اگر رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا

im1h1h11h.jpg

اگر رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت مسلم لیگ ن کی پوزیشن کچھ اور ہوتی، ن لیگ ان دنوں لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، ساہیوال، شیخوپورہ اور دوسرے اضلاع میں بڑے بڑے اجتماع کرتی نظر آتی۔ تحریک انصاف کے بڑےبڑے رہنما ، سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چل رہی ہوتیں۔

مسلم لیگ ن نے ہر حلقے میں تحریک انصاف کے مقابلے میں مضبوط امیدوار اتارے ہوتے جن کی پوزیشن تحریک انصاف کے رہنماؤں سے بھی اچھی ہوتی ۔ صداقت عباسی، عثمان ڈار، فرخ حبیب اور دیگر رہنماؤں کو اغوا کرکے تحریک انصاف چھڑوانے کی ضرورت نہ پڑتی اور ان کی پوزیشن اتنی کمزور ہوتی کہ انکے دھڑوں کے آدھے لوگ ٹوٹ کر ن لیگ کا حصہ بن جاتے۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار یا اغوا کرکے ان سے پارٹی چھڑوانے کی ضرورت ہی نہ پڑتی، یہ یا تو تحریک انصاف چھوڑ کر ن لیگ اور دیگر جماعتوں کا حصہ بن جاتے یا آزاد لڑرہے ہوتے یا انکی حلقے میں پوزیشن ہی ڈانوان ڈول ہوتی۔تحریک انصاف کی حالت شاید الیکشن 2013 والی ہوتی اور 40، 50 سیٹوں تک محدود ہوتی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو مسلم لیگ ن اس وقت بجائے شاہدرہ ٹائپ جلسے، ولیمہ نما جلسے کرنے کے اس بات پر غور کررہی ہوتی کہ پنجاب اور وفاق میں اگلی کابینہ میں کون کون وزیر ہوگا، وزیراعظم مریم نواز ہوگی یا شہبازشریف؟ میڈیا پر ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا کہ اگلی حکومت ن لیگ کی ہے۔

گیلپ اور دیگر سرویز جن میں تحریک انصاف کی مقبولیت 60 فیصد ہے یہ مقبولیت ن لیگ کی ہوتی، ہر جگہ ن لیگ کا طوطی بول رہا ہوتا، ہر گلی محلے میں لوگ مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کی بات کررہے ہوتے۔

رجیم چینج آپریشن کی وجہ سے ن لیگ لیول پلینگ فیلڈ والی کالک سے بچ جاتی، اسے عمران خان کو نااہل کروانے اور قید کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری علیحدگیاں کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ مہنگائی، بیروزگاری کا سارا ملبہ ن لیگ کی بجائے عمران خان کے سر پر ہوتا۔

ن لیگ کو 90 دنوں میں الیکشن ملتوی کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی اور نہ ہی نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر الیکشن لیٹ کروانے کی ضرورت پیش آتی۔نہ ہی استحکام پاکستان پارٹی اور پرویز خٹک کی تحریک انصاف کی ضرورت پڑتی۔نہ راجہ ریاض، نورعالم خان جیسی بدنامیاں اپنی جماعت میں شامل کرنیکی ضرورت پیش آتی۔

وہ اگر 2017 کے نوازشریف کے کارنامے بتاکر وعدے کرتی تو لوگ یقین کرلیتے، میٹروبس، لوڈشیڈنگ کا خاتمے، موٹروے جیسے کارنامے بیچ رہی ہوتی اور لوگ خرید رہے ہوتے لیکن افسوس 16 ماہ کی حکومت لینے کا لالچ ن لیگ کو لے ڈوبا اور ساری زندگی کی بدنامی اپنے گلے میں ڈال دی۔

اب ن لیگ عمران خان کو سائفر کیس میں سزا دلوادے،لمبا عرصہ جیل میں رکھوادے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جتنا مرضی دہشتگرد ، ملک دشمن اور غدار بناکر پیش کرے، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری پارٹی چھڑوالے اور پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں سے روک لے، لیول پلینگ فیلڈ کے نام پر تحریک انصاف کو الیکشن سے روک دے، ن لیگ اپنا نقصان کر بیٹھی۔۔

