اداروں،افواج اور عدلیہ سے متعلق شکوک و شبہات والی گفتگو نہ چلائیں،پیمرا

11PEMRAnewhidaya.jpg

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا ) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ٹی وی چینلز کو ریاستی اداروں، افواج اور عدلیہ سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے والی گفتگو نشر کرنے سے پرہیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

آج 9 مئی کو پیمرا ہیڈکوارٹرز کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ ٹی وی چینلز کی جانب سے ایسا مواد نشر کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس میں اداروں سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،ایسا مواد نشر کرنا پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ 2015 اور سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن میں آزادی اظہار رائے سے متعلق آئین کی آرٹیکل کی تفصیل بھی شامل کی کہ اظہار رائے کی آزادی اسلام کے تقدس، ملکی سیکیورٹی یا دفاع، دوست ریاستوں سے متعلق نفرت آمیز گفتگو آزادی اظہار رائے کے تحت بھی جائز نہیں ہے بلکہ یہ ایک جرم ہے۔

https://twitter.com/x/status/1523647349771317249
نوٹیفکیشن میں تمام ٹی وی چینلز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 2018 کے از خود نوٹس کیس کے فیصلےکی پاسدار ی کرنے اور پیمرا قوانین کے مطابق نشر کیے جانے والے مواد کی چھان بین کیلئے ان ہاؤس مانیٹرنگ کمیٹی کی تشکیل کی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ کسی بھی قانون یا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی سے بچا جاسکے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
11PEMRAnewhidaya.jpg

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی(پیمرا ) نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ٹی وی چینلز کو ریاستی اداروں، افواج اور عدلیہ سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے والی گفتگو نشر کرنے سے پرہیز کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔

آج 9 مئی کو پیمرا ہیڈکوارٹرز کی جانب سے جاری کردہ اس نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کچھ ٹی وی چینلز کی جانب سے ایسا مواد نشر کیے جانے کی شکایات موصول ہوئی ہیں جس میں اداروں سے متعلق شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے،ایسا مواد نشر کرنا پیمرا کے کوڈ آف کنڈکٹ 2015 اور سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔

پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن میں آزادی اظہار رائے سے متعلق آئین کی آرٹیکل کی تفصیل بھی شامل کی کہ اظہار رائے کی آزادی اسلام کے تقدس، ملکی سیکیورٹی یا دفاع، دوست ریاستوں سے متعلق نفرت آمیز گفتگو آزادی اظہار رائے کے تحت بھی جائز نہیں ہے بلکہ یہ ایک جرم ہے۔

https://twitter.com/x/status/1523647349771317249
نوٹیفکیشن میں تمام ٹی وی چینلز کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے 2018 کے از خود نوٹس کیس کے فیصلےکی پاسدار ی کرنے اور پیمرا قوانین کے مطابق نشر کیے جانے والے مواد کی چھان بین کیلئے ان ہاؤس مانیٹرنگ کمیٹی کی تشکیل کی ہدایات جاری کردی ہیں تاکہ کسی بھی قانون یا قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی سے بچا جاسکے۔
سوشل میڈیا پر کیسے روکو گے؟
 

Nice2MU

President (40k+ posts)
کسی کو اداروں بارے کوئی شک نہیں بلکہ پکا پکا یقین ہے کہ کتے چوروں سے ملے ہوئے ہیں۔ اسلیے یہ مصنوئی عزت بنانے کی کوشش نہ کرے بلکہ مجرموں کو جیلوں میں ڈال کے سزائیں دے تب جا کے کسی کے آہستہ آہستہ شک ختم ہونگے
 

ashahid786

MPA (400+ posts)
We will not spare any traitors irrespective of whichever institutional garbs they come in. Manipulation of politics and exploitation of people simply cannot be tolerated anymore.
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Yes there is a difference between "Freedom of speech" and "Fake News". The later should not be allowed/encouraged.

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور