اسرائیلی وفد سے حکومتی وفد کی ملاقات کا الزام،FIAکا جنرل امجد شعیب کو نوٹس

9FIAamjadshoaib.jpg

سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کی اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگانے پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ عرصہ قبل قطر کے دورے پر کیا تھا جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کے اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگایا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے نوٹس جاری کر دیا تھا اور آج الزام کے خلاف پٹیشن کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ان سے جواب طلب کیا ہے۔

دوران سماعت عدالت نے پوچھا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے کوئی قانون ہے یا نہیں؟ اگر نہیں ہیں تو عدالت اس کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس جواد الحسن نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے مگر حدود قیود کا خیال رکھا جائے اور پی ٹی اے، پیمرا کے علاوہ وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔ پٹیشن رہنما پیپلزلائرز فورم منصور ریاض ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ جنرل (ر) امجد شعیب نے جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔

فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کی۔ پٹشنر کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جنرل (ر) امجد شعیب کے پاس اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائے۔ عدالتی بنچ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب سے جواب طلب کرلیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ قوانین کی وضاحت بارے پی ٹی اے، پیمرا اور وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔


یاد رہے کہ دورہ قطر کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کے حکومتی اور اسرائیلی وفد کے درمیان ملاقات کی جھوٹی خبر کے معاملے پر امجد شعیب کو چند دن قبل نوٹس کے ذریعے7 ستمبرکو طلب کیا تھا لیکن وہ ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق اب وفاقی انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
9FIAamjadshoaib.jpg

سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کی اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگانے پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ عرصہ قبل قطر کے دورے پر کیا تھا جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کے اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگایا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے نوٹس جاری کر دیا تھا اور آج الزام کے خلاف پٹیشن کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ان سے جواب طلب کیا ہے۔

دوران سماعت عدالت نے پوچھا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے کوئی قانون ہے یا نہیں؟ اگر نہیں ہیں تو عدالت اس کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس جواد الحسن نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے مگر حدود قیود کا خیال رکھا جائے اور پی ٹی اے، پیمرا کے علاوہ وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔ پٹیشن رہنما پیپلزلائرز فورم منصور ریاض ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ جنرل (ر) امجد شعیب نے جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔

فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کی۔ پٹشنر کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جنرل (ر) امجد شعیب کے پاس اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائے۔ عدالتی بنچ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب سے جواب طلب کرلیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ قوانین کی وضاحت بارے پی ٹی اے، پیمرا اور وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔


یاد رہے کہ دورہ قطر کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کے حکومتی اور اسرائیلی وفد کے درمیان ملاقات کی جھوٹی خبر کے معاملے پر امجد شعیب کو چند دن قبل نوٹس کے ذریعے7 ستمبرکو طلب کیا تھا لیکن وہ ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق اب وفاقی انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
عمران خان کی بیگم پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ کسی عدالت نے بلایا؟ یہ ساری عدالتیں عمران حکومت میں کھسی ہو گئی تھی؟
 

Judge

MPA (400+ posts)
عمران خان کی بیگم پر جھوٹے الزامات لگائے گئے۔ کسی عدالت نے بلایا؟ یہ ساری عدالتیں عمران حکومت میں کھسی ہو گئی تھی؟
چنگر جی ایف آئی اے نے بلایا ہے - عدالت نے نہیں
اور ایک دفعہ انکار تو کر کے دیکھو جھوٹے الزاموں کا
کوکینی کہتا ہے ہیرے سستے ہوتے ہیں مگر بتایے گا نہیں کہ ملک بحریہ سے لئے یا نہیں​
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
چنگر جی ایف آئی اے نے بلایا ہے - عدالت نے نہیں
اور ایک دفعہ انکار تو کر کے دیکھو جھوٹے الزاموں کا
کوکینی کہتا ہے ہیرے سستے ہوتے ہیں مگر بتایے گا نہیں کہ ملک بحریہ سے لئے یا نہیں​
ایف آئی اے ہتک عزت کے کیس کب سے تفتیش کرنے لگ گیا؟ عمران خان کی ۴ سالہ حکومت میں تو اس نے ایسا کچھ نہیں کیا
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Ye case LHC ke Pindi bench ne kesay aik din pehlay ki appeal par take up kar lia? Itni phurtian judge ki traf se?Ye judge kis ke kehnay par foran action le rehay hain?Mulk mein aisa lag raha ha ke sari adlia kisi aik call par sab kuch side par rakh kar makhsos cases sun rahi ha..Kia Pakistan mein SC majood ha ke wo bhi satto pee kar so rehi ha?
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Ye news tu kisi anonymous ne post ki thi shayad ..ke Qatar mein Showbaz ke plane ke sath Israel ka plane khara raha.wahan se baat leak howi.Is judge ko batao ke aisi secret meeting ke saboot nahi hotay..sirf information hoti hain..
 

