وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پاکستانی وفد کی دورہ اسرائیل اور اسرائیلی صدر سے ملاقات کے معاملے پر وضاحتی بیان جاری کردیا ہے۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں احسن اقبال نے کہا کہ پاکستان کے کسی سرکاری یا نیم سرکاری وفد نے ملاقات نہیں کی-اس وفد کے شرکاء پاکستانی نژاد امریکی شہری تھے جو اپنی وضاحت کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ ریاست اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتی۔ہماری تمام تر ہمدردیاں اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں۔
اپنی دوسری ٹویٹ میں احسن اقبال نے اسرائیلی صدر کے ورلڈ اکنامک فورم میں خطاب کا ایک کلپ شیئر کیا اور کہا کہ اسرائیلی صدر کا یہ اصل بیان ملاحظہ فرمائیں، جس میں انہوں نے واضح طور پہ کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی نژاد امریکی شہریوں کا وفد ان سے ملا تھا۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ بعض عناصر اسرائیلی صدر کے اس بیان کو توڑ موڑ کے یہ تاثر پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں جیسے کوئی سرکاری یا نیم سرکاری وفد حکومت کی طرف سے اسرائیلی صدر کو ملا تھا۔
واضح رہے کے میڈیا میں پاکستانی وفد کے دورہ اسرائیل کی تصدیق اسرائیلی صدر اسحاک ہرزوگ نے بھی کردی ہے اورکہا کہ گزشتہ ہفتے ہونے والی 2 وفود سے ملاقاتوں میں امریکہ میں مقیم 2 پاکستانی بھی شامل تھے، پاکستانی وفد سے میری ملاقات خوش آئند رہی۔