اگلا مالی سال بہت مشکل ہے،معاشی ماہرین کا بھی عوام کو نہ گھبرانے کا مشورہ

12.jpg

صحافی و ماہر معیشت علی خضر نے کہا ہے کہ اگلے کچھ ماہ کیلئے آپ کو وزیراعظم کے "گھبرانا نہیں ہے" کے مشورے پر عمل کرنا ہوگا کیونکہ یہ ایک مشکل مالی سال ہوگا۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں صحافی و مالی معاملات کے ماہر علی خضر نے کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث مقامی سطح پر قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1443176699856887810
انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں بھی 2 سے 3 ہفتوں کا انتظار کریں گی تاکہ روپے کی قدر مستحکم ہوجائے، تاہم اگر پاکستانی کرنسی مستحکم نہ ہوئی تو گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے اور نئے ماڈلز کی لانچ میں تعطل کا امکان ہے۔

علی خضر نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف بھی بغیر اقدامات کے کسی قسم کا ریلیف دینے پر تیار نہیں ہوگا، بجلی ، گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ لہذا عوام آئندہ چند مشکل مہینوں کیلئےتیار ہوجائیں اور انہوں نے گھبرانا نہیں ہے، مالی سال 2022 مشکل ہوگا مگر اس کے اگلے سال آسانیاں لیے ہوئے آئے گا۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Asad Umer, Hammad Azher, Murar Saeed are few performers at fed level.
Ali Muhammad Khan is the worst Minister in the Cabinet
Zartaj Gull (though have low IQ but her hardwork and dedication compensates for it), Razak Dawood (though not a minister) and Yes... Imran Khan as Foreign Minister lols....
 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Zartaj Gull (though have low IQ but her hardwork and dedication compensates for it), Razak Dawood (though not a minister) and Yes... Imran Khan as Foreign Minister lols....
As a successful Foreign Minister u must be thinking about Sir Nawaz Shareef London Walay?
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
لیکن وہ جراب تو فواد کے ہاتھ پر بھی فٹ نہیں ہوگی؟...
ہاہاہا تم پہن رہے تو پھر ٹھیک ہے….. ?
ہاں، اس کے اوپر تو کسی ڈائناسار کی دھوتی بھی کن ٹوپ لگے گی۔

لیکن میں اسٹاکنگ پہنتا نہیں، صرف اسٹاکنگ کرتا ہوں۔
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
برادرِ تحقیقی، پہلے مجھے یہ بتلائیں کہ آپ کی معاشیات اور اقتصادیات کے بارے میں باضابطہ تعلیم و تجربہ کتنا ہے؟
کیوکہ جو بات آپ کہہ رہے ہیں وہ درست ہے کہ سی پیک می آنے والی تمام سرمایہ کاری حکومت کی بیلس شیٹ پر ظاہر نہیں ہوتی، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وہ حکومت کو نہیں بلکہ حکومت کے زیر اثر چلنے والے کچھ نیم سرکاری اداروں کو بطور قرض فراہم کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ قرض کی رقم ان اداروں کی بیلنس شیٹ پر ظاہر ہوتی ہے اور دنیا میں ہرجگہہ یہی اصول ہے۔ آپ کے خیال میں پی ایس او یا پی آئی اے جیسے ادارے اگر کسی بیرونی ملک کے بینک سے قرض لیتے ہیں تو کیا یہ قرض حکومتِ پاکستان کی بیلنس شیٹ پر کبھی نظر آئے گا؟
حضور تعلیم کا پوچھ کر سب کے سامنے شرمندہ کیوں کرتے ہیں پنڈ کے سکول میں چند جماعتیں پڑھیں تھیں پھر آپ جیسے دوستوں کی صحبت میں لکھنا پڑھنا بھی سیکھ لیا۔
بہت فرق ہے کہ اگر پی آٗی اے واپڈا وغیرہ غیر ملکی قرض لیں یا چینی ڈیٹ نئی کمپنیاں بنا کر ان میں پارک کیا گیا جائے ۔ جیسے اونج ٹرین نام کی نئی کمپنی بنا دی۔ پی آئی اے وغیرہ کے قرض بارے تو ہر شخص معلومات رکھتا ہے لیکن سی پیک کے لونز ایسی ایسی پبلک کمنیوں میں پارک کئے گئے ہیں کہ آئی ایم یف کو یہ معلومات تک رسائی کے لئے شرط عائد کرنی ہڑتی ہے کہ سارے کانٹرکٹس اورڈیٹ سٹرچر کی معلومات انہین فراہم کی جائیں۔
عوام تک کو کبھی سچ نہیں بتایا گیا۔ اسحاق ڈار کہتا تھا کہ ان پچپن ارب میں سے صرف بارہ ارب قرض ہے جبکہ انہی آرٹیکلز کے مطابق دو تہائی رقم لون کی صورت میں ہے۔
بحرحال جس بات پر میرا اصرار تھا وہ ٹی وی میں کسی حکومتی اہم بندے کا انٹرویو تھا جو دو اڑھائی سال پہلے میری نظر سے گزرا تھا جس میں یہ بات کہی گئی تھی ان لونز پر نہ صرف ساڑھے چار سال کا گریس پیریڈ ہے بلکہ ان ساڑھے چار سالوں یہ کسی قسم کی سٹیٹس کی زینت بھی نہی بنیں گے۔ اور چونکہ ان پراجیکٹس سے ریلیٹڈ کسی امپورٹ میں پاکستان کی انویسٹمنٹ نہ ہونے کے برابر تھی تو اس کا ہماری امپورٹس پر نیٹ افیکٹ بھی زیرو تھا۔