Judge

MPA (400+ posts)
ایف آئی اے ہتک عزت کے کیس کب سے تفتیش کرنے لگ گیا؟ عمران خان کی ۴ سالہ حکومت میں تو اس نے ایسا کچھ نہیں کیا
چنگر - ہتک عزت نہیں - قومی سلامتی کا سیریس سوال ہے
تم لوگوں کے دماغ کا دیوا ہر وقت گل کیوں رہتا ہے گل خان​
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
چنگر - ہتک عزت نہیں - قومی سلامتی کا سیریس سوال ہے
تم لوگوں کے دماغ کا دیوا ہر وقت گل کیوں رہتا ہے گل خان​
کیا بکواس کر رہے ہو؟ عمران خان جب وزیر اعظم تھا اسے مخالفین یہودی ایجنٹ کہتے تھے۔ اس پر کب ایف آئی اے نے ان لوگوں کو طلب کر کے ثبوت مانگے جیسے اب تیرے کنجر وزیر اعظم کو یہودیوں سے ملنے پر طلب کر رہے ہیں؟
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
9FIAamjadshoaib.jpg

سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب کو لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کی اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگانے پر نوٹس جاری کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ عرصہ قبل قطر کے دورے پر کیا تھا جس پر اظہار خیال کرتے ہوئے سابق فوجی افسر جنرل (ر) امجد شعیب نے اپنے وی لاگ میں حکومتی وفد کے اسرائیلی وفد سے ملاقات کرنے کا الزام لگایا تھا جس پر لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ نے نوٹس جاری کر دیا تھا اور آج الزام کے خلاف پٹیشن کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے ان سے جواب طلب کیا ہے۔

دوران سماعت عدالت نے پوچھا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے کوئی قانون ہے یا نہیں؟ اگر نہیں ہیں تو عدالت اس کے حوالے سے فیصلہ کرے گی۔ دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس جواد الحسن نے کہا کہ آزادی اظہار رائے پر ملک میں کوئی پابندی نہیں ہے مگر حدود قیود کا خیال رکھا جائے اور پی ٹی اے، پیمرا کے علاوہ وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔ پٹیشن رہنما پیپلزلائرز فورم منصور ریاض ایڈووکیٹ نے دائر کی تھی اور موقف اختیار کیا تھا کہ جنرل (ر) امجد شعیب نے جھوٹا الزام عائد کیا ہے۔

فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کی۔ پٹشنر کی درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ جنرل (ر) امجد شعیب کے پاس اگر کوئی ثبوت ہے تو پیش کریں ورنہ ان کے خلاف قانونی ایکشن لیا جائے۔ عدالتی بنچ نے لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب سے جواب طلب کرلیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ قوانین کی وضاحت بارے پی ٹی اے، پیمرا اور وزارت ٹیکنالوجی کو بھی نوٹس بھجوا دیئے گئے ہیں۔


یاد رہے کہ دورہ قطر کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کے حکومتی اور اسرائیلی وفد کے درمیان ملاقات کی جھوٹی خبر کے معاملے پر امجد شعیب کو چند دن قبل نوٹس کے ذریعے7 ستمبرکو طلب کیا تھا لیکن وہ ایف آئی اے سائبر کرائمز ونگ کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے۔ ذرائع کے مطابق اب وفاقی انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)نے لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) امجد شعیب کو دوسرا نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
These bast**** are crossing every boundary of respect and harassing the loyals of Pakistan for their loyalties.
Whoever is behind these mean tactics (The PM, the CMs, the COAS, ISPR, JUDGES, JURY)
I beg everyone to offer 2 Rakat salat e hajjat and ask Allah if they are doing right in making the life of this nation a hell. And be mindful look into the changing mood of an ordinary Pakistani, patience is hardly left in people, it may burst any time against every responsible in Pakistan.