انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے: آئینی وقانونی ماہرین

sadar-arif-alvi-imran-khan-aaa.jpg


صدر مملکت اسمبلی تحلیل کرتے ہیں تو انتخابات کا تاریخ کا اعلان بھی وہ کریں گے: شہادت اعوان
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے پروگرام "نیا پاکستان ود شہزاد اقبال" میں پروگرام کے میزبان شہزاد اقبال نے انتخابات کی تاریخ دینے کے اختیار بارے ملک بھر کے آئینی وقانونی ماہرین کی رائے بارے کہا کہ سابق وزیر قانون کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور جے یو آئی ف کے وکلاء سمیت ملک بھر کے آئینی وقانونی ماہرین کی بڑی اکثریت کا موقف یہی ہے کہ موجودہ صورتحال میں الیکشن کی تاریخ کے اعلان کا اختیار آئین صدر مملکت کو دیتا ہے اور آئین کے آرٹیکل 48(5) کا اطلاق موجودہ صورتحال پر ہوتا ہے۔

پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئر وکیل وسینیٹر جے یو آئی کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میرا موقف بھی یہی ہے کہ آئین کے ارٹی 48(5) کے مطابق انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہےنہ کہ الیکشن کمیشن کے پاس۔ سیکشن 57 میں ترمیم کی گئی تھی جس میں الیکشن کمیشن کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار دیا گیا تھا جسے آئین کے تابع کر دیا گیا تھا۔
سابق ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد جہانگیر جدون نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئین کو کسی بھی قانون کے تحت اووررائیڈ نہیں کیا جا سکتا۔ صدر مملکت کو الیکشن کی تاریخ دینے صوابدیدی اختیار دیا گیا ہے جو ایڈوائس کا پابند نہیں ہے! صدر مملکت کے پاس زیادہ اختیار ہے کیونکہ وہ ملک کے آئینی سربراہ ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کا کام الیکشن کروانا ہے، صدر مملکت آئینی ادارے کو مشاورت کیلئے بلا سکتے ہیں۔

سینئر سکیل بیرسٹر صلاح الدین کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 48(5) کے تحت جب صدر مملکت خود اسمبلیاں تحلیل کریں جیسا کہ اس کیس میں ہوا ہے تو میری رائے میں انتخابات کی تاریخ مقرر کا اختیار بھی صدر مملکت کے پاس ہے۔ سینئر قانون دان حامد خان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 48 کے تحت الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہے۔

سربراہ ایکزیکٹو کمیٹی پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل 48(5) باقی تمام قوانین پر غالب ہے، اسے ہی مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ صدر مملکت اگر چاہیں تو انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر سکتے ہیں۔ صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن عابد زبیری کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے آرٹیکل 58(1) کے تحت اسمبلی تحلیل کی اس کے بعد آرٹیکل 48(5) آتا ہے جس کے مطابق انتخابات کی تاریخ کا اعلان 90 دنوں کے اندر اعلان کرنا ہے۔

سینیٹر ورہنما مسلم لیگ ن مصدق ملک کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے انتخابات کی تاریخ کا اعلان صدر مملکت کی مشاورت سے کرنا ہے، وہ الیکشن کمیشن کے ساتھ بیٹھیں اور تاریخ کا اعلان کریں۔ سینئر رہنما پاکستان پیپلزپارٹی وسینیٹر شہادت اعوان کا کہنا تھا کہ آئین میں واضح ہے کہ صدر مملکت اسمبلی تحلیل کرتے ہیں تو انتخابات کا تاریخ کا اعلان بھی وہ کریں گے۔ الیکشن کمیشن کی الیکشن ایکٹ ترمیم کی تشریح کو مان بھی لیا جائے پھر بھی آئین سپریم ہے۔
 

Gul Sher Malik

MPA (400+ posts)
What the "cult" fails to realize is that some one is very smartly controlling them and tossing them against Judiciary just like against Military.
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)


آئین اور قانون کو اس ملک میں مانتا کون ہے؟؟؟ خاص طور پر ملک کی گیریزنز میں بسنے والے بندوقوں، توپوں اور ٹینکوں سے مسلح غنڈے