انتخابات میں تاخیر، سپریم کورٹ بار کا آل پاکستان وکلاء کنونشن کا اعلان

law-of-pakistan-election-pak.jpg


قانونی برادری کی وکلاء کنونشن میں فعال شمولیت جمہوریت اور انصاف کے اصولوں کے تحفظ کیلئے اہم : اعلامیہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن (ایس بی سی اے) کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے آئین کے مطابق 90 دنوں میں انتخابات کا انعقاد نہ کروانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر 7 ستمبر 2023ء کو اسلام آباد میں آل پاکستان وکلاء کنونشن کے انعقاد کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کی طرف سے لائرز کنونشن کے حوالے سے باضابطہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں قانون وآئین کی بالادستی کے حوالےسے شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔

ایس بی سی اے کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستانی عوام کے ووٹ کے بنیادی حق سے سے انکار نہیں کیا جا سکتا،اگر 90 دنوں کے اندر انتخابات کا انعقاد نہ کروایا گیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ عام انتخابات کے انعقاد میں کسی قسم کی تاخیر کو انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی تصور کیا جائے گا۔

https://twitter.com/x/status/1696198612605354362
اعلامیہ کے مطابق ملک میں جمہوریت کے تسلسل اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے اگلے 90 دنوں کےا ندر انتخابات کا انعقاد ناگزیر ہے۔ آئندہ عام انتخابات میں تاخیر ملک کی عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے، پاکستان عوام کو ان کے حق رائے دہی سے کسی صورت محروم نہیں کیا جا سکتا۔

اعلامیہ کے مطابق قانونی قانونی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ وکلاء کنونشن میں اپنی شرکت یقینی تاکہ اہم انتخابی مسائل پر بات چیت، حکمت عملی تیار کرنے اور اجتماعی طور پر عوامی حقوق کے تحفظ بارےتبادلہ خیال کیا جائے۔ قانونی برادری کی وکلاء کنونشن میں فعال شمولیت جمہوریت اور انصاف کے اصولوں کے تحفظ کیلئے اہم ہے۔

معروف صحافی وتجزیہ نگار صدیق جان نے سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: بڑی خبر، انتخابات میں تاخیر کی کوشش پر وکلاء کا کنونشن کرانے کا اعلان! 90 روز میں انتخابات نہ کرانے پر وکلاء کا 7 ستمبر کو آل پاکستان لائرز کنونشن کا اعلان، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے آل پاکستان لائرز کنونشن پر اعلامیہ جاری کردیا!