اشیائے خور دو نوش کی قیمتوں میں عالمی سطح پر کمی واقع ہوئی:اقوامِ متحدہ

FAO-UN-inflation-pak-a.jpg


اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت کی رپورٹ کے مطابق جون کے دوران بین الاقوامی غذائی اشیا کی قیمتوں میں ایک بار پھر کمی دیکھنے میں آئی، جس کی وجہ بڑے اناج اور ویجیٹیبل آئل کی زیادہ تر اقسام سستی ہونا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف اے او کا ’فوڈ پرائس انڈیکس‘ عام طور پر تجارت کی جانے والی اشیا کی بین الاقوامی قیمتوں میں ماہانہ تبدیلیوں کا ریکارڈ رکھتا ہے جو جون میں اوسطاً 122.3 پوائنٹس رہا، مئی کے مقابلے میں 1.4 فیصد اور مارچ 2022 میں 23.4 فیصد کم ہے۔

ایف اے او سیریل پرائس انڈیکس میں مئی کے دوران 2.1 فیصد کمی واقع ہوئی، جون میں اناج کی بین الاقوامی قیمتوں میں 3.4 فیصد کمی واقع ہوئی جس کی بڑی وجہ ارجنٹائن اور برازیل میں جاری مکئی کی فصل کی کٹائی میں اضافہ اور امریکا میں پیداوار کے بہتر اثرات شامل ہیں۔

گندم کی بین الاقوامی قیمتوں میں1.3 فیصد کی کمی ہوئی، جس کی وجہ شمالی نصف کرہ میں فصل کی کٹائی شروع ہونا ہے، امریکا میں بہتر حالات کے ساتھ ساتھ روسی فیڈریشن میں رسد اور کم برآمدی ٹیکس سے متاثر ہے۔

پاکستان کی برآمدی فروخت کو راغب کرنے کی کوششوں کے درمیان غیر انڈیکا اقسام کی مانگ میں کمی اور چاول کی بین الاقوامی قیمتوں میں 1.2 فیصد کمی ہوئی، ایف اے او ویجیٹبل آئل پرائس انڈیکس میں مئی سے 2.4 فیصد کی کمی آئی، پام اور سورج مکھی کے تیل کی عالمی قیمتیں کم ہوئیں، ایف اے او ’ڈیری پرائس انڈیکس‘ میں جون میں 0.8 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ پنیر کی عالمی سطح پر قیمت میں کمی تھی۔

ایف اے او شوگر پرائس انڈیکس میں 3.2 فیصد کی کمی واقع ہوئی، جس کی وجہ برازیل میں گنے کی فصل کی اچھی پیش رفت اور خاص طور پر چین سے عالمی درآمدی مانگ میں کمی ہے،سیریل سپلائی اینڈ ڈیمانڈ بریف‘ کے مطابق عالمی اناج کی پیداوار سال 24-2023 میں ریکارڈ بلندی تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

ایف اے او نے اپنی 2023 کی عالمی اناج کی پیداوار کی پیش گوئی کو بڑھا کر 2 ارب 81 کروڑ 90 لاکھ ٹن کر دیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 1.1 فیصد اضافے کی نشاندہی کرتا ہے،بلند پیش گوئیاں تقریباً پوری طرح سے عالمی سطح پر گندم کی پیداوار کے بہتر امکانات کی عکاسی کرتی ہے، جس کا تخمینہ اب 78 کروڑ 33 لاکھ ٹن لگایا گیا۔

کینیڈا، قازقستان اور ترکیہ سمیت کئی ممالک میں بہتر پیداوار ہے تاہم عالمی سطح پر گندم کی پیداوار اب بھی گزشتہ سیزن کی پیداوار کے مقابلے میں 2.3 فیصد سے کم دیکھی جا رہی ہے،ایف اے او نے 24-2023 کے سیزن کے اختتام تک اناج کے ذخائر کے لیے اپنی پیش گوئی کو بڑھا کر 87 کروڑ 80 لاکھ ٹن کر دیا، جو گزشتہ سیزن سے کچھ 2.3 فیصد زیادہ ہے۔