آپ ماہر معاشیات ہونا کلیم کرتے ہیں تو پھر یہ بھی بتاتے جائیں کہ چائنا تو کلیم کرتا تھا کہ ۲۰۱۸ تک وہ ستائس بلین کے پراجیکٹ کر چکا تھا تو پھر سی پیک شروع ہونے سے دو ہزار اٹھارہ تک پاکستان کی چائنا سے مجموعی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ صرف (تین سال میں) پونے چار ارب ڈالر کیوں تھی۔ جبکہ اس میں زیادہ تر پرائیویٹ چائینیز کمپنیز کی انویسٹمنٹ بھی شامل تھی جو سی پیک سے ہٹ کر ونڈ انرجی اور دوسرے پراجیکٹس میں پیسہ لگا رہے تھے۔
ویسے مقصد بحث شروع کرنا نہی بلکہ مدعا یہ ہے کہ یہ ڈیٹ کسی صورت بھی ٹرانسپیرنٹ نہی ہے​
 
Last edited:

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
As a successful Foreign Minister u must be thinking about Sir Nawaz Shareef London Walay?
Not in a zillion years..... and not by an iota of a chance.

Wrong answer.... -5

حضور تعلیم کا پوچھ کر سب کے سامنے شرمندہ کیوں کرتے ہیں پنڈ کے سکول میں چند جماعتیں پڑھیں تھیں پھر آپ جیسے دوستوں کی صحبت میں لکھنا پڑھنا بھی سیکھ لیا۔
بہت فرق ہے کہ اگر پی آٗی اے واپڈا وغیرہ غیر ملکی قرض لیں یا چینی ڈیٹ نئی کمپنیاں بنا کر ان میں پارک کیا گیا جائے ۔ جیسے اونج ٹرین نام کی نئی کمپنی بنا دی۔ پی آئی اے وغیرہ کے قرض بارے تو ہر شخص معلومات رکھتا ہے لیکن سی پیک کے لونز ایسی ایسی پبلک کمنیوں میں پارک کئے گئے ہیں کہ آئی ایم یف کو یہ معلومات تک رسائی کے لئے شرط عائد کرنی ہڑتی ہے کہ سارے کانٹرکٹس اورڈیٹ سٹرچر کی معلومات انہین فراہم کی جائیں۔
عوام تک کو کبھی سچ نہیں بتایا گیا۔ اسحاق ڈار کہتا تھا کہ ان پچپن ارب میں سے صرف بارہ ارب قرض ہے جبکہ انہی آرٹیکلز کے مطابق دو تہائی رقم لون کی صورت میں ہے۔
بحرحال جس بات پر میرا اصرار تھا وہ ٹی وی میں کسی حکومتی اہم بندے کا انٹرویو تھا جو دو اڑھائی سال پہلے میری نظر سے گزرا تھا جس میں یہ بات کہی گئی تھی ان لونز پر نہ صرف ساڑھے چار سال کا گریس پیریڈ ہے بلکہ ان ساڑھے چار سالوں یہ کسی قسم کی سٹیٹس کی زینت بھی نہی بنیں گے۔ اور چونکہ ان پراجیکٹس سے ریلیٹڈ کسی امپورٹ میں پاکستان کی انویسٹمنٹ نہ ہونے کے برابر تھی تو اس کا ہماری امپورٹس پر نیٹ افیکٹ بھی زیرو تھا۔

آپ ماہر معاشیات ہونا کلیم کرتے ہیں تو پھر یہ بھی بتاتے جائیں کہ چائنا تو کلیم کرتا تھا کہ ۲۰۱۸ تک وہ ستائس بلین کے پراجیکٹ کر چکا تھا تو پھر سی پیک شروع ہونے سے دو ہزار اٹھارہ تک پاکستان کی چائنا سے مجموعی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ صرف (تین سال میں) پونے چار ارب ڈالر کیوں تھی۔ جبکہ اس میں زیادہ تر پرائیویٹ چائینیز کمپنیز کی انویسٹمنٹ بھی شامل تھی جو سی پیک سے ہٹ کر ونڈ انرجی اور دوسرے پراجیکٹس میں پیسہ لگا رہے تھے۔
ویسے مقصد بحث شروع کرنا نہی بلکہ مدعا یہ ہے کہ یہ ڈیٹ کسی صورت بھی ٹرانسپیرنٹ نہی ہے​
یہ میرے جیسے ہی کرم فرماوٗں کی کاوش معلوم ہوتی ہے جو آپکو اس مسئلے پر تذبذب کا شکار کیئے بیٹھی ہے۔

