بلال یاسین پر حملہ کے لئے استعمال ہونے والے اسلحہ کے حوالے سے بڑی پیشرفت

4ilalaslharaft.jpg

مسلم لیگ ن کے رہنما اور ایم پی اے بلال یاسین پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، ملزمان کی جانب سے حملے میں استعمال ہونے والے اسلحہ پر لگے نمبرز سے چھیڑ چھاڑ کا انکشاف ہوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ن لیگی رہنما بلال یاسین پر قاتلانہ حملے میں استعمال ہونے والا پستول لاہور پولیس کو گزشتہ کو جائے واردات کے قریب سے ملا تھا جو کہ نیلا گنبد اسلحہ مارکیٹ سے خریدا گیا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم نے 3 اسلحہ ڈیلرز کو تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا ہے جبکہ پولیس نے خرید و فروخت کا ریکارڈ اور ڈی وی آر بھی قبضے میں لے لیے ہیں۔


پولیس کے مطابق بلال یاسین پر حملے میں استعمال ہونے والا پستول دیسی ساخت کا ہے، پستول پر لگے نمبرز کو ٹمپرڈ کیا گیا ہے جس کی وجہ سے مالک کی شناخت مشکل ہے، ملنے والے اس 9 ایم ایم پستول کے میگزین سے 9 گولیاں برآمد ہوئی ہیں ۔

پولیس کا مزید کہنا ہے کہ پستول کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے جس کی وجہ سے پستول سے فنگر پرنٹس ضائع ہو گئے ہیں جس کے بعد پولیس کی جانب سے گولیوں پر موجود انگلیوں کے نشانات کا فرانزک کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل شام کو رہنما مسلم لیگ ن بلال یاسین پر بلال گنج کے علاقے میں نقاب پوش افراد نے فائرنگ ‏کی تھی۔ قاتلانہ حملے میں ایک گولی بلال شیخ کے پیٹ اور دوسری پاؤں میں لگی تھی۔ جو کامیاب آپریشن کے بعد نکال لی گئی تھی۔

پولیس نے رکن پنجاب اسمبلی بلال یاسین پر حملے کا مقدمہ گزشتہ شام دو نامعلوم افراد کے خلاف تھانہ داتا دربار میں درج کر لیا تھا۔

میاں اکرم کے گھر کے باہر بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آوروں نے بلال یاسین پر فائرنگ کی تھی، جنہیں ایک گولی پیٹ اور دوسری بائیں ٹانگ پر لگی تھی۔

حملہ آوروں نے جینز کی پینٹ اور جیکٹس پہن رکھی تھیں جو حملے کے بعد باآسانی فرار ہو گئے تھے۔