اب مسلم لیگ ن نوازشریف کی نااہلی ختم کروالے، اسٹیبلشمنٹ ، الیکشن کمیشن اور نگرانوں سے ملکر دھاندلی سے حکومت بھی لے لے،ن لیگ ساری زندگی کی جمع پونجی گنوابیٹھی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت بھی مہنگائی لیکن یہ اتنی زیادہ نہ ہوتی، ڈالر اوپر جاتا لیکن 200 کے آس پاس ہی رہتا، پٹرول مہنگا ہوتا لیکن ٹرپل سنچری عبور نہ کرتا، اسی طرح باقی اشیاء ضرور مہنگی ہوتیں لیکن عوام اتنی تکلیف میں نہ ہوتی جتنی آج ہے، معاشی حالات اتنے برے نہ ہوتے جتنے آج ہیں۔اگلی حکومت بآسانی کنٹرول کرسکتی تھی۔


تاریخ مسلم لیگ ن کو ولن اور بدنام زمانہ بناکر پیش کرے گی، اگر 16 ماہ صبر کیا ہوتا ، رجیم چینج آپریشن کا حصہ نہ بنتی تو آج اقتدار پکے ہوئے پھل کی طرح اسکی گود میں ہوتا لیکن افسوس کہ مسلم لیگ ن جو پھل کھانا چاہتی ہے وہ گلا سڑا اور بدبودار ہے
 

Pracha

Chief Minister (5k+ posts)
Not sure if agree with this assessment. There was a big reason PDM parties were desperate to get rid of IK.

PTI still had 1.5 years and the way the economy was moving, they (including Dollar Generals) had the mortal fear of losing power once and for all.

Electronic Voting Machines would have proven to be the last nail in their stinky coffins.
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
im1h1h11h.jpg

اگر رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت مسلم لیگ ن کی پوزیشن کچھ اور ہوتی، ن لیگ ان دنوں لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، ساہیوال، شیخوپورہ اور دوسرے اضلاع میں بڑے بڑے اجتماع کرتی نظر آتی۔ تحریک انصاف کے بڑےبڑے رہنما ، سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چل رہی ہوتیں۔

مسلم لیگ ن نے ہر حلقے میں تحریک انصاف کے مقابلے میں مضبوط امیدوار اتارے ہوتے جن کی پوزیشن تحریک انصاف کے رہنماؤں سے بھی اچھی ہوتی ۔ صداقت عباسی، عثمان ڈار، فرخ حبیب اور دیگر رہنماؤں کو اغوا کرکے تحریک انصاف چھڑوانے کی ضرورت نہ پڑتی اور ان کی پوزیشن اتنی کمزور ہوتی کہ انکے دھڑوں کے آدھے لوگ ٹوٹ کر ن لیگ کا حصہ بن جاتے۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار یا اغوا کرکے ان سے پارٹی چھڑوانے کی ضرورت ہی نہ پڑتی، یہ یا تو تحریک انصاف چھوڑ کر ن لیگ اور دیگر جماعتوں کا حصہ بن جاتے یا آزاد لڑرہے ہوتے یا انکی حلقے میں پوزیشن ہی ڈانوان ڈول ہوتی۔تحریک انصاف کی حالت شاید الیکشن 2013 والی ہوتی اور 40، 50 سیٹوں تک محدود ہوتی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو مسلم لیگ ن اس وقت بجائے شاہدرہ ٹائپ جلسے، ولیمہ نما جلسے کرنے کے اس بات پر غور کررہی ہوتی کہ پنجاب اور وفاق میں اگلی کابینہ میں کون کون وزیر ہوگا، وزیراعظم مریم نواز ہوگی یا شہبازشریف؟ میڈیا پر ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا کہ اگلی حکومت ن لیگ کی ہے۔

گیلپ اور دیگر سرویز جن میں تحریک انصاف کی مقبولیت 60 فیصد ہے یہ مقبولیت ن لیگ کی ہوتی، ہر جگہ ن لیگ کا طوطی بول رہا ہوتا، ہر گلی محلے میں لوگ مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کی بات کررہے ہوتے۔

