ای سی سی اجلاس: ادویات کی قیمتوں میں 125 فیصد تک اضافے کا امکان؟

1700762629279.png


ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر 2 دفعہ فیصلہ موخر کیا جا چکا ہے: رپورٹ
ڈالر کی قدر میں کمی کے باوجود حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کے بجائے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ اب تک جاری رکھا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی صدارت میں جاری ہے جس میں 5 نکاتی ایجنڈا زیرغور ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مختلف ادویات کی قیمتوں میں 15 سے لے کر 125 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی جائے گی۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 262 ادویات کی ریٹیل قیمتیں بڑھانے کے حوالے سے سمری اجلاس میں پیش کیے جانے کا امکان ہے، اس سے پہلے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) اور وزارت صحت کی طرف سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری پر 2 دفعہ فیصلہ موخر کیا جا چکا ہے۔

اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلا س میںربیع سیزن 2023ء کے لیے یوریا کھاد درآمد کرنے کے حوالے سے ہوئی پیشرفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔ صوبہ پنجاب اور سندھ کے لیے گندم خریداری کے لیے کیش کریڈٹ سے متعلقہ سمری بھی اجلاس میں زیرغور آئے گی۔

اجلاس میں صوبہ بلوچستان میں گیس وتیل کے ذخائر کی تلاش کے لیے مارجنل پالیسی پرائسنگ مراعات کے حوالےسے بھی جائزہ لیا جائے گا۔ حکومت کی نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کے لیے ری لینڈنگ پالیسی میں رعایت کی سمری بھی 5 نکاتی ایجنڈے میں شامل ہے۔

علاوہ ازیں میڈیکل مارکیٹ کے ایک سروے میں تاجروں اور ریٹیلرز کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند ہفتوں میں بہت سی ادویات خاص طور پر ذیابیطس، دمہ، بلڈپریشراور دیگر امراض کے علاج کیلئے استعمال ہونے والی متعدد ادویات کی قیمتوںمیں اضافہ ہو چکا ہے حالانکہ مقامی مارکیٹ میںادویات کی کوئی قلت بھی نہیں ہے۔