سی پیک کا شروع سے چین نے صاف طورپر کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی ضمانت پر یہ قرضے آسان اقساط پر ایک خاص پراجیکٹ کے لیئے سیئے جارہے ہیں۔

لیکن اس سلسلے میں کنفیوژن ہم نے خود مچائی ہوئی ہے، تاکہ رقوم میں خرد برد کے لیئے راستے ہموار کیئے جاسکیں۔

آپ کے چند سوالوں کے جوابات مجھے اس نیوز آرٹیکل میں مل گئے ہیں۔ چائنا جو قرض دے رہا ہے اسے ہم انویسٹمنٹ نہیں کہہ سکتے، وہ قرض ہی ہے۔ لیکن جو کمپنیاں یہاں اس پراجیکٹ پر اپنے طور سرمایہ کاری کر رہی ہیں، صرف وہی فارن انویسٹمنٹ شمار کی جانی چاہیئے۔

اب چونکہ سرمایہ دار اور مشینری بنانے والے دونوں چین میں ہیں تو انھوں نے کہا کہ ہم وہاں سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیاء کو امپورٹ تصوّر کریں یا پھر فارن انویسٹمنٹ؟ یہ ہے سارا جھگڑا اس پراجیکٹ کی امپورٹ پر، لیکن اسمیں یہ بات صاف ہے کہ کوئی متوازی طریقہ کار نہیں اجاگر کیا گیا جس کی بدولت سی پیک کے ضمن میں امپورٹ ہوئی مشینری کا حساب کتاب ہی نہ ہو۔

آپ پہلے یہ آرٹیکل پڑھ لیجیئے جو ۲۰۱۷ کا ہے


اب آتے ہیں اس معاملے پر کہ ۲۰۱۸ کے بعد سے سی پیک پر کیا ہوا اور ہو رہا ہے؟
تو جناب سی پیک کے ضمن میں درآمد شدہ مشینری کو اب درآمدات میں ہی شمار کیا جارہا ہے، اور یہ سب سسٹم انکو آئی ایم ایف نے ڈنڈا دے کر کروا دیا ہے۔ اس سے پہلے کی حکومت قرضوں کو چھپانے اور کرنٹ اکاوٗنٹ کے خسارے کو چھپانے کے لیئے یہ حرکتیں کرتی رہی ہے۔

اب اس رپورٹ کے صفحہ نمبر ۱۶۴ کے آخری پیراگراف کو پڑھنا شروع کیجیئے جو اگلے صفحے تک محیط ہے۔ اس سے آپکو یہ بات صاف طور پر سمجھ آجائے گی کہ سی پیک کے تحت درآمد شدہ مشینری کو امپورٹ بل میں ہی شامل کیا جارہا ہے۔

اب آتے ہیں اس مسئلے پر کہ اسے فنانسنگ کا اصل اسٹرکچر کیا ہے؟

تو اس کے لیئے پہلے بتایا جاچکا ہے کہ ستّر فیصد رقم سرمایہ کاری ہے۔ یہ رقم چینی یا پاکستانی کمپنیوں کو سی پیک کے پراجیکٹس کے لیئے چینی بینک بطور قرض دیں گے۔ یہاں ساری مت ماری جاتی ہے کہ پھر یہ قرض ہوا یا سرمایہ کاری؟

پاکستان کے لیئے یہ سرمایہ کاری ہے، لیکن جو کمپنیاں سی پیک کے لیئے پیسہ چین کے بنکوں سے لے رہی ہیں، ان کے لیئے یہ قرض ہی ہے۔ اس باریکی میں بات کو ذرا سمجھیں کیونکہ اکثر تجزیہ نگار اسی نکتے پر لوگوں میں کنفیوژن بپا کرتے ہیں۔
chart-_1_Log_Title.jpg


اب اسمیں ڈار کی چالاکی نوٹ کیجیئے کہ ۲ فیصد گرانٹ اور اٹھائیس فیصد سافٹ لون کو اس نے کہا کہ صرف یہ قرض ہے۔ بات یہ ہے کہ یہ وہ قرض ہے جو سی پیک کے تحت حکومت پاکستان کو براہ راست دیا جا رہا ہے۔ پہلے سی پیک چالیس ارب ڈالر کا تھا تو اس حساب سے تیس فیصد رقم تقریباً بارہ ارب ہی بنتی ہے۔

باقی ستر فیصد، جسے ہم انویسٹمنٹ کے طور پر تصوّر کر رہے ہیں، وہ بھی چینی بینکوں کا قرض ہی ہے، جو نیم سرکاری اور غیر سرکاری کمپنیوں کو دیا جارہا ہے۔
 
Last edited:

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Not in a zillion years..... and not by an iota of a chance.