رجیم چینج آپریشن کی وجہ سے ن لیگ لیول پلینگ فیلڈ والی کالک سے بچ جاتی، اسے عمران خان کو نااہل کروانے اور قید کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری علیحدگیاں کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ مہنگائی، بیروزگاری کا سارا ملبہ ن لیگ کی بجائے عمران خان کے سر پر ہوتا۔

ن لیگ کو 90 دنوں میں الیکشن ملتوی کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی اور نہ ہی نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر الیکشن لیٹ کروانے کی ضرورت پیش آتی۔نہ ہی استحکام پاکستان پارٹی اور پرویز خٹک کی تحریک انصاف کی ضرورت پڑتی۔نہ راجہ ریاض، نورعالم خان جیسی بدنامیاں اپنی جماعت میں شامل کرنیکی ضرورت پیش آتی۔

وہ اگر 2017 کے نوازشریف کے کارنامے بتاکر وعدے کرتی تو لوگ یقین کرلیتے، میٹروبس، لوڈشیڈنگ کا خاتمے، موٹروے جیسے کارنامے بیچ رہی ہوتی اور لوگ خرید رہے ہوتے لیکن افسوس 16 ماہ کی حکومت لینے کا لالچ ن لیگ کو لے ڈوبا اور ساری زندگی کی بدنامی اپنے گلے میں ڈال دی۔

اب ن لیگ عمران خان کو سائفر کیس میں سزا دلوادے،لمبا عرصہ جیل میں رکھوادے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جتنا مرضی دہشتگرد ، ملک دشمن اور غدار بناکر پیش کرے، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری پارٹی چھڑوالے اور پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں سے روک لے، لیول پلینگ فیلڈ کے نام پر تحریک انصاف کو الیکشن سے روک دے، ن لیگ اپنا نقصان کر بیٹھی۔۔

اب مسلم لیگ ن نوازشریف کی نااہلی ختم کروالے، اسٹیبلشمنٹ ، الیکشن کمیشن اور نگرانوں سے ملکر دھاندلی سے حکومت بھی لے لے،ن لیگ ساری زندگی کی جمع پونجی گنوابیٹھی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت بھی مہنگائی لیکن یہ اتنی زیادہ نہ ہوتی، ڈالر اوپر جاتا لیکن 200 کے آس پاس ہی رہتا، پٹرول مہنگا ہوتا لیکن ٹرپل سنچری عبور نہ کرتا، اسی طرح باقی اشیاء ضرور مہنگی ہوتیں لیکن عوام اتنی تکلیف میں نہ ہوتی جتنی آج ہے، معاشی حالات اتنے برے نہ ہوتے جتنے آج ہیں۔اگلی حکومت بآسانی کنٹرول کرسکتی تھی۔


