ایف آئی اے کے غیر تربیت یافتہ عملے نے مسافروں کو مشکل میں ڈال دیا

2lahoreairportadeel.jpg

نوجوان صحافی و تجزیہ کار عدیل وڑائچ نے انکشاف کیا ہے کہ ایف آئی اے نے نئے بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو ایئرپورٹ پر اہم ذمہ دارایاں سونپ دی ہیں جن کو اس کی بنیادی ٹریننگ بھی نہیں دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ غیر تربیت یافتہ امیگریشن کے عملے کی وجہ سے ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے اور جانے والے مسافروں کی بڑی تعداد متاثر ہو رہی ہے اور ایئرپورٹس پر مسافروں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آ رہا ہے۔

عدیل وڑائچ نے انکشاف کیا کہ ایئرپورٹس پر موجود ایف آئی اے امیگریشن کاؤنٹرز پر موجود وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اہلکار شناختی کارڈ کے دونوں اقسام سی این آئی سی اور نائیکوپ میں ہی پریشان ہیں، وہ یہ نہیں جانتے کہ ان دونوں دستاویز کا کیا کیا مقصد ہے۔


صحافی نے پروگرام میں بتایا کہ نہ صرف عملہ غیر تربیت یافتہ ہے بلکہ ان پر لگنے والے انچارج وہ لوگ ہیں جو دوسرے محکموں سے ڈیپوٹیشن پر ایف آئی اے میں آئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پنجاب پولیس و دیگر اداروں سے ڈیپوٹیشن حاصل کر کے ایف آئی اے میں آنے والے انسپکٹرز کو ایئرپورٹ پر تعینات کر دیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1476115950042632194
عدیل وڑائچ نے بتایا کہ ایئرپورٹس پر غیر معمولی رش اور مسافروں کے سامنے آنے والی اس اذیت ناک صورتحال کی وجہ یہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ وزارت داخلہ کی نئی روٹیشن پالیسی ہے، جس کے باعث محکمے میں نئے آنے والے اہلکاروں کو ایئرپورٹس پر تعینات کرنا پڑا ہے۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل اسلام آباد اور لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ پر مسافروں کا غیر معمولی رش دیکھنے میں آیا تھا، کہا جا رہا تھا کہ ایک گھنٹے میں 13 پروازیں شیڈول کر دی گئیں تھیں جس کی وجہ سے جانچ پڑتال اور دیگر تحقیقات کے باعث مسافروں کو پریشانی ہوئی۔

https://twitter.com/x/status/1475590870850105345
FHq62OoXEAAxAbS


FHq0FpXWYAQyIha