Wrong answer.... -5


یہ میرے جیسے ہی کرم فرماوٗں کی کاوش معلوم ہوتی ہے جو آپکو اس مسئلے پر تذبذب کا شکار کیئے بیٹھی ہے۔

سی پیک کا شروع سے چین نے صاف طورپر کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی ضمانت پر یہ قرضے آسان اقساط پر ایک خاص پراجیکٹ کے لیئے سیئے جارہے ہیں۔

لیکن اس سلسلے میں کنفیوژن ہم نے خود مچائی ہوئی ہے، تاکہ رقوم میں خرد برد کے لیئے راستے ہموار کیئے جاسکیں۔

آپ کے چند سوالوں کے جوابات مجھے اس نیوز آرٹیکل میں مل گئے ہیں۔ چائنا جو قرض دے رہا ہے اسے ہم انویسٹمنٹ نہیں کہہ سکتے، وہ قرض ہی ہے۔ لیکن جو کمپنیاں یہاں اس پراجیکٹ پر اپنے طور سرمایہ کاری کر رہی ہیں، صرف وہی فارن انویسٹمنٹ شمار کی جانی چاہیئے۔

اب چونکہ سرمایہ دار اور مشینری بنانے والے دونوں چین میں ہیں تو انھوں نے کہا کہ ہم وہاں سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیاء کو امپورٹ تصوّر کریں یا پھر فارن انویسٹمنٹ؟ یہ ہے سارا جھگڑا اس پراجیکٹ کی امپورٹ پر، لیکن اسمیں یہ بات صاف ہے کہ کوئی متوازی طریقہ کار نہیں اجاگر کیا گیا جس کی بدولت سی پیک کے ضمن میں امپورٹ ہوئی مشینری کا حساب کتاب ہی نہ ہو۔

آپ پہلے یہ آرٹیکل پڑھ لیجیئے جو ۲۰۱۷ کا ہے


اب آتے ہیں اس معاملے پر کہ ۲۰۱۸ کے بعد سے سی پیک پر کیا ہوا اور ہو رہا ہے؟
تو جناب سی پیک کے ضمن میں درآمد شدہ مشینری کو اب درآمدات میں ہی شمار کیا جارہا ہے، اور یہ سب سسٹم انکو آئی ایم ایف نے ڈنڈا دے کر کروا دیا ہے۔ اس سے پہلے کی حکومت قرضوں کو چھپانے اور کرنٹ اکاوٗنٹ کے خسارے کو چھپانے کے لیئے یہ حرکتیں کرتی رہی ہے۔

اب اس رپورٹ کے صفحہ نمبر ۱۶۴ کے آخری پیراگراف کو پڑھنا شروع کیجیئے جو اگلے صفحے تک محیط ہے۔ اس سے آپکو یہ بات صاف طور پر سمجھ آجائے گی کہ سی پیک کے تحت درآمد شدہ مشینری کو امپورٹ بل میں ہی شامل کیا جارہا ہے۔
Just few years ago, Pakistan was one of the richest country in the world. Where we hire Turkish to clean our cities and operate our buses. After few countries we were planning to build bullet train but we decided we will build orange train and will pay price of bullet train.
Because we were so rich and generous we were offering 16% guaranteed rate of return on investment in USD.
We were so rich that a small province like Sindh was using UAE as its capital and ministers were traveling daily to attend cabinet meetings in UAE.
Sadly PTI lead government destroyed Pakistan in just 3 years and now we have to clean our cities at our own. Punjab has to spend its 85% transportation budget only on one project's subsidy.
Pakistan's Installed capacity is close to 40K MWe and Transmission capacity is 25K MWe but not sure why this current incompetent government is putting huge circular debt in the system.
Last but not least PTI leadership is wasting money on planting trees, giving health insurance, encouraging people on education, building dams etc kind of projects rather searching and buying prime properties all over the world to make Pakistani proud?
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
Just few years ago, Pakistan was one of the richest country in the world. Where we hire Turkish to clean our cities and operate our buses. After few countries we were planning to build bullet train but we decided we will build orange train and will pay price of bullet train.
Because we were so rich and generous we were offering 16% guaranteed rate of return on investment in USD.
We were so rich that a small province like Sindh was using UAE as its capital and ministers were traveling daily to attend cabinet meetings in UAE.
And how did you forget the glorious past of ours when we had food delivery services across the continents and our jets used to deliver Siri paya and Nihari even in France.... how could you forget that?

We had always been an aflous and an overwhelmingly generous nation. Take a look at our Quaid e Azam solar park project..... generating only 10KW-Hr at the price of 100.


Sadly PTI lead government destroyed Pakistan in just 3 years and now we have to clean our cities at our own. Punjab has to spend its 85% transportation budget only on one project's subsidy.
Pakistan's Installed capacity is close to 40K MWe and Transmission capacity is 25K MWe but not sure why this current incompetent government is putting huge circular debt in the system.
Last but not least PTI leadership is wasting money on planting trees, giving health insurance, encouraging people on education, building dams etc kind of projects rather searching and buying prime properties all over the world to make Pakistani proud?
On a serious note... let just IK and a few of his creed be aside, but this corrupt system which has been watered for decades is still not letting the right things to flourish in Pakistan.