تاریخ مسلم لیگ ن کو ولن اور بدنام زمانہ بناکر پیش کرے گی، اگر 16 ماہ صبر کیا ہوتا ، رجیم چینج آپریشن کا حصہ نہ بنتی تو آج اقتدار پکے ہوئے پھل کی طرح اسکی گود میں ہوتا لیکن افسوس کہ مسلم لیگ ن جو پھل کھانا چاہتی ہے وہ گلا سڑا اور بدبودار ہے
اور نا ہی پاکستان آرمی کے ڈائی ہارڈ سپورٹرز آرمی سے محب کرنے والے اپنی فوج کی خاطر جان دینے والے مجھ جیسے اور کروڑوں۔ لوگ نا ہی اس وقت پورے ملک میں چند زانی شرابی کرپٹ غفار جرنیلوں کی ہر گلی کوچے میں ماں بہن ایک ہورہی ہوتی اسکا سب سے بڑا نقصان آرمی کے چند حرامی کرپٹ غدار کنجر ٹائپ کے جرنیلوں نے اپنی کرپشن اپنی حرام زدگی کرپٹ لوگوں کا دلا بن کر ان کو لوٹ مار چوری فراڈ کا موقعہ دے کر آرمی کو زلیل کرا دیا اور خود زلیل ترین شرمناک ترین زلت ترین سلوک بھگت رہے ہیں عوام سے دنیا کے ہر کونے ہر ملک میں پاکستانی ان پر تھو تھو کررہے ہیں۔ اور انکی ماں بہین کی گالیاں پڑ رہی ہیں
اگر ایسا نا ہوتا تو اس وقت حقیقت میں نواز لیگ اسی طرح کا سٹیٹس اور عزت انجوائے کر رہی ہوتی جو اس وقت پی ٹی آئی کو مل رہی ہے کیونکہ بزدار جیسے حرام زادوں اور کچھ کنجروں نے مل کر جو چند چڑھائے تھے وہ موٹا سور کا بچہ بزدار حرامی نے پی ٹی آئی کو پوری طرح گھوڑے لگوا دیا تھا لیکن اب لوگ بزدار اور اسکے تھاموں جو بھول کر صرف پی ٹی آئی سے ہونی والی زیادتی ہی یاد کر رہے ہیں اور جوں جوں وقت گزرتا جارہا ہے اور پی ٹی آئی کے بندوں کا اغوا جبری بیان یہ سب دن بدن فوج کی عوامی نفرت میں اضافہ کرتے جارہے ہیں عوام سب سمجھتی ئے اور انکے غصے میں چند کرپٹ زانی شرابی غدار جرنیلوں کی ہر حرکت عمران خان اور پی ٹی آئی کی مقبولیت میں اضافہ اور مین بنیفشری نون لیگ کی مخالفت اور نفرت بڑھتی جارہی ہے
 

bahmad

Minister (2k+ posts)
Agr regime change na hota, according to economical reports Pakistan tareeqi ky rastye pr tha, international platform pr as a Muslim IK was strong leader, process was slow because of noncooperative attitude of judiciary, ECB, bearucracy, politicians and others. These goons knows that IK will become more strong leader on international platform and people starts to loving him that's the reason they kicked out with the sponsor of USA
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
اورسب سے بڑی بات لوگ صرف اور صرف عمران کو جانتے ہیں کسی چمچے کرچھے کو نہیں جتنے مرضی جبری بیان دلا لو بزدار حرامی کو سلطانی گواہ بنا حتئی کہ حسان نیازی اور پیرنی کو بھی سلطانی گواہ بنا لو عمران کے کسی بھی رشتے دار کسی سسرالی کسی مانیکے کسی گوگی شوگی کسی بھی پارٹی لیڈر سے عمران خان کے خلاف بیان دلا لو
لوگ ایسے ہر بیان کو اب اپنے گھوڑے پر لکھتے ہیں اسلئے یہ جاہلوں اور بچوں والی حرکتیں ہی پہلے مشرقی پاکستان میں زلیل کرا چکی ہیں مزید زلیل نا کراؤ ہماری فوج کو سات لاکھ فوج جو چند زانی شرابی کرپٹ غدار جرنیلوں نے اپنے حرام زدگی سے زلیل کرایا عوام میں نفرت پیدا کی جو ہر نئی گھٹیا شرمناک حرکت سے بڑھتی جارہی ہے جسے کم کر نے کی ضرورت ہے
 

Digital_Pakistani

Chief Minister (5k+ posts)
IMO
- 2 dams have already been inaugurated.
- Pakistan would have been expecting above 8% in FY 2023-24
- Shahbaz and Marium both had been in jail.
- Bajwa and Army sentiments would have been opposite to the present.
- The Palestine situation had been different.
- etc.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
im1h1h11h.jpg

اگر رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت مسلم لیگ ن کی پوزیشن کچھ اور ہوتی، ن لیگ ان دنوں لاہور، گوجرانوالہ، سرگودھا، ساہیوال، شیخوپورہ اور دوسرے اضلاع میں بڑے بڑے اجتماع کرتی نظر آتی۔ تحریک انصاف کے بڑےبڑے رہنما ، سابق ایم این ایز اور ایم پی ایز کی مسلم لیگ ن میں شمولیت کی خبریں میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چل رہی ہوتیں۔

