بجلی صارفین کو 967 ارب روپے کا جھٹکا دینے کی تیاری

bijali11h1.jpg

عوام پر ماہ رمضان میں بھی بجلی بم گرانے کی تیاریاں جاری ہیں,مہنگائی کے ستائے بجلی صارفین پر 967 ارب روپے کا ایک اور اضافی بوجھ ڈالنے کی تیاری کرلی گئی ہے,نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کو آئندہ مالی سال کیلئے 967 ارب روپے کی ریونیو ضروریات کیلئے درخواستیں موصول ہوگئی ہیں,یہ درخواستیں 6 بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے جمع کرائیں۔

گیپکو 376 ارب اور میپکو کی 160 ارب روپے ،کیسکو 236 ارب اور ٹیسکو نے 92 ارب جبکہ پیسکو نے 67 ارب ،سیپکو نے 35 ارب 70 کروڑ روپے وصولی کی درخواست کی ہے,نیپرا بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی درخواستوں پر 2 اپریل کو سماعت کرے گی۔

دوسری جانب ایک ماہ کیلئے بجلی 5 روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان ہے,سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے بجلی مہنگی کرنےکی درخواست نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی میں جمع کرادی سینٹرل پاورپرچیزنگ ایجنسی نے اضافہ فروری کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں مانگا ہے۔

سی پی پی اے درخواست میں کہا گیا ہے کہ فروری میں 6 ارب 87 کروڑ 60 لاکھ یونٹ بجلی فروخت ہوئی,درخواست میں بتایا گیا ہے کہ فروری میں پانی سے 24.77 فیصد بجلی پیدا کی گئی، مقامی کوئلے سے 13.94 فیصد، درآمدی کوئلے سے 1.89 فیصد بجلی پیدا کی گئی جبکہ مقامی گیس سے 11.04 اور درآمدی ایل این جی سے 20.33 فیصد بجلی پیدا کی گئی.

درخواست میں کہاگیا ہے کہ فروری میں جوہری ایندھن سے 23.29 فیصد بجلی پیداکی گئی۔
درخواست منظور ہونے پر صارفین پر 40 ارب روپے سے زائد بوجھ پڑے گا اور اس اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا,نیپرا 28 مارچ کو سی پی پی اے کی درخواست کی سماعت کرے گی۔
خیال رہے کہ ملک کی دو بڑی گیس فراہم کرنے والی کمپنیاں سوئی نادرن اور سوئی سدرن بھی 100 فیصد سے زائد قیمتوں میں اضافے کیلئے درخواستیں جمع کراچکی ہیں۔