Therefore, I would not like to call it the PTI's leadership, because it includes leaders who built Peshawar BRT (the most expensive one), they include the sugar daddies and they also include property tycoons who at their whims change the dimensions of Rawalpindi ring road.

So, I would say that getting into power is not the end of it at all for IK and his likes. It is the start of something new, which is even harder than rising into the power in this two party and one establishment system of Pakistan.

The real test has just started. IK and alikes are facing more troubles from within the party than from their rivals.

Conclusively, I would say that it is not the PMLN or PPP from whom we need to get rid of, but a particular mindset .... which also became a necessary evil even for PTI to get into the power. Unless we get rid of this creed, we can't say things have been put into their proper places.
 

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
Not in a zillion years..... and not by an iota of a chance.

Wrong answer.... -5


یہ میرے جیسے ہی کرم فرماوٗں کی کاوش معلوم ہوتی ہے جو آپکو اس مسئلے پر تذبذب کا شکار کیئے بیٹھی ہے۔

سی پیک کا شروع سے چین نے صاف طورپر کہا ہے کہ حکومت پاکستان کی ضمانت پر یہ قرضے آسان اقساط پر ایک خاص پراجیکٹ کے لیئے سیئے جارہے ہیں۔

لیکن اس سلسلے میں کنفیوژن ہم نے خود مچائی ہوئی ہے، تاکہ رقوم میں خرد برد کے لیئے راستے ہموار کیئے جاسکیں۔

آپ کے چند سوالوں کے جوابات مجھے اس نیوز آرٹیکل میں مل گئے ہیں۔ چائنا جو قرض دے رہا ہے اسے ہم انویسٹمنٹ نہیں کہہ سکتے، وہ قرض ہی ہے۔ لیکن جو کمپنیاں یہاں اس پراجیکٹ پر اپنے طور سرمایہ کاری کر رہی ہیں، صرف وہی فارن انویسٹمنٹ شمار کی جانی چاہیئے۔

اب چونکہ سرمایہ دار اور مشینری بنانے والے دونوں چین میں ہیں تو انھوں نے کہا کہ ہم وہاں سے پاکستان میں درآمد کی جانے والی اشیاء کو امپورٹ تصوّر کریں یا پھر فارن انویسٹمنٹ؟ یہ ہے سارا جھگڑا اس پراجیکٹ کی امپورٹ پر، لیکن اسمیں یہ بات صاف ہے کہ کوئی متوازی طریقہ کار نہیں اجاگر کیا گیا جس کی بدولت سی پیک کے ضمن میں امپورٹ ہوئی مشینری کا حساب کتاب ہی نہ ہو۔

آپ پہلے یہ آرٹیکل پڑھ لیجیئے جو ۲۰۱۷ کا ہے


اب آتے ہیں اس معاملے پر کہ ۲۰۱۸ کے بعد سے سی پیک پر کیا ہوا اور ہو رہا ہے؟
تو جناب سی پیک کے ضمن میں درآمد شدہ مشینری کو اب درآمدات میں ہی شمار کیا جارہا ہے، اور یہ سب سسٹم انکو آئی ایم ایف نے ڈنڈا دے کر کروا دیا ہے۔ اس سے پہلے کی حکومت قرضوں کو چھپانے اور کرنٹ اکاوٗنٹ کے خسارے کو چھپانے کے لیئے یہ حرکتیں کرتی رہی ہے۔

اب اس رپورٹ کے صفحہ نمبر ۱۶۴ کے آخری پیراگراف کو پڑھنا شروع کیجیئے جو اگلے صفحے تک محیط ہے۔ اس سے آپکو یہ بات صاف طور پر سمجھ آجائے گی کہ سی پیک کے تحت درآمد شدہ مشینری کو امپورٹ بل میں ہی شامل کیا جارہا ہے۔

اب آتے ہیں اس مسئلے پر کہ اسے فنانسنگ کا اصل اسٹرکچر کیا ہے؟

تو اس کے لیئے پہلے بتایا جاچکا ہے کہ ستّر فیصد رقم سرمایہ کاری ہے۔ یہ رقم چینی یا پاکستانی کمپنیوں کو سی پیک کے پراجیکٹس کے لیئے چینی بینک بطور قرض دیں گے۔ یہاں ساری مت ماری جاتی ہے کہ پھر یہ قرض ہوا یا سرمایہ کاری؟

پاکستان کے لیئے یہ سرمایہ کاری ہے، لیکن جو کمپنیاں سی پیک کے لیئے پیسہ چین کے بنکوں سے لے رہی ہیں، ان کے لیئے یہ قرض ہی ہے۔ اس باریکی میں بات کو ذرا سمجھیں کیونکہ اکثر تجزیہ نگار اسی نکتے پر لوگوں میں کنفیوژن بپا کرتے ہیں۔
chart-_1_Log_Title.jpg


اب اسمیں ڈار کی چالاکی نوٹ کیجیئے کہ ۲ فیصد گرانٹ اور اٹھائیس فیصد سافٹ لون کو اس نے کہا کہ صرف یہ قرض ہے۔ بات یہ ہے کہ یہ وہ قرض ہے جو سی پیک کے تحت حکومت پاکستان کو براہ راست دیا جا رہا ہے۔ پہلے سی پیک چالیس ارب ڈالر کا تھا تو اس حساب سے تیس فیصد رقم تقریباً بارہ ارب ہی بنتی ہے۔