مسلم لیگ ن نے ہر حلقے میں تحریک انصاف کے مقابلے میں مضبوط امیدوار اتارے ہوتے جن کی پوزیشن تحریک انصاف کے رہنماؤں سے بھی اچھی ہوتی ۔ صداقت عباسی، عثمان ڈار، فرخ حبیب اور دیگر رہنماؤں کو اغوا کرکے تحریک انصاف چھڑوانے کی ضرورت نہ پڑتی اور ان کی پوزیشن اتنی کمزور ہوتی کہ انکے دھڑوں کے آدھے لوگ ٹوٹ کر ن لیگ کا حصہ بن جاتے۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو تحریک انصاف کے رہنماؤں کو گرفتار یا اغوا کرکے ان سے پارٹی چھڑوانے کی ضرورت ہی نہ پڑتی، یہ یا تو تحریک انصاف چھوڑ کر ن لیگ اور دیگر جماعتوں کا حصہ بن جاتے یا آزاد لڑرہے ہوتے یا انکی حلقے میں پوزیشن ہی ڈانوان ڈول ہوتی۔تحریک انصاف کی حالت شاید الیکشن 2013 والی ہوتی اور 40، 50 سیٹوں تک محدود ہوتی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو مسلم لیگ ن اس وقت بجائے شاہدرہ ٹائپ جلسے، ولیمہ نما جلسے کرنے کے اس بات پر غور کررہی ہوتی کہ پنجاب اور وفاق میں اگلی کابینہ میں کون کون وزیر ہوگا، وزیراعظم مریم نواز ہوگی یا شہبازشریف؟ میڈیا پر ہر کوئی یہی کہتا نظر آتا کہ اگلی حکومت ن لیگ کی ہے۔

گیلپ اور دیگر سرویز جن میں تحریک انصاف کی مقبولیت 60 فیصد ہے یہ مقبولیت ن لیگ کی ہوتی، ہر جگہ ن لیگ کا طوطی بول رہا ہوتا، ہر گلی محلے میں لوگ مسلم لیگ ن کو ووٹ دینے کی بات کررہے ہوتے۔

رجیم چینج آپریشن کی وجہ سے ن لیگ لیول پلینگ فیلڈ والی کالک سے بچ جاتی، اسے عمران خان کو نااہل کروانے اور قید کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری علیحدگیاں کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی۔ مہنگائی، بیروزگاری کا سارا ملبہ ن لیگ کی بجائے عمران خان کے سر پر ہوتا۔

ن لیگ کو 90 دنوں میں الیکشن ملتوی کروانے کی ضرورت پیش نہ آتی اور نہ ہی نئی حلقہ بندیوں کی بنیاد پر الیکشن لیٹ کروانے کی ضرورت پیش آتی۔نہ ہی استحکام پاکستان پارٹی اور پرویز خٹک کی تحریک انصاف کی ضرورت پڑتی۔نہ راجہ ریاض، نورعالم خان جیسی بدنامیاں اپنی جماعت میں شامل کرنیکی ضرورت پیش آتی۔

وہ اگر 2017 کے نوازشریف کے کارنامے بتاکر وعدے کرتی تو لوگ یقین کرلیتے، میٹروبس، لوڈشیڈنگ کا خاتمے، موٹروے جیسے کارنامے بیچ رہی ہوتی اور لوگ خرید رہے ہوتے لیکن افسوس 16 ماہ کی حکومت لینے کا لالچ ن لیگ کو لے ڈوبا اور ساری زندگی کی بدنامی اپنے گلے میں ڈال دی۔

اب ن لیگ عمران خان کو سائفر کیس میں سزا دلوادے،لمبا عرصہ جیل میں رکھوادے، تحریک انصاف کے رہنماؤں کو جتنا مرضی دہشتگرد ، ملک دشمن اور غدار بناکر پیش کرے، تحریک انصاف کے رہنماؤں سے جبری پارٹی چھڑوالے اور پی ٹی آئی کو سیاسی سرگرمیوں سے روک لے، لیول پلینگ فیلڈ کے نام پر تحریک انصاف کو الیکشن سے روک دے، ن لیگ اپنا نقصان کر بیٹھی۔۔

