اسپیکر قومی اسمبلی کا تحریک انصاف کے 4 اراکین کو ڈی سیٹ کرنیکا فیصلہ

7rajamazeed4istifa.jpg

40 دن سے زائد عرصہ قومی اسمبلی سے غیرحاضر پاکستان تحریک انصاف کے 4 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ان ارکان نے چھٹی کی درخواست دی اور نہ ہی استعفیٰ دیا۔

تفصیلات کے مطابق 40 دن سے زائد عرصہ قومی اسمبلی سے غیرحاضر پاکستان تحریک انصاف کے 4 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ان ارکان نے چھٹی کی درخواست دی اور نہ ہی استعفیٰ دیا۔ سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مسلسل 40 دن تک غیرحاضر اراکین قومی اسمبلی کی نشستوں کو خالی قرار دیا جائے گا۔


سپیکر قومی اسمبلی ورہنما پاکستان پیپلزپارٹی راجہ پرویز اشرف نے تحریک انصاف کے جن 4 اراکین قومی اسمبلی کو ڈی سیٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے وہ میاں محمد سومرو، صالح محمد خان، غلام بی بی بھروانہ اور غلام محمد لالی ہیں۔ سپیکر قومی اسمبلی کے مطابق یہ اراکین قومی اسمبلی 40 دن سے مسلسل غیرحاضر ہیں، نہ ہی انہوں نے چھٹی کی درخواست دی نہ ہی استعفیٰ دیا۔

اس سے قبل سپیکر قومی اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے جس پر گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف نے سپیکر قومی اسمبلی پرویز اشرف کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا اور تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے 125 اراکین قومی اسمبلی نے 11 اپریل کو استعفیٰ دیا تھا لیکن حکومتی ملی بھگت سے ہمارے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کی مرحلہ وار منظوری کی جا رہی ہے جو غلط اقدام ہے۔

https://twitter.com/x/status/1553999177536905217
ان کا سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے بندر بانٹ کر کے اپنی مرضی کے 11 ممبران اسمبلی کے استعفے منظور کرنے کیخلاف پٹیشن اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی ہے، سارے ملک کے سامنے لوٹوں کے علاوہ تمام تحریک انصاف کے ممبران نے استعفیٰ دیا، سب کے استعفے ایک ساتھ قبول کئے جائیں۔

https://twitter.com/x/status/1554344731743817729
ایک اور ٹویٹ کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی نے لکھا کہ "شوق پورا کر لیا الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس پر فیصلہ سنا کر، اب قوم جواب مانگتی ہے کے مسلم لیگ نواز اور پیپلز پارٹی کی فنڈنگ رپورٹ کیوں نہیں جاری ہو رہی؟ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ہدایت کو پامال کر کے الیکشن کمیشن پی ڈی ایم جماعتوں کو پناہ دے رہی ہے"۔

رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی مداخلت کی سازش سامنے آنے پر استعفے دیئے تھے، سازش کرنے والے چالاکی سے ریاست چلانے کا بہانہ ڈھونڈ رہے ہیں، ان کی ساری سازشیں ناکام ہو جائیں گی۔ الیکشن کمیشن پی ڈی ایم کا حصہ بن چکا، ریفرنس دائر کر رہے ہیں، نوجوانوں کو مشورہ ہے کہ جانبدار الیکشن کمیشن کو الیکشن کیلئے سوشل میڈیا پر نوجوان نشان تجویز کریں۔
 

Modest

Chief Minister (5k+ posts)
All PTI MNAs have already resigned and Qasim Suri accepted those resignations.
These PDM dogs are so desperate that’s why they are behaving childishly.