میں موجود ڈاکٹروں کا کسی بھی طرح شکریہ ادا کر سکتا ہوں مگر جو لوگ باہر مساجد اور گھروں میں میرے لیے دعائیں کر رہے ہیں ان کا شکریہ ادا کرنے کیلئے الفاظ نہیں ہے۔


لیگی ایم پی اے نے بتایا کہ وہ صبح لسی پینے کے شوقین ہیں ان کے کسی چاہنے والے نے انہیں لسی لا کر دی تو ڈاکٹروں نے منع کر دیا کہ ابھی ان کے زخم بھر رہے ہیں اس لیے انہیں سوپ، یخنی اور اس طرح کی دیگر چیزیں کھانے کی ضرورت ہے، انہوں نےکہا کے اپنی صحت کا معاملہ ہے ضرور ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کروں گا۔

دوسری جانب نجی ٹی وی چینل کا کہنا ہے کہ جب ان پر حملہ ہوا وہ اس روز کسی لیگی کارکن کی جائیداد کے تنازع میں صلح کرانے گئے تھے، پہلے انہوں نے جانے سے انکار کر دیا تھا مگر جب ایک فریق نے اپنی بہن سے کہلوایا تو انہیں جانا پڑا جب وہاں پہنچے تو اسی وقت ان پر حملہ ہو گیا۔

بلال یاسین کا کہنا ہے یہ بات درست ہے کہ انہوں نے پہلے حاجی لیاقت نامی فریق کے ساتھ جانے سے انکار کیا تھا لیکن پھر صلح کرانے کے لیے ان کے ساتھ گیا۔ ٹانگ میں گولی لگتے ہی محسوس ہو گیا تھا کہ فریکچر ہو گیا ہے، حملہ آوروں نے مجھے ہی ٹارگٹ کیا۔