اب مسلم لیگ ن نوازشریف کی نااہلی ختم کروالے، اسٹیبلشمنٹ ، الیکشن کمیشن اور نگرانوں سے ملکر دھاندلی سے حکومت بھی لے لے،ن لیگ ساری زندگی کی جمع پونجی گنوابیٹھی۔

رجیم چینج آپریشن نہ ہوتا تو اس وقت بھی مہنگائی لیکن یہ اتنی زیادہ نہ ہوتی، ڈالر اوپر جاتا لیکن 200 کے آس پاس ہی رہتا، پٹرول مہنگا ہوتا لیکن ٹرپل سنچری عبور نہ کرتا، اسی طرح باقی اشیاء ضرور مہنگی ہوتیں لیکن عوام اتنی تکلیف میں نہ ہوتی جتنی آج ہے، معاشی حالات اتنے برے نہ ہوتے جتنے آج ہیں۔اگلی حکومت بآسانی کنٹرول کرسکتی تھی۔


تاریخ مسلم لیگ ن کو ولن اور بدنام زمانہ بناکر پیش کرے گی، اگر 16 ماہ صبر کیا ہوتا ، رجیم چینج آپریشن کا حصہ نہ بنتی تو آج اقتدار پکے ہوئے پھل کی طرح اسکی گود میں ہوتا لیکن افسوس کہ مسلم لیگ ن جو پھل کھانا چاہتی ہے وہ گلا سڑا اور بدبودار ہے
RashidAhmed jo bhi karlo Khan is not coming back in power
Not sure if agree with this assessment. There was a big reason PDM parties were desperate to get rid of IK.

PTI still had 1.5 years and the way the economy was moving, they (including Dollar Generals) had the mortal fear of losing power once and for all.

Electronic Voting Machines would have proven to be the last nail in their stinky coffins.
...accha, theek hai
Teri Baji power mein aarahi, ab khush.
Chall
Ab phoot ley edhar say.
Operation na hota to nikka dalla jail hota sara chakar hi ye hai
یہی بات میں نے کوئی ڈؤڈ سال پہلے کہی تھی نونیوں پھتونیوں سے -- مارچ ١٣ سن ٢٠٢٢ میں

https://www.siasat.pk/threads/اوے-احمقو-عمران-خان-کو-نہ-چھیڑو-اس-وقت-نہ-چھیڑو.816276/
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
یہ کس نے فیصلے کیا امریکی ڈونلڈ لو کے ٹاؤٹس نے؟؟

فیصلہ عوام کرے گی نہ کہ امریکی پلے اور ان کے ٹاؤٹس
امریکی سازش تو عمران خان نے اپنے پیچھے ڈال دی تھی - اپ پھر اسے لے آے ہو جناب
As far as I’m concerned, it’s over, it’s behind me.

 

Analysis2021

MPA (400+ posts)
RashidAhmed jo bhi karlo Khan is not coming back in power
Imran Khan has iconic personality and larger than life.

Khan is already in power . He already became PM now going beyond this position which is control by Establishment

He will not like the puppet PM like Shabaz or Nawaz.

Imran Khan: Unique Journey of a Man from a Cricket Star to Prime Minister & Murshid to Millions!​



RajaRawal111
Termitenator
 

Citizen X

President (40k+ posts)
RCO ker ke Pmlun aur dufferon ne apnay pair mein goli maar li hai. Khan agar apni bund ka zor bhi laga leyta to itna popular nahi hota. Kyun ke lifafay media ka campaign Khan ke khilaf acha khasa kaam ker raha tha.

3 saal ki musalsal negative campaign ke baad even die hard PTI supporter bhi kafi hudd tak naaraz aur mayoos the. So called manghai ka rona tha aur ehtisaab ki speed bhi almost 0 thi. Ek bhi status quo ke choron ko saaza nahi hui.

Issi halat mein election ho jaatay to Pmlun ki achi khasi position ban jaati. Aab saalay 5 se 10 seaton se ziyada nahi ley sakthay aur woh bhi annay wah dhandli ki baad.
 

patwari_sab

Chief Minister (5k+ posts)
ager regime change na hota, to is waqt sharif mafia jail me sarr raha hota. Bajway or amrika ne milkar apne tool ko rescue kiya.