باقی ستر فیصد، جسے ہم انویسٹمنٹ کے طور پر تصوّر کر رہے ہیں، وہ بھی چینی بینکوں کا قرض ہی ہے، جو نیم سرکاری اور غیر سرکاری کمپنیوں کو دیا جارہا ہے۔
سر جی۔ آپ کے نتھی کئے گئے آرٹیکل اور پچھلے پانچ دنوں میں اسی موضوع پر لکھے گئے مختلف آرٹیکلز جن میں کل ہی ڈان میں مزید ایک کالم بھی ہے یہ بات واضح ہے کہ دو ہزار سولہ سے اٹھارہ تک مسلم لیگ نواز نے جان بوجھ کر فارن ڈئیریکٹ انویسٹمنٹ اور لونز کے درمیان غلط اینٹریز کی ہیں۔ بات صرف اتنی سمپل نہی تھی کہ پبلک انسٹیٹیوشز کو دئیے گئے قرض حکومت کی لائیبلٹیز میں درج نہی ہوتے بلکہ یہاں ایسی کمپنیاں بھی تھیں جو کہ پبلک اور پرائیویٹ کا امتزاج تھیں لیکن سورین گارنٹیاں حکومت نے دی تھیں۔
یہ بات آپ ہی کے لگائے گئے ٹربیون کے آرٹیکل سے ثابت ہے کہ چائینیز مشینری ہماری امپورٹس میں شامل نہی تھیں۔ پہلے پانچ ماہ کے بعد یہ فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ انہیں امپورٹس میں شامل کرنے کی بجائے ایف
ڈی آئی کے طور پر دکھایا جائے کیونکہ جہاں سے مشینری آرہی تھی وہیں سے انویسٹمنٹ بھی۔​
.
کوئی دو ماہ قبل میں نے کسی ن لیگی سپورٹر کو جواب دیتے ہوئے یہی لکھا تھا کہ سی پیک ریلیٹڈ مشینری کی آمد کو ن لیگ امپورٹس میں شام نہی کرتی اگر ایسا ہوتا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ۲۰ ارب ڈالر
کی بجائے کہیں زیادہ ہوتا۔ اس پر آپ نے مجھے کوٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایسا نہی ہے بلکہ یہ امپورٹس میں شامل ہیں۔
.
چونکہ اس وقت نہ میرے پاس وقت تھا اور نہ کوئی اس بات کا ثبوت تو میں نے جواب نہی دیا تھا حالنکہ یہی بات اسد عمر نے بھی کسی انٹرویو میں کہی تھی۔ اب لگاتار تین دن تک اسی موضوع پر آرٹیکل چھپے تو مجھے آُپ یاد آگئے بس یہی وجہ تھی آپ کو تکلیف دینے کی۔
بحرحال آپ کی طرف سے معلومات کا شکریہ۔​
 
Last edited:

Shahid Abassi

Chief Minister (5k+ posts)
And how did you forget the glorious past of ours when we had food delivery services across the continents and our jets used to deliver Siri paya and Nihari even in France.... how could you forget that?

We had always been an aflous and an overwhelmingly generous nation. Take a look at our Quaid e Azam solar park project..... generating only 10KW-Hr at the price of 100.


On a serious note... let just IK and a few of his creed be aside, but this corrupt system which has been watered for decades is still not letting the right things to flourish in Pakistan.

Therefore, I would not like to call it the PTI's leadership, because it includes leaders who built Peshawar BRT (the most expensive one), they include the sugar daddies and they also include property tycoons who at their whims change the dimensions of Rawalpindi ring road.

So, I would say that getting into power is not the end of it at all for IK and his likes. It is the start of something new, which is even harder than rising into the power in this two party and one establishment system of Pakistan.

The real test has just started. IK and alikes are facing more troubles from within the party than from their rivals.

Conclusively, I would say that it is not the PMLN or PPP from whom we need to get rid of, but a particular mindset .... which also became a necessary evil even for PTI to get into the power. Unless we get rid of this creed, we can't say things have been put into their proper places.
The whole of this corrupt system is designed and controlled by a corrupt and incompetent establishment that not only is the mastermind of our domestic circus where corrupt politicians, mafias, and cartels are being protected and then blackmailed at the hour of their need but also has committed such huge blunders on the international scene that we have always been caught in the middle of fights among the US, China, and USSR.
They initiated all wars with India and lost all of them, and then when they figured out that in no way can they win a conventional war against the increasing firepower of India but now had nukes as a credible deterrence against India, they created a new playground at the western borders. 40 years of importing, creating, training, and arming religious militants while at the same time fighting other similar outfits of their own creation have turned Pakistan into a living hell with bombs exploding everywhere. Just look at their latest stupidity. Instead of keeping an upper hand on the Afghan Taliban and pressurizing them on their promises, they are providing them a tool to have an upper hand at Pakistan. Now the Afghan Taliban are playing mediators between the TTP and Pakistan so that the TTP militants can enter the tribal areas again, regroup themselves, and then whenever they feel like, or are asked by the Afghan Taliban to put their boots on our neck, they will again be found on our margala hills looking down at Islamabad. At least 20 times have they tried such deals with the TTP in the past and have suffered at their hands each and every time.

This was actually the time when the Afghan Taliban needed Pakistan, Russia, and China for their survival, aid, and recognition; and we had strong leverage on them to put forward our demands concerning the TTP but it looks as if Talibanization is not far from us.
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
سر جی۔ آپ کے نتھی کئے گئے آرٹیکل اور پچھلے پانچ دنوں میں اسی موضوع پر لکھے گئے مختلف آرٹیکلز جن میں کل ہی ڈان میں مزید ایک کالم بھی ہے یہ بات واضح ہے کہ دو ہزار سولہ سے اٹھارہ تک مسلم لیگ نواز نے جان بوجھ کر فارن ڈئیریکٹ انویسٹمنٹ اور لونز کے درمیان غلط اینٹریز کی ہیں۔ بات صرف اتنی سمپل نہی تھی کہ پبلک انسٹیٹیوشز کو دئیے گئے قرض حکومت کی لائیبلٹیز میں درج نہی ہوتے بلکہ یہاں ایسی کمپنیاں بھی تھیں جو کہ پبلک اور پرائیویٹ کا امتزاج تھیں لیکن سورین گارنٹیاں حکومت نے دی تھیں۔
یہ بات آپ ہی کے لگائے گئے ٹربیون کے آرٹیکل سے ثابت ہے کہ چائینیز مشینری ہماری امپورٹس میں شامل نہی تھیں۔ پہلے پانچ ماہ کے بعد یہ فیصلہ کر لیا گیا تھا کہ انہیں امپورٹس میں شامل کرنے کی بجائے ایف
ڈی آئی کے طور پر دکھایا جائے کیونکہ جہاں سے مشینری آرہی تھی وہیں سے انویسٹمنٹ بھی۔​
.
کوئی دو ماہ قبل میں نے کسی ن لیگی سپورٹر کو جواب دیتے ہوئے یہی لکھا تھا کہ سی پیک ریلیٹڈ مشینری کی آمد کو ن لیگ امپورٹس میں شام نہی کرتی اگر ایسا ہوتا تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ۲۰ ارب ڈالر
کی بجائے کہیں زیادہ ہوتا۔ اس پر آپ نے مجھے کوٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایسا نہی ہے بلکہ یہ امپورٹس میں شامل ہیں۔
.
چونکہ اس وقت نہ میرے پاس وقت تھا اور نہ کوئی اس بات کا ثبوت تو میں نے جواب نہی دیا تھا حالنکہ یہی بات اسد عمر نے بھی کسی انٹرویو میں کہی تھی۔ اب لگاتار تین دن تک اسی موضوع پر آرٹیکل چھپے تو مجھے آُپ یاد آگئے بس یہی وجہ تھی آپ کو تکلیف دینے کی۔
بحرحال آپ کی طرف سے معلومات کا شکریہ۔​
دراصل بات اتنی سیدھی بھی نہیں ہے۔ سی پیک دراصل ایک پروگرام کا نام ہے، جس میں مختلف چھوٹے اور بڑے پراجیکٹ ہیں۔ ہم نے دراصل اسے صرف ایک قرض سمجھ لیا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ سی پیک کے لیئے جو قرض کی رقوم مہیّا کی گئی ہیں ان کی دو اقسام ہیں۔ ایک وہ جو حکومت چین نے حکومت پاکستان کو دیا اور دوسرا وہ جو چینی بینکوں نے کاروباری حضرات کو دیا، تاکہ وہ بھی اپنے منصوبے اس پروگرام میں کہیں نہ کہیں لگا سکیں۔

مسئلہ یہ ہے کہ ہم دونوں کو کنفیوژ کر جاتے ہیں۔ جو قرضہ حکومت نے حکومت کو دیا، اس پر شرح سود بہت کم ہے اور دو فیصد تو صرف گرانٹ ہے۔ جو قرضے کاروباریوں کو دیئے جا رہے ہیں، ان پر شرح سود کمرشل اعتبار سے ہی ہے۔ یہی بات پچھلے ایک ہفتے سے زبان زدِ عام ہوئی کہ سی پیک کے قرضے کمپنیوں کو عام شرح سود پر مل رہے ہیں۔ یہ بات تو پہلے بھی کلیئر تھی۔

اب آتے ہیں آپ کے اٹھائے گئے مسئلے پر۔ دراصل جب بھی کوئی کمرشل بینک پاکستان میں آتا ہے اور لوگوں کو قرض دیتا ہے تو سورین گارنٹی پیچھے اسٹیٹ بینک کی ہی ہوتی ہے، تو اگر سی پیک کے قرضوں پر سورین گارنٹی پاکستان کی حکومت نے دی ہے تو یہ کوئی انوکھا کام نہیں ہوگیا۔ باقی پرائیویٹ بینکوں کو بھی ایسی ہی سورین گارنٹی ملی ہوئی ہے۔

اب دوسرا مسئلہ ہے کرنٹ اکاوٗنٹ کا۔ دراصل جب کوئی بینک آپ کے ملک کے اندر پیسہ لے کر آتا ہے اور اس پیسے سے لوگوں کو قرضہ دیتا ہے تو عام طور پر اسے انویسٹمنٹ ہی کہا جاتا ہے۔ اب اگر پیسے کی جگہہ اتنے پیسوں کی چیز خرید کر چائنا سے ہی بھیج دی جائے گی جس کے لیئے آپ نے ڈالر ادا ہی نہیں کرنے، تو اسے آپ کرنٹ اکاوٗنٹ میں شمار کریں گے یا انویسٹمنٹ میں؟ لیکن یہ کام صرف چند جگہوں پر ہی ہوا جہاں تمام پراجیکٹ صرف چینی کمپنیوں کے پاس ہی تھا جسکا کوئی پیسہ کبھی پاکستان کی طرف نہیں آیا۔ اسے ہم کو فارن انویسٹمنٹ ہی تصوّر کرنا چاہیئے۔

لیکن ہمیشہ سے، جن منصوبوں پر پاکستانی کمپنیاں، بھلے خود یا کسی چینی کمپنی کے ساتھ اشتراک میں کام کر رہی ہیں اور جن منصوبوں کے لیئے پیسہ پہلے پاکستان آیا اور بعد از اس پیسے سے مشینری چین سے خریدی گئی، تو اس مشینری کو ہمیشہ سے امپورٹ میں ہی لکھا گیا ہے۔

مگر جہاں تک میری معلومات ہیں تو آئی ایم ایف نے اسکا سیدھا سا اصول واضع کیا اور وہ یہ کہ جس بھی درآمد شدہ آئٹم پر حکومت کسٹم ڈیوٹی وصول کر رہی ہے، چاہے اس کا پیسہ پاکستان سے جائے یا کہیں سے بھی، اسے امپورٹ میں ہی شمار کرنا ہے۔ نون لیگ یہاں چوک گئی تھی کیونکہ ڈیوٹی اور کسٹم یہ دونوں قسم کی اشیاء کی درآمد پر وصول کر رہے تھے، چاہے جس کے پیسے پاکستان سے گئے ہوں یا چین سے۔

اب آتے ہیں اصل مدعے کی جانب کہ میں نے پہلے آپکو کیوں کہا تھا کہ سی پیک کی مشینری امپورٹ میں ہی شمار ہوتی ہے، تو میں دراصل آپ کے اس کمنٹ سے سمجھا تھا کہ آپ یہ کہنا چاہ رہے ہیں کہ سی پیک پر امپورٹ کی گئی مشینری کا کوئی پبلک ریکارڈ ہی نہیں رکھا گیا اور یہ سب کچھ کسی خفیہ طریقہ کار سے ہورہا ہے۔ تو میں نے غالباً اس مناسبت سے کہا تھا کہ سی پیک کی مشینری امپورٹ میں ہی شمار کی جاتی ہے، اور خاصکر ۲۰۱۸ سے اس کا شمار کرنٹ اکاوٗنٹ میں ہی ہورہا ہے۔

بہرحال، آپ سے گفتگو کر کے ہمیشہ اچھا لگتا ہے۔

خوش رہیئے
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
The whole of this corrupt system is designed and controlled by a corrupt and incompetent establishment that not only is the mastermind of our domestic circus where corrupt politicians, mafias, and cartels are being protected and then blackmailed at the hour of their need but also has committed such huge blunders on the international scene that we have always been caught in the middle of fights among the US, China, and USSR.
They initiated all wars with India and lost all of them, and then when they figured out that in no way can they win a conventional war against the increasing firepower of India but now had nukes as a credible deterrence against India, they created a new playground at the western borders. 40 years of importing, creating, training, and arming religious militants while at the same time fighting other similar outfits of their own creation have turned Pakistan into a living hell with bombs exploding everywhere. Just look at their latest stupidity. Instead of keeping an upper hand on the Afghan Taliban and pressurizing them on their promises, they are providing them a tool to have an upper hand at Pakistan. Now the Afghan Taliban are playing mediators between the TTP and Pakistan so that the TTP militants can enter the tribal areas again, regroup themselves, and then whenever they feel like, or are asked by the Afghan Taliban to put their boots on our neck, they will again be found on our margala hills looking down at Islamabad. At least 20 times have they tried such deals with the TTP in the past and have suffered at their hands each and every time.

This was actually the time when the Afghan Taliban needed Pakistan, Russia, and China for their survival, aid, and recognition; and we had strong leverage on them to put forward our demands concerning the TTP but it looks as if Talibanization is not far from us.
Yeah, that is why I sometimes wonder that did we really get freedom or have we just made a transition from the colonial to a neocolonial era?

Or, did we also change our masters as well as making this transition?